پاکستان کسی بھی مہم جوئی کا بھرپور جواب دےگا، آرمی چیف نے بھارت کوخبردار کردیا
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
راولپنڈی:آرمی چیف جنرل حافظ عاصم منیر نے حالیہ بھارتی فوجی قیادت کے بیانات کو سختی سے رد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بیانات بھارت کی بڑھتی ہوئی مایوسی کا ثبوت ہیں، پاکستان بھارت کی کسی بھی مہم جوئی کا منہ توڑ جواب دے گا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر)
267ویں کور کمانڈرز کانفرنس کی صدارت کرتے ہوئے جنرل عاصم منیر نے بھارتی فوج کے اشتعال انگیز بیانات کو غیر ذمہ دارانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارت نے علاقائی استحکام کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔
جنرل حافظ عاصم منیر نے کہا کہ پاکستان آرمی ملکی خودمختاری اور سالمیت کے دفاع کے لئے پوری طرح تیار ہے، بھارتی فوج کے یہ بیانات دراصل اپنے عوام اور عالمی برادری کی توجہ اندرونی مسائل سے ہٹانے کی کوشش ہیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق کانفرنس نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی شدید مذمت کی اور کشمیری عوام کے حق خودارادیت کی حمایت کا اعادہ کیا۔
شرکاء نے فتنہ خوارج کے دہشت گردی کی کارروائیوں کے لیے افغان سرزمین کے استعمال پر تشویش کا اظہار کیا اور عبوری افغان حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اس مسئلے کے خلاف ٹھوس اقدامات کرے۔
آخر میں آرمی چیف نے بلوچستان میں عوام کی سماجی و اقتصادی ترقی کے اقدامات کو تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور مادر وطن کے امن و استحکام کے لیے شہدائے افواجِ پاکستان اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
فوج کو سیاست سے دور رکھیں، جنرل کی جرنلسٹوں کو شٹ اپ کال
سٹی42: پاکستان آرمی کے ترجمان نے آرمی کو زبردستی سیاست میں ملوث کرنے کی کوشش کرنے والے صحافیوں کو ایک بار پھر شٹ اپ کال دے دی اور حکومت اور پارلیمنٹ سے متعلق سوالات کرنے والوں کو کورا جواب دے دیا۔
پشاور میں نیوز کانفرنس کے دوران خیبر پختونخوا کی سیاست کے متعلق سوالات کے جواب میں لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا کہ گورنر فیصلے کا دائرہ اختیار حکومت کے پاس ہے۔ فوج سیاست میں الجھنا نہیں چاہتی، فوج کو اس سے دور ہی رکھا جائے۔
پاکستان سپورٹس بورڈ نے ویٹ لفٹنگ کے کھلاڑیوں و عہدیداروں پر پابندیاں لگادیں
ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے اپنی نیوز کانفرنس میں سوالات کے جواب میں سادہ الفاظ میں بتایا کہ کہ غزہ امن فوج کا فیصلہ حکومت اور پارلیمنٹ کرے گی۔
پاکستان پالیسی بنانے میں خودمختار اور اپنی سرحدوں اور عوام کی حفاظت کے لیے تیار ہے۔
Waseem Azmet