Daily Ausaf:
2025-11-04@04:19:53 GMT

خبردار !! جائیداد خریدنے سے قبل ان چیزوں کا خیال ضرور رکھیں

اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT

جائیداد کی خرید و فروخت خالصتاً قانونی مسئلہ ہوتا ہے، اس میں کسی بھی قسم کی لاپرواہی، یا لحاظ اور مروت آپ کو بڑی مشکل میں ڈال سکتی ہے۔

اسی لیے ضروری ہے کہ اس کام کیلیے متعلقہ قوانین کا علم ہونا اور لین دین کے قانونی طریقہ کار پر عمل درآمد ضروری ہے، قانونی تقاضے پورے نہ ہونے کی صورت میں آپ کسی سے بھی باآسانی دھوکہ کھا سکتے ہیں۔کوئی بھی جائیداد خریدنے سے پہلے مندرجہ ذیل سطور میں بیان کردہ اہم دستاویزات کی اچھی طرح سے جانچ پڑتال کرلیں تاکہ بعد میں پیدا ہونے قانونی مسائل سے محفوظ رہ سکیں۔

ٹائٹل ڈیڈ کی تصدیق
ٹائٹل ڈیڈ ایک بنیادی دستاویز ہے جو جائیداد کے مالک ہونے کا ثبوت فراہم کرتی ہے۔ اس میں مندرجہ ذیل معلومات شامل ہونی چاہئیں۔

موجودہ مالک کا نام ۔ جائیداد کس طرح حاصل کی گئی (وراثت، خریداری یا منتقلی) اس کے علاوہ پراپرٹی کا مقام، حدود، اور رقبہ

ٹائٹل ڈیڈ کی تصدیق سے اس بات کو یقینی بنایا جاسکتا ہے کہ فروخت کنندہ قانونی طور پر جائیداد کا اصل مالک ہے اور اس کو فروخت کرنے کا حق رکھتا ہے۔ قانونی ماہر سے اس کی تصدیق کروانا کسی بھی تنازعہ سے بچنے میں مدد دے سکتا ہے۔

لون کلیئرنس سرٹیفکیٹ
یہ سرٹیفکیٹ اس بات کی ضمانت دیتا ہے کہ جائیداد پر کسی بھی طرح کا قرض یا رہن نہیں ہے۔ یہ اس بات کی بھی تصدیق کرتا ہے کہ فروخت کنندہ نے جائیداد پر کسی بھی قسم کا پہلے سے لیا گیا قرض کلیئر کر لیا ہے۔ جائیداد پر کوئی مالی بوجھ نہیں ہے اور یہ محفوظ ہے۔

نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ (این او سی)
متعلقہ اتھارٹی جیسے میونسپل کارپوریشن سے نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ (این او سی) حاصل کرنا اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ جائیداد کے فروخت میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔

یہ سرٹیفکیٹ اس بات کی بھی یقین دہانی کراتا ہے کہ یہ جائیداد متعلقہ قوانین کے مطابق ہے۔ اس پر کوئی قانونی تنازعہ یا مسئلہ زیر التوا نہیں ہے۔

سیل ڈیڈ کی رجسٹریشن
سیل ڈیڈ وہ دستاویز ہے جو فروخت کنندہ سے خریدار کو جائیداد کی ملکیت منتقل کرتی ہے، اسے رجسٹرار آفس میں رجسٹرڈ کروانا ضروری ہے تاکہ فروخت قانونی طور پر مکمل سمجھی جائے۔

دیگر دستاویزات کی فوٹو کاپیاں
فروخت کنندہ سے مندرجہ ذیل دستاویزات کی نقول حاصل کریں، آمدنی کی تصدیق کا سرٹیفکیٹ۔ شناختی کارڈ اور بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات۔ یہ دستاویزات فروخت کنندہ کی شناخت اور اس کے قانونی حق کو یقینی بناتی ہیں۔

جائیداد کے ٹیکس کی رسیدیں
پراپرٹی ٹیکس کی باقاعدہ ادائیگی قانونی ملکیت کی تصدیق کرتی ہے اور اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ جائیداد پر کوئی ٹیکس واجبات نہیں ہیں۔

کیش رسید نمبر
رجسٹریشن کے بعد کیش رسید نمبر ٹرانزیکشن کی تکمیل کا ثبوت ہے۔ پراپرٹی کی خریداری سے پہلے ان تمام دستاویزات کی تصدیق کروانا ایک محفوظ سرمایہ کاری کو یقینی بناتا ہے۔قانونی ماہرین سے مشاورت کرنا بھی انتہائی اہم ہے تاکہ کسی بھی ممکنہ مسئلے سے بچا جا سکے اور اس فیصلہ پرسکون اور محفوظ طریقے سے عمل درآمد کیا جاسکے۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: دستاویزات کی اس بات کی کی تصدیق کو یقینی نہیں ہے کسی بھی اور اس

پڑھیں:

وزیراعظم نے پی پی سے 27 ویں ترمیم کی حمایت کی درخواست کر دی‘ بلاول کی تصدیق

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251104-01-19

 

