Daily Ausaf:
2025-09-18@12:37:18 GMT

خبردار !! جائیداد خریدنے سے قبل ان چیزوں کا خیال ضرور رکھیں

اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT

جائیداد کی خرید و فروخت خالصتاً قانونی مسئلہ ہوتا ہے، اس میں کسی بھی قسم کی لاپرواہی، یا لحاظ اور مروت آپ کو بڑی مشکل میں ڈال سکتی ہے۔

اسی لیے ضروری ہے کہ اس کام کیلیے متعلقہ قوانین کا علم ہونا اور لین دین کے قانونی طریقہ کار پر عمل درآمد ضروری ہے، قانونی تقاضے پورے نہ ہونے کی صورت میں آپ کسی سے بھی باآسانی دھوکہ کھا سکتے ہیں۔کوئی بھی جائیداد خریدنے سے پہلے مندرجہ ذیل سطور میں بیان کردہ اہم دستاویزات کی اچھی طرح سے جانچ پڑتال کرلیں تاکہ بعد میں پیدا ہونے قانونی مسائل سے محفوظ رہ سکیں۔

ٹائٹل ڈیڈ کی تصدیق
ٹائٹل ڈیڈ ایک بنیادی دستاویز ہے جو جائیداد کے مالک ہونے کا ثبوت فراہم کرتی ہے۔ اس میں مندرجہ ذیل معلومات شامل ہونی چاہئیں۔

موجودہ مالک کا نام ۔ جائیداد کس طرح حاصل کی گئی (وراثت، خریداری یا منتقلی) اس کے علاوہ پراپرٹی کا مقام، حدود، اور رقبہ

ٹائٹل ڈیڈ کی تصدیق سے اس بات کو یقینی بنایا جاسکتا ہے کہ فروخت کنندہ قانونی طور پر جائیداد کا اصل مالک ہے اور اس کو فروخت کرنے کا حق رکھتا ہے۔ قانونی ماہر سے اس کی تصدیق کروانا کسی بھی تنازعہ سے بچنے میں مدد دے سکتا ہے۔

لون کلیئرنس سرٹیفکیٹ
یہ سرٹیفکیٹ اس بات کی ضمانت دیتا ہے کہ جائیداد پر کسی بھی طرح کا قرض یا رہن نہیں ہے۔ یہ اس بات کی بھی تصدیق کرتا ہے کہ فروخت کنندہ نے جائیداد پر کسی بھی قسم کا پہلے سے لیا گیا قرض کلیئر کر لیا ہے۔ جائیداد پر کوئی مالی بوجھ نہیں ہے اور یہ محفوظ ہے۔

نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ (این او سی)
متعلقہ اتھارٹی جیسے میونسپل کارپوریشن سے نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ (این او سی) حاصل کرنا اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ جائیداد کے فروخت میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔

یہ سرٹیفکیٹ اس بات کی بھی یقین دہانی کراتا ہے کہ یہ جائیداد متعلقہ قوانین کے مطابق ہے۔ اس پر کوئی قانونی تنازعہ یا مسئلہ زیر التوا نہیں ہے۔

سیل ڈیڈ کی رجسٹریشن
سیل ڈیڈ وہ دستاویز ہے جو فروخت کنندہ سے خریدار کو جائیداد کی ملکیت منتقل کرتی ہے، اسے رجسٹرار آفس میں رجسٹرڈ کروانا ضروری ہے تاکہ فروخت قانونی طور پر مکمل سمجھی جائے۔

دیگر دستاویزات کی فوٹو کاپیاں
فروخت کنندہ سے مندرجہ ذیل دستاویزات کی نقول حاصل کریں، آمدنی کی تصدیق کا سرٹیفکیٹ۔ شناختی کارڈ اور بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات۔ یہ دستاویزات فروخت کنندہ کی شناخت اور اس کے قانونی حق کو یقینی بناتی ہیں۔

جائیداد کے ٹیکس کی رسیدیں
پراپرٹی ٹیکس کی باقاعدہ ادائیگی قانونی ملکیت کی تصدیق کرتی ہے اور اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ جائیداد پر کوئی ٹیکس واجبات نہیں ہیں۔

کیش رسید نمبر
رجسٹریشن کے بعد کیش رسید نمبر ٹرانزیکشن کی تکمیل کا ثبوت ہے۔ پراپرٹی کی خریداری سے پہلے ان تمام دستاویزات کی تصدیق کروانا ایک محفوظ سرمایہ کاری کو یقینی بناتا ہے۔قانونی ماہرین سے مشاورت کرنا بھی انتہائی اہم ہے تاکہ کسی بھی ممکنہ مسئلے سے بچا جا سکے اور اس فیصلہ پرسکون اور محفوظ طریقے سے عمل درآمد کیا جاسکے۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: دستاویزات کی اس بات کی کی تصدیق کو یقینی نہیں ہے کسی بھی اور اس

