شعیب اختر مشہور بھارتی ڈولی کی چائے کے دیوانے ہوگئے
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
قومی ٹیم کے سابق فاسٹ بولر شعیب اختر المعروف راولپنڈی ایکسپریس کی بھارت کے مشہور چائے والے ڈولی سے ملاقات ہوئی ہے۔
شعیب اختر کی یہ ملاقات دبئی کے شیخ زید اسٹیڈیم میں ہوئی جس کی کی ویڈیو انہوں نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ انسٹاگرام پر شیئر کی۔
شعیب اختر نے ڈولی سے گفتگو کی اور اپنے میچز کے بارے میں پوچھا جبکہ یہ بھی دریافت کیا کہ جب وہ ٹنڈولکر کو آؤٹ کرتے تھے تو ڈولی کو کیسا لگتا تھا۔
View this post on InstagramA post shared by Shoaib Akhtar (@imshoaibakhtar)
بھارت کے علاقے ناگپور کے مشہور ڈولی چائے والے نے شعیب اختر کی بولنگ کی تعریف کی اور کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ آپ بال کراتے نہیں بلکہ مارتے تھے، ٹنڈولکر کو آؤٹ کرنے پر مجھے بھی اچھا لگتا تھا۔
شعیب اختر نے ڈولی کی چائے کی تعریف کی اور شکریہ بھی ادا کیا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
این سی سی آئی اے کی جیل میں تفتیش، سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے متعلق سوالات پر عمران خان مشتعل ہوگئے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریکِ انصاف کے بانی عمران خان سے اڈیالہ جیل میں سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے متعلق تفتیش کی گئی۔ ایڈیشنل ڈائریکٹر ایاز خان کی قیادت میں تین رکنی ٹیم نے اڈیالہ جیل پہنچ کر تفتیش کی۔
ذرائع کے مطابق عمران خان سوالات کے جواب دینے پر آمادہ نہیں تھے اور بار بار مشتعل ہوتے رہے۔
عمران خان نے ایاز خان پر ذاتی تعصب کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ “یہی افسر میرے خلاف سائفر اور جعلی اکاؤنٹس کے مقدمات بناتا رہا ہے، اس کا ضمیر مر چکا ہے اور میں اسے دیکھنا بھی نہیں چاہتا۔”
اس پر این سی سی آئی اے ٹیم نے کہا کہ وہ ذاتی ایجنڈے کے تحت نہیں بلکہ عدالتی احکامات کی روشنی میں تفتیش کر رہے ہیں۔
تفتیش کے دوران پوچھا گیا کہ کیا آپ کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس جبران الیاس، سی آئی اے، را یا موساد چلا رہے ہیں؟ ذرائع کے مطابق یہ سوال سنتے ہی عمران خان شدید مشتعل ہو گئے اور کہا، “جبران الیاس تم سب سے زیادہ محب وطن ہو؛ تم اچھی طرح جانتے ہو کون موساد کے ساتھ ہے۔”
جب ٹیم نے پوچھا کہ آپ کے پیغامات جیل سے باہر کیسے پہنچتے ہیں تو عمران خان نے کہا کہ کوئی خاص پیغام رساں نہیں — جو بھی ملاقات کرتا ہے وہی پیغام سوشل میڈیا ٹیم تک پہنچا دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ طویل عرصے سے پابندِ سلاسل ہیں اور ملاقاتوں کی بھی سخت پابندی ہے، ان کے سیاسی ساتھیوں کو بھی ملاقات کی اجازت نہیں ملی۔
تفتیشی ٹیم کے سوال پر کہ عمران خان سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے ذریعے فساد کیوں پھیلاتے ہیں، انہوں نے انکار کرتے ہوئے کہا کہ وہ فساد پھیلا رہے نہیں، بلکہ قبائلی اضلاع میں فوجی آپریشن پر اختلافی رائے دے رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ پارٹی رہنما ان کے پیغامات ری پوسٹ کرنے کی ہمت نہیں رکھتے کیونکہ انہیں نتائج کا خوف ہے۔
ذرائع کے مطابق عمران خان نے کہا کہ اگر بتایا جائے کہ سوشل میڈیا اکاؤنٹس کون چلاتا ہے تو وہ اغوا ہونے کا خدشہ ہے۔