نیپرا نے 4 بجلی تقسیم کار کمپنیوں پر ایک ایک کروڑ روپے کے بھاری جرمانے کردیئے
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن ) نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے مہلک حادثات سے بچاو کیلئے ناکافی اقدامات پر مختلف کمپنیوں پر جرمانے کردیے۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق نیپرا نے ملتان، پشاور،حیدر آباد اور ٹرائبل ایریا الیکٹرک سپلائی کمپنیز پر جرمانے لگانے کا حکم جاری کردیا۔
حکم نامے کے مطابق نیپرا نے میپکو، پیسکو اور ٹیسکو پر بھی جرمانے عائد کئے ہیں جو کرنٹ سے بچاو کے اقدامات پر عمل درآمد نہ کرنے پر کئے گئے ہیں۔
حکم نامے میں بتایا گیا ہے کہ میپکو، پیسکو اور ٹیسکو شوکاز کے جواب میں نیپرا کو مطمئن نہ کر سکے، نیپرا نے تینوں ڈسکوزپر فی کس ایک کروڑ روپے جرمانہ عائد کیا اور جرمانے کی رقم 15 روز میں جمع کرانے کا حکم دیا۔
حکم نامے میں مزید کہا گیا ہے کہ نیپرا قوانین پر تینوں ڈسکوز عمل درآمد کرانے میں ناکام رہیں، تینوں ڈسکوز اپنے انتظامی علاقوں میں100فیصد پولز کی ارتھنگ میں ناکام رہیں جس پر میپکو، پیسکو اور ٹیسکوکو 3 ماہ میں باقی ماندہ سٹیل سٹرکچر کی ارتھنگ کی ہدایت کی گئی ہے۔
حکم نامے کے مطابق نیپرا نے ہیلتھ، سیفٹی اور انوائرمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے قیام میں ناکامی پربھی کارروائی کی ہے۔
نیپرا کے مطابق حیدر آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی حیسکو پربھی ایک کروڑ روپے جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔
پیکا ایکٹ میں ترامیم سپریم کورٹ میں چیلنج
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
پی آئی اے واجب الادا 20 ارب 39 کروڑ روپے کی رقم وصول کرنے میں ناکام رہا. آڈٹ رپورٹ
کراچی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔16 ستمبر ۔2025 )قومی ائیرلائن ( پی آئی اے) واجب الادا 20 ارب روپے سے زائد کی رقم وصول کرنے میں ناکام رہا،یہ انکشاف آڈٹ رپورٹ کیا گیا ہے رپورٹ کے مطابق پی آئی اے واجب الادا 20 ارب 39 کروڑ روپے کی رقم وصول کرنے میں ناکام رہاایروناٹیکل چارجز کے بقایا جات کی عدم وصولی پر آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے سخت اعتراض اٹھا دیا.(جاری ہے)
آڈٹ رپورٹ میں کہا گیا کہ دسمبر 2024 میں اس معاملے کی نشاندہی کی گئی تھی تاہم پی آئی اے کی جانب سے واجبات وصول کرنے کے لئے موثر اقدامات نہیں کیے گئے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2019-20 سے 20 ارب روپے سے زائد کی عدم وصولی سے متعلق آڈٹ پیراز موجود ہیں لیکن ای سی سی اور ایوی ایشن ڈویژن کے ساتھ متعدد اجلاسوں کے باوجود رقم وصول نہیں ہوسکی. رپورٹ کے مطابق 30 جون 2024 کو آڈٹ مکمل ہونے تک بھی مذکورہ واجبات وصول نہیں کیے جا سکے تھے آڈٹ رپورٹ میں کہا گیا کہ پی آئی اے نے واجبات کی وصولی کےلئے مناسب حکمت عملی اختیار نہیں کی اور نہ ہی حتمی آڈٹ رپورٹ کی تکمیل تک ڈی اے سی میٹنگ بلائی گئی آڈیٹرز نے اپنی رپورٹ میں معاملہ حل کرنے کے لئے ایوی ایشن ڈویژن سے براہِ راست رابطہ کرنے کی سفارش کی ہے تاکہ واجب الادا رقم کی وصولی یقینی بنائی جاسکے.