غیر معمولی سپیڈ، 72 روز کی ریکارڈ مدت میں سرینہ چوک انٹرچینج پراجیکٹ مکمل، کل باقاعدہ افتتاح کیا جائیگا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
اسلام آباد( ڈیلی پاکستان آن لائن )غیر معمولی سپیڈ۔ اعلیٰ معیار۔ 72 روز کی ریکارڈ مدت میں 3 انڈر پاسز اور رابطہ سڑکوں پر مشتمل سرینہ چوک انٹرچینج پراجیکٹ مکمل کر لیا گیا ہے۔ میگا پراجیکٹ کا کل باقاعدہ افتتاح کیا جائیگا۔
وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے آج سرینہ چوک انٹرچینج پراجیکٹ کا دورہ کیا اور پراجیکٹ کے افتتاح کے انتظامات کا جائزہ لیا۔ وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے کہا کہ سرینہ چوک انٹرچینج کو ریکارڈ 72 دن میں مکمل کیا گیا ہے، جو 3 انڈر پاسز اور رابطہ سڑکوں پرمشتمل ہے۔ یہ انٹرچینج سرینہ ہوٹل، کنونشن سنٹر، شاہراہِ دستور اور ڈپلومیٹک انکلیو کے جنکشن پر واقع ہے، اس منصوبے کی تکمیل سے اسلام آباد شہر کے ٹریفک کا دیرینہ مسئلہ حل ہوگا۔
میثاق مدینہ کثیر المذاہب معاشروں کیلیے نمونہ ہے:ڈاکٹر حسن قادری کا ویانا میں بین المذاہب رواداری کانفرنس میں خطاب
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ سرینہ چوک منصوبے کو خؤبصورت درختوں، پھولوں اور لینڈ سکیپنگ سے مزین کیا گیا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ چیئرمین سی ڈی اے اور انکی پوری ٹیم پراجیکٹ کی تکمیل پر مبارکباد کی مستحق ہے۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
لاہور تا راولپنڈی ریل کار کے نئے ریک کا افتتاح کر دیا گیا
لاہور:پاکستان ریلوے نے لاہور سے راولپنڈی کے درمیان چلنے والی ریل کار کے نئے ریک کا باضابطہ افتتاح کردیا۔
افتتاحی تقریب میں چیف ایگزیکٹو آفیسر ریلوے عامر علی بلوچ نے شرکت کی اور نئی بوگیوں کا معائنہ کیا۔
ریلوے حکام کے مطابق ریل کار کے نئے ریک کو دشوار گزار راستوں پر موجود ٹریک سے گزارنے کے لیے بوگیوں کو ری فربش کیا گیا ہے۔
بوگیوں میں مسافروں کی سہولت کے لیے کھانے پینے کی اشیاء، ابتدائی طبی امداد کے لیے ادویات، اور صفائی ستھرائی کا خاص انتظام کیا گیا ہے۔
افتتاح کے موقع پر سی ای او ریلوے عامر علی بلوچ نے کہا کہ مزید ٹرینوں میں بھی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔ کھانے پینے کی اشیاء سے لے کر صفائی اور طبی امداد تک بہترین انتظامات کیے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ریل کا سفر آج بھی دیگر ٹرانسپورٹ ذرائع کے مقابلے میں سستا اور محفوظ ہے۔ ہمارا اصل مقصد مسافروں کو جلد اور بحفاظت اُن کی منزل تک پہنچانا ہے۔
عامر بلوچ کا کہنا تھا کہ لوکو موٹو اور ٹریکس کی مرمت کا کام جاری ہے جبکہ انٹرنیشنل فنانسنگ کے ذریعے ٹریک کی اپ گریڈیشن بھی کی جا رہی ہے تاکہ مستقبل میں ٹرینوں کی رفتار اور سروس کے معیار میں مزید بہتری لائی جا سکے۔