تحفظ ختم نبوت اور تحفظ ناموس رسالت کے حوالے سے پوری امت مسلمہ بیدار اور تیار ہے، محمد اکمل مدنی
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
متحدہ مسلم موومنٹ کے رہنمائوں نے کہا کہ توہین آمیز ویب سائٹس اور گستاخ بلاگرز کے خلاف کارروائی کرکے مکروہ نیٹ ورک کی کمر توڑی جائے جبکہ ان گستاخوں کیخلاف سائبر کرائم ایکٹ کے تحت عبرتناک سزا دی جائے۔ اسلام ٹائمز۔ چئیرمین متحدہ مسلم موومنٹ پاکستان ڈاکٹر محمد اکمل مدنی نے کہا ہے کہ تحفظ ناموس رسالت (ص) ہمیں اپنی جانوں سے بھی زیادہ عزیز ہے اس پر کسی بھی قسم کا کوئی کمپرومائز نہیں کیا جائے گا، ایک مسلمان کے لئے حضور اکرم (ص)کی ذات، آپ(ص) کی سنت و سیرت اور زندگی گزارنے کی ایک ایک ادا اس طرح قابل تقلید اور محبوب ہے کہ اس کے سوا کسی اور کی طرف اس کا اسلام اور ایمان نگاہ اٹھانے کی اجازت نہیں دے سکتا۔ انہوں نے کہا کہ تحفظ ختم نبوت اور تحفظ ناموس رسالت کے حوالے سے پوری امت مسلمہ بیدار اور تیار ہے، اپنے سبق کو بھولا نہیں بلکہ رہتی دنیا تک خاتم النبین کا سبق یاد رہے گا۔ اس موقع پر صدر تحریک تحفظ ناموس رسالت علامہ محمد ایوب مغل، سابق صدر ہائیکورٹ بار ایڈووکیٹ سید اطہر شاہ بخاری، سابق صدر ڈسٹرکٹ بار ایڈووکیٹ اللہ ڈتہ کاشف بوسن، ایڈووکیٹ رانا محمد تابش اکبر، ڈویثرنل صدر حافظ محمد ظفر قریشی، ممبران سپریم کونسل چوہدری ذوالفقار علی سندھو، ایڈووکیٹ پیرزادہ عظیم الحق اور دیگر موجود تھے۔
اُنہوں نے کہا کہ ختم نبوت کا عقیدہ اسلام کا وہ بنیادی اور اہم عقیدہ ہے جس پر پورے دین کا انحصار ہے، اگر یہ عقیدہ محفوظ ہے تو پورا دین محفوظ ہے، قرون اولی سے لے کر آج تک پوری امت مسلمہ کا اجماع چلا آرہا ہے کہ حضور اکرم(ص)کے بعد نبوت کا دعوی کفر ہے، دین کی تکمیل کا مطلب یہ ہے کہ یہ دین اب قیامت تک باقی رہے گا اب اس میں کسی تبدیلی کسی اضافہ کسی ترمیم کی گنجائش نہیں۔ انہوں نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت واضح اسلامی بیانیہ ہے، ناموس رسالت(ص) قانون پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو سکتا، ارتدادی سرگرمیوں کے تدارک کے لئے امتناع قادیانی آرڈیننس پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے توہین آمیز ویب سائٹس اور گستاخ بلاگرز کے خلاف کارروائی کرکے مکروہ نیٹ ورک کی کمر توڑی جائے، جبکہ ان گستاخوں کیخلاف سائبر کرائم ایکٹ کے تحت عبرتناک سزا دی جائے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: تحفظ ناموس رسالت نے کہا کہ ختم نبوت
پڑھیں:
تحریک تحفظ آئین پاکستان اور پی ٹی آئی کا ملک میں آئین و قانون کی بحالی، منصفانہ انتخابات کیلئے نئی سیاسی تحریک شروع کرنے کااعلان
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24جولائی 2025) تحریک تحفظ آئین پاکستان اور پی ٹی آئی نے ملک میں آئین و قانون کی بحالی،منصفانہ انتخابات اورعام آدمی کے حقوق کے تحفظ کیلئے نئی سیاسی تحریک شروع کرنے کااعلان کردیا، ہم ایک غیر جانبدار الیکشن کمیشن، آئین کی بالادستی، اور عام شہری کے بنیادی حقوق کی حفاظت کیلئے پرعزم ہیں،اسلام آبادمیں محمود خان اچکزئی نے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ یہ اتحاد کسی کھیل تماشے کیلئے نہیں بلکہ سنجیدہ قومی جدوجہد کیلئے بنایا جا رہا ہے۔ ملک کی تمام اپوزیشن جماعتیں ایک بڑے اتحاد کی طرف بڑھ رہی ہیں۔نہ ہم گالی دے رہے اور نہ ڈنڈا مار رہے ہیں۔ ہم آئین کی بات کر رہے ہیں۔محمود خان اچکزئی نے اعلان کیا کہ 31 جولائی اور 1 اگست کو ایک آل پارٹیز کانفرنس بلائی جا رہی ہے جس میں ملک کی تمام جماعتوں کو دعوت دی جائے گی تاکہ ملکی حالات پر سنجیدہ غور کیا جا سکے۔(جاری ہے)
اگر ابھی مسائل کو حل نہ کیا گیا تو صورتحال مزید کشیدہ ہو جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ یہ اتحاد کچھ لوگوں کو ہضم نہیں ہو رہا لیکن ہم پیچھے ہٹنے والے نہیں۔ جس جماعت نے سب سے زیادہ ووٹ لئے اسی کو انصاف سے محروم رکھا جا رہا ہے اور بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت بھی صرف مخصوص افراد کو دی جا رہی ہے جب کہ ان کی بہنوں کو بھی ان سے ملنے نہیں دیا جا رہا۔محمود اچکزئی نے کہا کہ ہم کسی فوجی افسر کے مخالف نہیں لیکن ہر شخص کو آئینی دائرے میں رہ کر کام کرنا چاہیے۔اس موقع پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ یہ تحریک صرف تحریک انصاف کی نہیں بلکہ پورے پاکستان کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری صفوں میں مختلف سیاسی جماعتوں کے نمائندے شامل ہیں اور یہ تحریک عام آدمی کے حقوق کے تحفظ کیلئے ہے۔سلمان اکرم راجہ نے اعلان کیا کہ 5 اگست کو ملک گیر احتجاج کیا جائے گا تاکہ قوم کو یہ پیغام دیا جا سکے کہ آئین، انصاف اور جمہوریت کیلئے جدوجہد جاری رہے گی۔انہوں نے کہاکہ یہ قوم کے ساتھ مذاق کیا جا رہا ہے، اور ہم یہ مذاق مزید برداشت نہیں کریں گے۔ تحریک انصاف اس وقت ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت ہے لیکن صرف اس جماعت سے تعلق کی بنیاد پر اس کے رہنماؤں کو دس دس سال کی سزائیں دی جا رہی ہیں جو انصاف کے تقاضوں کے سراسر خلاف ہے۔ ان کایہ بھی کہنا تھا کہ ملک میں آزادیِ اظہار پر قدغن ہے۔لوگ آزادی سے نہ بول سکتے ہیں نہ چل سکتے ہیں اور بانی پی ٹی آئی گزشتہ دو سال سے قید میں ہیں۔ فئیر ٹرائل ہر پاکستانی کا آئینی حق ہے اور بانی پی ٹی آئی سمیت تمام قیدیوں کو یہ سہولت مہیا کی جائے۔