جے یو آئی ملتان کے ضلعی امیر کا کہنا ہے کہ بھارت جتنا مرضی مظلوم کشمیریوں پر ظلم کر لے مقبوضہ کشمیر کے مظلوم کشمیریوں کی آزادی کے مطالبے سے کسی صورت دستبردار نہیں ہوں گے، مظلوم کشمیریوں کی حمایت کے لیے ہماری جدوجہد جاری رہے گی کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے۔  اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے اسلام ملتان کے ضلعی امیر مفتی عامر محمود، جنرل سیکرٹری نور خان ہانس ایڈوکیٹ، سرپرست حافظ محمد عمر شیخ، ضلعی ناظم اطلاعات رانا محمد سعید نے کہا ہے کہ مظلوم کشمیریوں کی آزادی و خود مختاری کے لیے قائد مولانا فضل الرحمن اور دیگر اکابرین کی قیادت میں جدوجہد جاری رکھیں گے، اقوام متحدہ ذمہ دارانہ کردار ادا کرے، جے یو آئی ملتان ضلع کے زیراہتمام پانچ فروری کو مظلوم کشمیریوں کی آزادی کے لیے یوم یکجہتی کشمیر ریلی مدرسہ قاسم العلوم گلگشت سے جلال باقری مسجد تک احتجاجی ریلی نکالی جائے گی جبکہ 8 فروری کو جے یو آئی کے مرکزی سیکرٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدری جے یو آئی ملتان ضلع کے مجلس عمومی اجلاس میں بطور مہمان خصوصی شرکت کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مدرسہ قاسم العلوم گلگشت میں پانچ فروری کو یوم کشمیر ریلی اور آٹھ فروری کو مولانا عبدالغفور حیدری کی ملتان آ مد کے حوالے سے انتظامات کے سلسلے میں منعقدہ اجلاس سے خطاب کے دوران کیا۔

 جس میں مفتی حبیب اللہ بلال، مولانا زاہد حبیب، مولانا خواجہ محمد عبدالمالک، قاری محمد طیب فرید، قاری عبدالروف، قاری محمد یاسین، مولانا محمد جہانزیب، مولانا محمد یوسف مدنی، صاجزادہ محمود احمد نقشبندی، مولانا جاوید اقبال ودیگر نے شرکت کی۔ اس موقع پر جے یو آئی ضلع ملتان کے آٹھ فروری کو ہونے والے مرکزی مجلس عمومی اجلاس کی تیاریوں کے سلسلے میں مختلف کمیٹیاں تشکیل دی گئیں، جبکہ اس موقع پر جے یو آئی کے سابقہ کارکردگی کا جائزہ بھی لیا گیا اور پانچ فروری کو یوم کشمیر اور آٹھ فروری کو مولانا عبدالغفور حیدری کی ملتان آمد کے سلسلے میں منعقدہ پروگرامز کو ختم شکل دی گئی۔ مفتی عامر محمود نے مزید کہا کہ بھارت جتنا مرضی مظلوم کشمیریوں پر ظلم کر لے مقبوضہ کشمیر کے مظلوم کشمیریوں کی آزادی کے مطالبے سے کسی صورت دستبردار نہیں ہوں گے اور مظلوم کشمیریوں کی حمایت کے لیے ہماری جدوجہد جاری رہے گی، کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے، انشااللہ وہ دن دور نہیں جب مظلوم کشمیریوں کو آزادی حاصل ہوگی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: مظلوم کشمیریوں کی آزادی جے یو آئی فروری کو کے لیے

پڑھیں:

8 فروری الیکشن میں کچھ امیدواروں کو غیر قانونی طور پر کامیاب قرار دیا گیا

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 16 ستمبر2025ء ) 8 فروری الیکشن سے متعلق کامن ویلتھ رپورٹ میں وسیع پیمانے پر انتخابی دھاندلی، انسانی و سیاسی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی نشاندہی کا انکشاف، رپورٹ کے مطابق 8 فروری الیکشن میں کچھ امیدواروں کو غیر قانونی طور پر کامیاب قرار دیا گیا، پولنگ سٹیشنوں پر اصل نتائج کے فارم اور حتمی نتائج کے فارموں میں واضح تضاد موجود تھا۔

تفصیلات کے مطابق کامن ویلتھ کی جانب سے 8 فروری 2024ء کے انتخابات میں دھاندلی چھپانے میں مدد کا انکشاف ہو اہے۔ برطانوی اخبار دی ٹیلی گراف کے مطابق اس حوالے سے لیک ہونے والی رپورٹ سے پتا چلتا ہے کہ رجیم نے 2024ء کا انتخاب عمران خان کی پی ٹی آئی پارٹی سے دھاندلی اور ووٹوں کی ہیرا پھیری کے ذریعے چُرایا، اس حوالے سے دولتِ مشترکہ پر الزام عائد کیا جا رہا ہے کہ اس نے پاکستان کی فوجی حمایت یافتہ حکومت کے ساتھ ملی بھگت کر کے 2024ء کے عام انتخابات میں وسیع پیمانے پر کی گئی دھاندلی کو چھپانے کی کوشش کی۔

