سائنسدانوں نے سستے سولر پینلز تیار کر لیے
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
ٹوکیو(نیوز ڈیسک)جاپانی سائنسدانوں نے پروسکائٹ دھاتوں سے ایسے سولر پینلز تیار کر لئے ہیں جو دھوپ سے بجلی بنانے میں 40 فیصد ایفیشنی رکھتے ہیں ۔
کرسٹلین سلیکون سے بنے روایتی سولر پینلوں کی ایفیشنی 15 سے 30 فیصد کے درمیان ہے ، جاپانی سیکیسوئی کمپنی جلد تجارتی طور پر یہ پروسکائٹ سولر پینلزبنائے گی۔یہ سولر پینلز سلیکون پینلوں کے مقابلے میں کم لاگت میں بنتے ، تیاری کا سادہ انداز رکھتے اور کم دھوپ کے علاوہ بارشی ماحول میں بھی زیادہ بجلی بناتے ہیں ، پھر لچکداری کے باعث انہیں دیوار ،گاڑی کی چھت بلکہ کسی بھی جگہ لگانا ممکن ہے ۔
جاپانی حکومت اگلے پانچ برسوں میں یہ پینلز سرکاری عمارتوں کی دیواروں ، چھتوں ، میدانوں اور گاڑیوں کے اوپر لگا کر 20 ہزار میگا واٹ بجلی بنانا چاہتی ہے ۔چین جلد پروسکائٹ سولر پینلز بنانے میں عالمی لیڈر بن جائیگا کیونکہ ان کا میٹریل ، ٹن اور لیڈ وہیں زیادہ ملتا ہے ،چینی کمپنیاں بھی سلیکون اور پروسکائٹ مادوں کے اشتراک سے 39 فیصد ایفیشنی والے سولر پینلز بنانے لگی ہیں،یہ پینلز شمسی توانائی میں انقلاب لے آئیں گے ۔
مزیدپڑھیں:ممتا کلکرنی کا قابل اعتراض فوٹو شوٹ، اداکارہ کا بڑا بیان سامنے آگیا
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: سولر پینلز
پڑھیں:
بینائی سے محروم افراد کے لئے پہلی بار سندھ میں اسکینرز اسٹک تیار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: سندھ میں پہلی بار بینائی سے محروم افراد کے لئے اسکینرزاسٹک تیار کرلی گئی۔
میڈیاذرائع کے مطابق سندھ میں 60 لاکھ سے زائد خصوصی بچے اور دیگر ذہنی معذور افراد ہیں۔ ذہنی و جسمانی معذور افراد اور آٹزم سمیت خصوصی بچوں کو بااختیار بنانے کے لیے جدید طبی ٹیکنالوجی کے ذریعے ڈوائسسز بھی تیار کی جارہی ہیں۔
بینائی سے محروم افراد کی رہنمائی کے لیے سینسر والی اسکینر اسٹک تیار کرلی گئی جبکہ دیگر ذہنی و جسمانی معذوری اور مفلوج سمیت آٹزم اسپیشل بچوں کی زندگی کو کارآمد بنانے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے مختلف ڈیوائسسز بھی تیار کی جارہی ہیں۔ یہ اسکینر اسٹک اور مختلف ڈیوائسسز این ای ڈی یونیورسٹی کے بائیو میڈیکل ٹیکنالوجی ڈیپارٹمنٹ تیار کررہا ہے۔
اس سلسلے میں ڈیپارٹمنٹ آف ایمپاورمنٹ آف پرسنز ودڈس ایبلٹی حکومت سندھ اور این ای ڈی یونیورسٹی کے درمیان معائدہ بھی طے پایا گیا ہے جس کے تحت سندھ میں پہلی بار اس منصوبے کو پائلٹ پروچیکٹ کے طور پر رواں ماہ میں متعارف کرایا جائے گا۔ پہلے مرحلے میں ڈیپارٹمنٹ آف ایمپاورمنٹ آف پرسنز ودڈس ایبلٹی حکومت سندھ بینائی سے محروم افراد کو اسکینر اسٹک بلامعاوضہ فراہم کرے گی۔