پڑھیں:

چین نے امریکی کمپنی اینوڈیا کی چِپس خریدنے پر اپنی ٹیکنالوجی کمپنیوں پر پابندی لگادی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

چین کے انٹرنیٹ ریگولیٹر نے ایک بڑا فیصلہ کرتے ہوئے اپنی ٹیکنالوجی کمپنیوں کو امریکی کمپنی اینوڈیا (Nvidia) کی نئی اے آئی چِپس خریدنے سے روک دیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق سائبر اسپیس ایڈمنسٹریشن آف چائنا (سی اے سی) نے علی بابا اور بائٹ ڈانس سمیت دیگر کمپنیوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ اینوڈیا کی خصوصی طور پر چین کے لیے تیار کی گئی RTX Pro 6000D چپ کے آرڈرز اور ٹیسٹنگ کا عمل بند کر دیں۔ یہ ہدایت اس وقت سامنے آئی جب کئی کمپنیوں نے اس پروڈکٹ کے ہزاروں یونٹس خریدنے کا عندیہ دیا اور ٹیسٹنگ بھی شروع کر دی تھی۔

یہ پابندی اس سے پہلے لگائی گئی اینوڈیا کے H20 ماڈل پر عائد قدغن سے بھی سخت تصور کی جا رہی ہے، کیونکہ H20 بڑے پیمانے پر مصنوعی ذہانت کے منصوبوں میں استعمال ہو رہا تھا۔ رپورٹس کے مطابق چینی حکام اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ مقامی چپ ساز ادارے اب ایسے پروسیسرز تیار کر رہے ہیں جو اینوڈیا کے ان برآمدی ماڈلز کے برابر یا بعض صورتوں میں ان سے زیادہ بہتر ہیں۔ اسی لیے چین اب اپنی کمپنیوں کو اینوڈیا پر انحصار ختم کرنے اور مکمل طور پر مقامی سیمی کنڈکٹرز پر منتقل ہونے کی طرف لے جا رہا ہے۔

انوڈیا کے چیف ایگزیکٹو جینسن ہوانگ نے لندن میں میڈیا کو بتایا کہ وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے چین میں کمپنی کے مستقبل کے حوالے سے بات کریں گے۔ واضح رہے کہ اینوڈیا نے یہ خصوصی چپس اس وقت متعارف کروائی تھیں جب سابق صدر جو بائیڈن نے کمپنی کو اپنے طاقتور ترین پروڈکٹس چین کو برآمد کرنے سے روک دیا تھا۔ اس پابندی کے بعد کمپنی نے نسبتاً کم طاقتور ماڈلز متعارف کرائے تاکہ وہ چین میں اپنا کاروبار جاری رکھ سکے۔

چینی حکام کا کہنا ہے کہ اب ہواوے اور کیمبرکون جیسی مقامی چپ ساز کمپنیاں، اس کے علاوہ بائڈو اور علی بابا جیسے بڑے ادارے، اپنی اے آئی چپ ٹیکنالوجی میں تیزی سے ترقی کر رہے ہیں۔ ان کے مطابق چینی پروسیسرز اس سطح پر پہنچ چکے ہیں جہاں وہ امریکی ماڈلز کا متبادل بن سکتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق یہ اقدام چین کی اس پالیسی کا حصہ ہے جس کے ذریعے وہ امریکا کے ساتھ مصنوعی ذہانت اور سیمی کنڈکٹرز کی دوڑ میں خود کفالت اور بالادستی حاصل کرنا چاہتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • چین نے بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں پر امریکی اینوڈیا چِپس خریدنے پر پابندی لگا دی
  • چین نے ٹیکنالوجی کمپنیوں کو امریکی اے آئی چپس خریدنے سے روک دیا
  • چین نے امریکی کمپنی اینوڈیا کی چِپس خریدنے پر اپنی ٹیکنالوجی کمپنیوں پر پابندی لگادی
  • غفلت اور لاپرواہی سے ڈرائیونگ کرنے والے ڈرائیورز ہوجہائیں خبردار
  • طوطے پالنے اور فروخت کے لیے رجسٹریشن لازمی، نیا قانونی مسودہ تیار
  • طوطے پالنے اور خرید و فروخت کے لیے نیا قانونی مسودہ تیار
  • کراچی، لاہور، اسلام آباد سمیت 10 بڑے شہروں میں ڈینگی کی شدید وبا پھیلنے کا خطرہ
  • پنجاب حکومت نے گھریلو طوطوں کے لیے بھی نیا قانون منظور کر لیا
  • والدین بیٹیوں کو کینسر سے بچاؤ کی ویکسین ضرور لگوائیں: آصفہ بھٹو 
  • سپریم کورٹ کے فیصلے میں وقف ترمیمی ایکٹ کو معطل کرنے سے انکار