پنجاب میں استعمال شدہ گاڑی بیچنے اور خریدنے والے ہوجائیں خبردار! نیا سرکاری ہدایت نامہ آگیا
اشاعت کی تاریخ: 25th, July 2025 GMT
پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی نے عوام الناس کے لیے ایک اہم ہدایت نامہ جاری کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ جو افراد پرانی یا استعمال شدہ گاڑیاں خریدنے یا بیچنے کا ارادہ رکھتے ہیں، وہ لین دین مکمل کرنے سے پہلے گاڑی کے تمام ای چالان کی تصدیق ضرور کریں، بصورت دیگر انہیں قانونی اور مالی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
ای چالان کی تصدیق کیوں ضروری ہے؟پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی کے مطابق، اگر گاڑی پر کسی قسم کے ٹریفک جرمانے باقی ہوں گے، تو نئی خریداری کے بعد ان جرمانوں کی ذمہ داری نئے مالک پر عائد ہو سکتی ہے۔ باقی شدہ ای چالان گاڑی کی رجسٹریشن میں تاخیر کا باعث بن سکتے ہیں، دوبارہ فروخت میں مشکلات پیدا کر سکتے ہیں، اور بعض اوقات قانونی کارروائی کی شکل اختیار کر سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں ای چالان کا قانون نہ ہونے کے باوجود 85 لاکھ سے زائد چالان کیسے کیے گئے؟
مزید برآں، پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی نے اپنے ہدایت نامہ میں بیچنے والوں کو بھی مشورہ دیا ہے کہ وہ فروخت کے فوراً بعد گاڑی کی ملکیت منتقل کر دیں تاکہ مستقبل میں نئے مالک کی کسی خلاف ورزی کی ذمہ داری ان پر نہ آئے۔
ای چالان چیک کرنے کا طریقہشہری پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی کے سرکاری ای چالان پورٹل پر جا کر گاڑی کا رجسٹریشن نمبر درج کر کے بقیہ چالان کی تفصیلات معلوم کر سکتے ہیں۔
اس کے علاوہ حکومت نے ePay Punjab موبائل ایپ کے استعمال کی بھی سفارش کی ہے، جو اینڈرائیڈ اور آئی او ایس دونوں پر دستیاب ہے۔ ایپ کے ذریعے متعدد ادائیگی کے ذرائع میسر ہیں:
موبائل اور انٹرنیٹ بینکنگ، اے ٹی ایمز، بینک برانچز، موبائل والٹس اور ٹیلی کام ایجنٹس۔
یہ بھی پڑھیں بغیر ہیلمٹ موٹرسائیکل سواروں کیخلاف پنجاب پولیس کا نیا ہتھیار کیا ہے؟
خریدار اور فروخت کنندہ دونوں محتاط رہیںپنجاب سیف سٹیز اتھارٹی نے زور دیا ہے کہ ہر گاڑی کی خرید و فروخت سے قبل ای چالان کی تصدیق کو ایک معیاری عمل بنایا جائے۔ اس سے نہ صرف قانونی پیچیدگیاں ختم ہوں گی بلکہ دونوں فریق محفوظ اور مطمئن طریقے سے لین دین مکمل کر سکیں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
استعمال شدہ گاڑیاں ای پے پنجاب ای چالان پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: استعمال شدہ گاڑیاں ای پے پنجاب ای چالان پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی چالان کی سکتے ہیں
پڑھیں:
عمران خان کا ٹوئٹر اکاؤنٹ استعمال کرنے والے کا نام بتانے سے انکار
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان نے ایف آئی اے کی ٹیم کو اپنا سوشل میڈیا اکاؤنٹ استعمال کرنے والے شخص کا نام بتانے سے صاف انکار کر دیا۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق، ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے عمران خان کے ٹوئٹر (ایکس) اکاؤنٹ سے ریاست مخالف مواد پوسٹ ہونے پر تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ اسی سلسلے میں ایف آئی اے کی تین رکنی ٹیم اڈیالہ جیل پہنچی اور عمران خان سے پوچھ گچھ کی۔
پوچھے گئے سوالات
ایف آئی اے کی ٹیم، جس کی قیادت ایاز خان کر رہے تھے، نے عمران خان سے پوچھا
آپ کا سوشل میڈیا (ایکس/ٹوئٹر) اکاؤنٹ کون چلاتا ہے؟
کہاں سے اسے آپریٹ کیا جاتا ہے؟
کیا آپ نے کسی اور کو اس اکاؤنٹ تک رسائی دی ہے؟
کیا آپ جانتے ہیں کہ وہاں سے جو پوسٹس ہوتی ہیں، وہ ریاست مخالف ہو سکتی ہیں؟
عمران خان کا جواب
عمران خان نے تمام سوالات سننے کے بعد دو ٹوک انداز میں کہا میرا سوشل میڈیا اکاؤنٹ کون استعمال کرتا ہے، میں نہیں بتاؤں گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر کوئی سوال پوچھنا ہے تو تحریری طور پر دیا جائے اور جواب وہ اپنے وکلاء کی موجودگی میں دیں گے۔
ایف آئی اے ٹیم کا دورہ
ایف آئی اے سائبر کرائمز کی ٹیم ایک گھنٹے سے زائد اڈیالہ جیل میں موجود رہی، مگر عمران خان کی جانب سے اکاؤنٹ ہینڈلر کے بارے میں کوئی معلومات نہ مل سکیں۔