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک /آن لائن)  پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں مسلم لیگ ن کا ایک وفد صدر آصف علی زرداری اور ان سے ملاقات کے لیے آیا تھا، جس میں 27ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے پیپلز پارٹی سے حمایت طلب کی گئی۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوے انہوں نے کہا کہ مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم میں آئینی عدالت کے قیام، ایگزیکٹو مجسٹریٹس کی بحالی اور ججوں کے تبادلے کا اختیار شامل ہے۔ اس کے علاوہ، ترمیم میں این ایف سی (نیشنل فنانس کمیشن) میں صوبوں کے حصے کے تحفظ کا خاتمہ اور آرٹیکل 243 میں ترمیم کے نکات بھی شامل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ترمیم میں وفاقی حکومت کو تعلیم اور آبادی کی منصوبہ بندی کے اختیارات کی واپسی اورچیف الیکشن کمیشن اوران کے ممبران کے تقرر پر موجود تعطل کو ختم کرنے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس6 نومبر کو صدرِ پاکستان آصف علی زرداری کے دوحا سے واپسی کے بعد طلب کیا جائے گا تاکہ پارٹی اس حوالے سے اپنی پالیسی کا فیصلہ کر سکے۔ حکومت کی طرف سے27 ویں آئینی ترمیم کے لیے کام شروع کردیا گیا ہے اور وفاقی حکومت نے مجوزہ مسودہ پیپلز پارٹی کے حوالے کر دیا۔ پیپلز پارٹی کی جانب سے رد عمل کے بعد دیگر اتحادی جماعتوں سے بھی مشاورت کی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق 27 ویں آئینی ترمیم کے مجوزہ اہم نکات میں آئین کے آرٹیکل 160، شق 3 اے، آرٹیکل 213، آرٹیکل 243 اور آرٹیکل 191 اے سمیت متعدد آرٹیکلز میں ترامیم شامل ہیں۔ آرٹیکل 160 کی شق3 اے کو ختم کرنے کی تجویز ہے جبکہ این ایف سی فارمولے پر وفاق کے اختیارات میں اضافہ کی تجویز ہے۔ چیف الیکشن کمشنر اور ممبران کے تقرر کے طریقہ کار سے متعلق آرٹیکل 213 میں ترمیم کی تجویز دی گئی ہے جبکہ آئینی عدالتوں کے قیام کے لیے آرٹیکل 191اے کو ختم کرکے نیا آرٹیکل شامل کرنے کی تجویزہے۔ مسلح افواج سے متعلق آرٹیکل 243 میں بھی ترمیم تجویز کی گئی ہے اور تعلیم اور آبادی سے متعلق امور واپس وفاق کو دینے کے لیے 18ویں ترمیم کے شیڈول ٹو اور تھری میں ترمیم تجویز ہے۔ ذرائع کے مطابق ججز کے ٹرانسفر سے متعلق آرٹیکل 200 میں ترمیم کی تجویز ہے ، ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ وفاقی حکومت نے مجوزہ مسودہ پیپلز پارٹی کے حوالے کر دیا۔ حکومتی ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کی جانب سے رد عمل کے بعد دیگر اتحادی جماعتوں سے بھی مشاورت کی جائے گی۔ پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری نے پی پی پی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس طلب کرلیا۔ پیپلزپارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس جمعرات 6 نومبر کو بلاول ہاؤس کراچی میں ہوگا۔ اجلاس میں ملک کی مجموعی سیاسی صورت حال پر غور ہوگا۔ وزیر مملکت برائے قانون بیرسٹر عقیل ملک نے کہا ہے کہ ستائیسویں ترمیم پر بات چیت چل رہی ہے لیکن باضابطہ کام شروع نہیں ہوا۔ نجی ٹی وی سے گفتگو میں کہاکہ آرٹیکل 243 میں ترمیم کا مقصد معرکہ حق اور آپریشن بنیان المرصوص کی کامیابی کے بعد آرمی چیف کو دیے گئے فیلڈ مارشل کے عہدے کو آئین میں شامل کرنا اور اسے تحفظ دینا ہے۔

مانیٹرنگ ڈیسک

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم نے پی پی سے 27 ویں ترمیم کی حمایت کی درخواست کر دی‘ بلاول کی تصدیق
  • وینزویلا صدر کے دن گنے جاچکے، ٹرمپ نے سخت الفاظ میں خبردار کردیا
  • ایکسکلیوسیو انٹرویوز اکتوبر 2025
  • پی ٹی آئی کے سیاسی قیدیوں کی قربانیاں ضرور رنگ لائیں گی،بیرسٹر سیف 
  • لاہور: وفاقی وزیر ماحولیاتی مصدق ملک پاکستان ایڈمنسٹریٹو اسٹاف کالج میں مینجمنٹ کورس کی گریجویشن تقریب میں سرٹیفکیٹ تقسیم کررہے ہیں
  • عقیل شہزاد آرائیں کو کمیونٹی خدمات پر تعریفی سرٹیفکیٹ سے نوازا گیا
  • پنجاب میں قبضہ مافیا، دھوکا دہی اور جعلسازوں کو سخت سزائیں کیلیے قوانین تیار
  •  تاجروں کے بعد غیر قانونی جائیداد اور گھروں کی خرید و فروخت کرنے والوں کیخلاف بھی شکنجہ سخت 
  • پی ٹی آئی کے تمام سیاسی قیدیوں کی قربانیاں ایک دن ضرور رنگ لائیں گی؛بیرسٹر سیف
  • غلطی نہیں کی تو جرمانہ نہیں لگے گا، تصدیق کے بعد چالان معاف ہونگے، آئی جی سندھ