ایم کیو ایم نے سندھ اسمبلی کیلئے پارلیمانی، ڈپٹی پارلیمانی لیڈر نامزد کردیے
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
چیئرمین متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان خالد مقبول صدیقی نے سندھ اسمبلی میں پارلیمانی اور ڈپٹی پارلیمانی لیڈر نامزد کردیے۔
ایم کیو ایم کی قیادت نے بالآخر سندھ اسمبلی میں پارلیمانی اور ڈپٹی پارلیمانی لیڈر مقرر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق خالد مقبول صدیقی نے افتخار عالم کو سندھ اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر اور طحہٰ احمد کو ڈپٹی پارلیمانی لیڈر نامزد کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق چیئرمین ایم کیو ایم کی طرف سے سندھ اسمبلی کے پارلیمانی اور ڈپٹی پارلیمانی لیڈر کی تقرری کا لیٹرز جلد جاری کیے جائے گا۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز ایم کیو ایم کے مرکزی رہنما مصطفیٰ کمال نے جیو نیوز سے گفتگو میں اس مسئلے کی شکایت کی تھی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: سندھ اسمبلی ایم کیو ایم ایم کی
پڑھیں:
برکس ممالک کا بھارت کو اتحاد سے نکالنے پر غور
پاکستان کے خلاف بلاجواز جارحیت اور ”آپریشن سندور“ کی ناکامی نے بھارت کو عالمی سطح پر مزید تنہائی کی طرف دھکیل دیا ہے۔ باخبر سفارتی ذرائع کے مطابق، طاقتور اقتصادی اتحاد ”برکس“ (BRICS) یعنی (برازیل، روس، بھارت، چین، جنوبی افریقہ) بھارت کو اتحاد سے خارج کرنے پر سنجیدگی سے غور کر رہے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق چین، روس اور برازیل کے درمیان اس حوالے سے باقاعدہ مذاکرات جاری ہیں، جبکہ بھارت کی جگہ انڈونیشیا کو نیا اہم رکن بنانے کی تجویز بھی پیش کی جا چکی ہے۔ اطلاعات ہیں کہ روس بھی بھارت کے اخراج کی حمایت کر رہا ہے۔
ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ برکس رکن ممالک بھارت کو ایک ”منفی بلاک“ تصور کر رہے ہیں اور اس پر اتحاد کے اہداف میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام عائد کیا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بھارت نہ صرف ترقی اور اقتصادی اشتراک میں رکاوٹ بن رہا ہے، بلکہ اس کے متنازعہ علاقائی رویے اتحاد کے اندر بداعتمادی کو ہوا دے رہے ہیں۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ بھارت اور چین کے درمیان سرحدی کشیدگیاں، نظریاتی اختلافات اور علاقائی بالادستی کے عزائم برکس کے اتحاد کو تقسیم کی طرف دھکیل رہے ہیں۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ چین اور روس اب جنوبی ایشیا میں بھارت کے بجائے انڈونیشیا کو زیادہ قابل اعتماد اور اہم شراکت دار سمجھنے لگے ہیں۔
اگر بھارت کو برکس سے نکال دیا گیا تو یہ نہ صرف اس کی سفارتی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہوگا بلکہ جنوبی ایشیا میں اس کے اثر و رسوخ میں نمایاں کمی کا آغاز بھی ثابت ہو سکتا ہے۔
Post Views: 5