پیکا ایکٹ اور 26 ویں ترمیم جعلی حکمرانوں کے گلے پڑیں گے، بیرسٹر سیف
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
پیکا ایکٹ اور 26 ویں ترمیم جعلی حکمرانوں کے گلے پڑیں گے، بیرسٹر سیف WhatsAppFacebookTwitter 0 3 February, 2025 سب نیوز
پشاور(سب نیوز)مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ 26 ویں ترمیم اور پیکا ایکٹ جعلی حکمرانوں کے گلے پڑیں گے۔
تفصیلات کے مطابق اپنے ایک بیان میں بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ 8 فروری کو پیکا ایکٹ اور 26ویں ترمیم سمیت تمام غیر قانونی ہتھکنڈوں کے خلاف آواز اٹھائی جائے گی۔ پیکا ایکٹ اور 26ویں ترمیم 8 فروری کے الیکشن پر ڈاکا ڈالنے کو تحفظ دینے کی کوشش ہے۔
انہوں نے کہا کہ 8 فروری کو فارم 47 کا استعمال کرکے جمہوریت پر شب خون مارا گیا تھا۔ جعلی حکومت جعلی اور نامکمل پارلیمنٹ سے کالے قوانین پاس کر رہی ہے۔ صحافی برادری سمیت ہر شعبے اور مکتبۂ فکر کو 8 فروری کے احتجاج میں شرکت کی دعوت دی جاتی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ جعلی حکومت کالے قوانین کے ذریعے اپنے اقتدار کو طول دینے کی ناکام کوشش کر رہی ہے۔ پیکا ایکٹ اور 26ویں ترمیم جعلی حکمرانوں کے گلے پڑیں گے۔ 8 فروری ملک کو مینڈیٹ چوروں کے چنگل سے آزاد کرانے کے عہد کا دن ہے۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پیکا ایکٹ اور بیرسٹر سیف
پڑھیں:
آئینی ترمیم کےلئے نمبر پورے ہیں،اپوزیشن کو بھی ساتھ لیکر چلیں گے، بیرسٹر عقیل ملک
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد : وزیرِ مملکت برائے قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک نے کہاہے کہ قانون سازی پارلیمان کا استحقاق ہے۔۔آئینی ترمیم کےلئے جو نمبر چاہئیں وہ ہمارے پاس پورے ہیں۔ ملکی مفاد میں اپوزیشن کے دوستوں کو بھی ساتھ لیکر چلیں گے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر مملکت کہا کہ 27ویں آئینی ترمیم کے کسی بھی مسودے پر کام نہیں کیا گیا۔27ویں آئینی ترمیم پر بات چیت ہوئی اور اب بھی ہو رہی ہے۔ چیف الیکشن کمشنر اور این ایف سی کامعاملہ بھی دیکھنا ہے۔
ان کا کہنا تھاکہ 27ویں ترمیم ابھی حتمی ڈرافٹ کی شکل میں نہیں ہوئی صرف ایک ورکنگ پیپر ہے جو ابھی مکمل نہیں ہوا۔ ورکنگ پیپر سے مراد یہ نہیں کہ کوئی بلیک اینڈ وائٹ میں چیز ہو۔ ورکنگ پیپر تحریری نہیں، زبانی مشاورت جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لے کر اتفاق رائے پیدا کیاجا رہا ہے۔ بلاول بھٹونے جو نکات اٹھائے ان پر بات چیت چل رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ قانون سازی کےلئے بات چیت چلتی رہتی ہے۔ ظاہر سی بات ہے27ویں ترمیم ایک مکمل پیکج ہوگا، مشاورت کے ساتھ تمام چیزیں پارلیمنٹ میں لے کر آئیں گے۔ پیپلزپارٹی سی ای سی اجلاس میں معاملات لے کر جائے گی۔معاملات آگے بڑھے اور ڈرافٹ کو حتمی شکل دی گئی تو اپوزیشن کو بھی انگیج کریں گے۔ وقت کے ساتھ آئین وقانون میں ترمیم کرنا پارلیمان کا استحقاق ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ این ایف سی فارمولے میں مزید بہتری کی ضرورت ہے۔آئینی ترمیم کےلئے کوئی جلدی نہیں مشاورت جاری ہے،ان کا کہنا تھا کہ وقت کے ساتھ آبادی بڑھتی جا رہی ہے۔وفاق کی طرف سے آبادی سے متعلق کوئی پالیسی آنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ آئینی عدالت پوری دنیا میں ہے پاکستان میں کوئی نیا نظام نہیں۔دنیا بھر میں آئینی معاملات کےلئے آئینی عدالتیں کام کر رہی ہیں۔آئینی ترمیم کے حتمی ڈرافٹ میں تمام اتحادیوں کی مشاورت شامل ہوگی۔دیکھتے ہیں پیپلز پارٹی 27ویں ترمیم سے متعلق کیا موقف اپناتی ہے۔