(جاری ہے)

بتایا گیا ہے کہ دولتِ مشترکہ کا سیکریٹریٹ عام طور پر اپنے رکن ممالک کے انتخابات کی نگرانی کے لیے ایک آزاد مبصر کے طور پر کام کرتا ہے اور اسی مقصد کے لیے اس نے فروری 2024ء کے الیکشن میں پاکستان میں 13 رکنی مبصر وفد بھیجا تھا لیکن اپنی 70 سالہ تاریخ میں پہلی بار دولتِ مشترکہ نے مشاہداتی رپورٹ شائع کرنے سے گریز کیا اور اس کے برعکس انتخابات کی شفافیت اور پاکستان کے جمہوری عمل کی تعریف کی، تاہم اب سامنے آنے والی رپورٹ جو کہ پہلے دبا دی گئی تھی اس میں واضح طور پر وسیع پیمانے پر انتخابی دھاندلی اور انسانی و سیاسی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی نشاندہی کی گئی، جن میں آزادی اظہار، اجتماع اور انجمن سازی پر پابندیاں شامل ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فوجی پشت پناہی رکھنے والی حکومت نے عمران خان کی جماعت پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کو منصفانہ انتخابی مہم چلانے سے محروم رکھا، امیدواروں کو آزاد حیثیت میں الیکشن لڑنے پر مجبور کیا گیا اور پارٹی کو اس کا انتخابی نشان استعمال کرنے سے بھی روک دیا گیا، مبصر ٹیم نے بتایا کہ حکومتی فیصلے بار بار ایک جماعت کو غیر مساوی اور محدود انتخابی میدان میں دھکیلتے رہے، متعدد پولنگ سٹیشنوں پر اصل نتائج کے فارم اور حلقہ سطح پر جاری کیے گئے حتمی نتائج کے فارموں میں واضح تضاد موجود تھا، جس کے نتیجے میں ممکنہ طور پر کچھ امیدواروں کو غیر قانونی طور پر کامیاب قرار دے دیا گیا۔

برطانوی اخبار نے لکھا ہے کہ رپورٹ کو پہلے غیر رسمی طور پر حکومتِ پاکستان سے شیئر کیا گیا اور بعد ازاں مبینہ طور پر حکومت نے اسے شائع نہ کرنے کا مطالبہ کیا، جس پر دولتِ مشترکہ سیکریٹریٹ نے عمل کیا اور رپورٹ کو دبا دیا، یہ رپورٹ جو اب مکمل طور پر لیک ہو چکی ہے، ڈراپ سائٹ نیوز نے حاصل کی، جس میں دولتِ مشترکہ پر دھاندلی کو چھپانے میں ملوث ہونے کا الزام لگ رہا ہے، رپورٹ میں انتخابات میں منظم دھاندلی اور ریاستی مشینری کے غلط استعمال کا ذکر ہے، جس کے ذریعے عمران خان کی غیر موجودگی میں ان کی جماعت کو سیاسی عمل سے باہر رکھا گیا۔

دولتِ مشترکہ کے ترجمان نے اس معاملے پر ردِ عمل دیتے ہوئے کہا کہ وہ ان رپورٹس سے آگاہ ہیں جو آن لائن گردش کر رہی ہیں لیکن ان کا اصولی مؤقف ہے کہ وہ لیک شدہ دستاویزات پر کوئی تبصرہ نہیں کرتے، حکومتِ پاکستان اور الیکشن کمیشن کو رپورٹ پہلے ہی موصول ہو چکی ہے اور جیسا کہ پہلے بتایا گیا تھا یہ رپورٹ رواں ماہ کے آخر میں شائع کی جائے گی۔

متعلقہ مضامین

  • علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی کی ملتان میں استاد العلماء علامہ سید محمد تقی نقوی سے اہم ملاقات
  • سابق چیئرمین کل جماعتی حریت کانفرنس پروفیسر عبدالغنی بٹ انتقال کرگئے
  • ’چاند نظر نہیں آیا کبھی وقت پر مگر ان کو دال ساری کالی نظر آ رہی ہے‘
  • اشتہار کا معاوضہ: عامر کی مانگ 17 لاکھ، شاہ رخ کی 6 لاکھ، مگر فیصلہ چونکا دینے والا
  • عالمی برادری کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کی حمایت کرے، حریت کانفرنس
  • سیلاب سے  ایم 5 موٹروے 5 مقامات پر متاثر ،ٹریفک بند
  • 8 فروری الیکشن میں کچھ امیدواروں کو غیر قانونی طور پر کامیاب قرار دیا گیا
  • ڈیجیٹل بینکاری سے معیشت مضبوط ہوگی، وزیراعظم شہباز شریف کا مشرق ڈیجیٹل بینک کے افتتاح پر خطاب
  • سندھ امن مارچ نواب شاہ پہنچ گیا، راشد محمود سومرو کا حکومت، ڈاکوؤں اور کرپشن پر کڑی تنقید
  • ایشیا کپ: یو اے ای نے عمان کو 42 رنز سے شکست دے دی