وزیراعلیٰ 30 برس بعد 9 فروری کو ہارس اینڈ کیٹل شو کا افتتاح کرینگی
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
لاہور (نیوز رپورٹر+نوائے وقت رپورٹ) وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے عالمی معیار کا ہارس اینڈ کیٹل شو منعقد کرانے کا اعلان کیا تھا جس کے تحت پنجاب حکومت عالمی معیار کا ہارس اینڈ کیٹل شو منعقد کرنے جارہی ہے۔ ہارس اینڈ کیٹل شوکا انعقاد پنجاب کی شاندار روایات، ثقافت کے فروغ اور کسانوں کی حوصلہ افزائی کے لئے ایک اور بڑا قدم ہے۔ وزیراعلیٰ 9 فروری کو ’’ہارس اینڈ کیٹل شو 2025 کا افتتاح کریں گی۔ ’’ہارس اینڈ کیٹل شو2025‘‘ کا عنوان ’’اتحاد، ترقی اور ثقافت کی بحالی‘‘ ہے۔ مریم نواز کی ہدایت پر تین روزہ نیشنل ہارس اینڈ کیٹل شو لاہور 10 فروری سے شروع ہوگا جس میں 30 سال بعد پہلی بار 70 بین الاقوامی ٹیمیں بھی شو کا حصہ بنیں گی۔ پہلی بار 1964 میں نیشنل ہارس اینڈ کیٹل شو کا انعقاد ہوا تھا۔ آخری بار ’’ہارس اینڈ کیٹل شو‘‘ 1995 میں منعقد کیا گیا تھا۔ بین الاقوامی ٹیموں کی شرکت سے ہونے والا ہارس اینڈ کیٹل شو 9 سے 23 فروری 2025 تک لاہور کے مختلف مقامات پر منعقد ہوگا۔ ہارس اینڈ کیٹل شو میں نیزہ بازی، تیراندازی، بْزکشی، پولو کے مقابلے ہوں گے۔ گھڑ سوار اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کریں گے۔ ثقافتی تہوار، پھولوں کی نمائش اور آرائش گْل کے مقابلے بھی ہوں گے۔ 13 سے 23 فروری تک بچوں کی دلچسپی کے کھیل اور دیگر تفریحی تقریبات ہوں گی۔ پنجاب کے روایتی کھانوں، مشروبات اور موسیقی کے فروغ کے لئے 14 سے 16 فروری موسیقی کے میلے منعقد ہوں گے۔ پنجاب کے صوفیوں، بزرگوں کو خراج عقیدت پیش کرنے اور ان کی تعلیمات کو عام کرنے کے لئے 19 فروری کو صوفی فیسٹیول بھی ہوگا۔ پنجاب کے روایتی کبڈی کے کھیلوں کے مقابلے 18 اور 19 فروری کو ہوں گے۔ نایاب گاڑیوں کے شوقین افراد کے لئے کار شو 16 فروری کو ہوگا۔ مریم نوازشریف نے کہا کہ ہارس اینڈ کیٹل شو کسانوں سمیت پنجاب کے ہر طبقے کے لوگوں کے لئے تحفہ ہے۔ گھوڑوں اور پالتو جانوروں کے میلے پنجاب کی ثقافت اور زراعت دونوں کے فروغ کا باعث بنیں گے۔ 30 سال بعد عالمی ٹیموں کی شرکت سے ہارس اینڈ کیٹل شو کو اصل حالت میں بحال کیا ہے، پنجاب کی زراعت اور ماضی کی درخشندہ روایات کی بحالی پنجاب اور اس کے عوام سے ہماری محبت کا مظہر ہے۔ پنجاب کی زراعت، کسان کی ترقی، مہمان نوازی، خوبصورت ثقافت اور روایات کا فروغ ہماری اولین ترجیح ہے۔ پنجاب محبتوں کی سرزمین ہے، یہاں نفرتوں کی گنجائش نہیں۔ وزیراعلیٰ نے سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب کی سربراہی میں سٹیئرنگ کمیٹی قائم کی تھی۔ علاوہ ازیں مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ کینسر کے علاج کے لئے پاکستان کا پہلا سرکاری ہسپتال لاہور میں زیر تکمیل ہے۔ نوازشریف کینسر ہسپتال میں ہر سٹیج کے ہر مریض کو مفت علاج کی سہولت فراہم کریں گے۔ وزیراعلیٰ نے کینسر سے بچاؤکے عالمی دن پر اپنے پیغام میں کہا کہ کینسر کی تشخیص اور علاج کے بارے میں عوامی شعور و آگاہی اشد ضروری ہے۔ پاکستان میں کینسر کے باعث ہونے والی شرح اموات تشویشناک ہے۔ چاہتی ہوں عوام کو ہر ضلع میں کینسر کے مفت علاج کی سہولت میسر ہوں۔ فضائی اور آبی آلودگی بھی کینسر کا سبب بن سکتی ہے، عوامی شعور بیدار کرنا ہوگا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: پنجاب کی فروری کو پنجاب کے کے لئے ہوں گے
پڑھیں:
ضعیف کینسر مریضہ خاتون کو رشتہ دار سڑک کنارے چھوڑ کر فرار
بھارت میں ایک انسانیت سوز واقعہ سامنے آیا، جہاں رشتہ دار ایک ضعیف خاتون کو سڑک کنارے چھوڑ کر فرار ہوگئے۔ سی سی ٹی وی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک عورت اور مرد نے معمر خاتون کو سڑک کنارے چھوڑا، پھر خاتون نے اس پر چادر ڈالی دوسری خاتون نے منہ سے چادر ہٹائی تو بوڑھی خاتون دہائیاں دینے لگی۔
بھارت کی ریاست اتر پردیش کے ضلع ایودیھا میں انسانیت کو شرما دینے والا واقعہ پیش آیا، جہاں رشتہ دار ایک معمر خاتون کو سڑک کنارے بے یار و مددگار حالت میں چھوڑ کر فرار ہو گئے۔
سی سی ٹی وی فوٹیج میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک مرد اور عورت بزرگ خاتون کو سڑک کے کنارے لا کر چھوڑتے ہیں، بعد ازاں ایک خاتون اس پر چادر ڈالتی ہے جبکہ دوسری خاتون چادر ہٹا کر اسے روتا ہوا چھوڑ جاتی ہے۔
ضعیف خاتون کینسر کی مریضہ تھی اور چلنے پھرنے سے بھی قاصر تھی۔ بتایا جا رہا ہے کہ گزشتہ بدھ کی رات تقریباً دو بجے دو خواتین اور ایک مرد ای-رکشہ سے آئے اور ضعیف خاتون کو وہاں اتار کر چھوڑ دیا۔ ان میں سے ایک خاتون نے مڑ کر ضعیف خاتون کا چہرہ دیکھا، پھر کچھ کہے بغیر تینوں وہاں سے چل دیے۔
واقعے کی اطلاع جمعرات کی صبح تقریباً 10 بجے درشن نگر چوکی پولیس کو ملی، جس کے بعد ضعیف خاتون کو فوری طور پر میڈیکل کالج کے ٹراما سینٹر میں داخل کرایا گیا۔ جہاں وہ علاج کے دوران شام کو انتقال کر گئیں۔
پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج کی جانچ کی ہے، مگر اندھیرے اور فاصلے کی وجہ سے ای-رکشہ اور اس میں سوار افراد کی شناخت ابھی واضح نہیں ہو سکی ہے۔ پولیس ضعیف خاتون کے رشتہ داروں کی شناخت کے لیے کوششیں کر رہی ہے۔
واقعے کے منظر نے ہر دیکھنے والے کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔ سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہونے کے بعد عوامی حلقوں میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔ یہ واقعہ نہ صرف خاندانی رشتوں کی بے حسی کا آئینہ دار ہے بلکہ معاشرے میں بڑھتے بے رحمانہ رویوں پر بھی سوالیہ نشان بن گیا ہے۔