لاپتا افراد کمیشن میں 2 ہزار 68 کیسز زیر التوا ،115 غیر ضروری کیسز خارج
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سال کے پہلے مہینے میں 89 لاپتا افراد اپنے گھروں کو واپس لوٹ آئے، لاپتا افراد کمیشن نے جنوری 2025 ء کی رپورٹ جاری کردی۔ تفصیلات کے مطابق لاپتا افراد کمیشن نے جنوری 2025ء کی رپورٹ میں کہا ہے کہ گزشتہ ماہ 94 لاپتا افراد کا سراغ لگا لیا گیا، جن میں 89 لاپتا افراد اپنے گھروں کو واپس لوٹ آئے، 2 افراد جیلوں میں جبکہ 2 حراستی مراکز میں قید پائے گئے اور ایک لاپتا فرد کی لاش برآمد ہوئی۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ سال کے پہلے مہینے میں لاپتا افراد کے 26 مزید کیسز کمیشن کو رپورٹ ہوئے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ کمیشن نے 115 غیر ضروری کیسز کو خارج کردیا جبکہ کمیشن کے پاس اس وقت زیر التوا کیسز کی تعداد 2 ہزار 68 ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: لاپتا افراد
پڑھیں:
ماسکو، یورپ داخلے کی کوشش میں پاکستانی نوجوان پولینڈ بارڈر پر جاں بحق، لاش تاحال لاپتا
ذرائع کے مطابق پاکستانی نوجوان 2 ہفتے قبل روس کے بزنس ویزہ پر ماسکو پہنچا جہاں سے وہ بیلاروس روانہ ہوا اور وہاں سے غیرقانونی طور پر پولینڈ کی سرحد عبور کرنے کی کوشش کی تاہم ایک ہفتہ قبل وہ پولینڈ بارڈر پر گرفت میں آیا اور مبینہ طور پر بارڈر پولیس کے شدید تشدد کا نشانہ بنا جس کے نتیجے میں وہ بیلاروس کے جنگلات میں دم توڑ گیا۔ اسلام ٹائمز۔ مستقبل کے سہانے خواب آنکھوں میں سجائے بیلاروس کے راستے یورپ جانے کی کوشش کرنے والا ایک اور پاکستانی نوجوان مبینہ طور پر پولینڈ بارڈر پر پولیس کے تشدد سے جان کی بازی ہار گیا۔ افسوسناک واقعے میں جاں بحق ہونے والے نوجوان کی شناخت 26 سالہ خالد خان ولد مروت خان کے نام سے ہوئی ہے جو خیبر کا رہائشی تھا۔ ذرائع کے مطابق خالد خان 2 ہفتے قبل روس کے بزنس ویزہ پر ماسکو پہنچا جہاں سے وہ بیلاروس روانہ ہوا اور وہاں سے غیرقانونی طور پر پولینڈ کی سرحد عبور کرنے کی کوشش کی تاہم ایک ہفتہ قبل وہ پولینڈ بارڈر پر گرفت میں آیا اور مبینہ طور پر بارڈر پولیس کے شدید تشدد کا نشانہ بنا جس کے نتیجے میں وہ بیلاروس کے جنگلات میں دم توڑ گیا۔
خالد کے ساتھ موجود دیگر پاکستانیوں نے اس اندوہناک واقعے کی اطلاع اس کے اہل خانہ تک پہنچائی اور خود وہاں سے فرار ہو گئے، تاحال خالد خان کی لاش کا کوئی سراغ نہیں مل سکا۔ اس معاملے پر سینیٹر تاج محمد آفریدی نے وزارت خارجہ پاکستان میں ڈائریکٹر جنرل یورپ 2 کے نام ایک خط تحریر کیا ہے جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ خالد خان کی ہلاکت کو ایک ہفتہ گزر چکا ہے اور اس کی لاش کی تلاش اب تک ممکن نہیں ہو سکی۔
سینیٹر نے پاکستانی سفارتخانے، منسک (بیلاروس) سے اپیل کی ہے کہ فوری طور پر خالد خان کی لاش کی تلاش اور وطن واپسی کے لیے اقدامات کیے جائیں۔ یہ واقعہ غیرقانونی ہجرت کے خطرناک راستوں اور اس سے منسلک جان لیوا نتائج پر ایک بار پھر گہرے سوالات اٹھا رہا ہے۔