اے این ایف نے 11 کروڑ کی منشیات ضبط کرلی، خاتون سمیت متعدد ملزمان گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
راولپنڈی:
انسداد منشیات فورس (اے این ایف) نے ملک کے مختلف شہروں اور تعلیمی اداروں کے گردونواح میں منشیات اسمگلنگ کے خلاف کریک ڈاؤن کے دوران 11 کروڑ روپے مالیت کی 69 کلوگرام منشیات برآمد کرلی، خاتون سمیت متعدد ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا۔
راولپنڈی کے علاقے لالہ زار روڈ پر ایک یونیورسٹی کے قریب کارروائی میں ایک کلوگرام چرس برآمد کی گئی۔ گرفتار ملزم نے تعلیمی اداروں کے طلباء کو منشیات فروخت کرنے کا اعتراف کیا۔
بلوچستان میں دو مختلف کارروائیوں کے دوران 51 کلوگرام ہیروئن اور 6000 نشہ آور گولیاں برآمد کی گئیں۔ اسی طرح، ایم ون موٹر وے اسلام آباد کے قریب ایک کار کے خفیہ خانوں سے 15 کلوگرام ہیروئن برآمد ہوئی، جبکہ ضلع نارووال کے ایک گاؤں سے 2 کلوگرام ہیروئن برآمد کی گئی۔
تمام گرفتار ملزمان کے خلاف انسداد منشیات ایکٹ کے تحت مقدمات درج کر کے مزید تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ اے این ایف کے ترجمان کا کہنا ہے کہ منشیات کے خلاف کارروائیاں بلاامتیاز جاری رہیں گی تاکہ نوجوان نسل کو اس لعنت سے بچایا جا سکے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
مخلوط تعلیمی نظام ختم کیا جائے،طلبہ یونین بحال کی جائے،احمد عبداللہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد(صباح نیوز)ناظم اسلامی جمعیت طلبہ صوبہ پنجاب احمد عبداللہ نے پنجاب میں تعلیمی ریفرنڈم کی تحریک شروع کرنے کااعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ صوبہ پنجاب کے تعلیمی اداروں میں سال 2018سے اب تک 4500ہراساں کئے جانے کے کیس سامنے آئے ہیں جبکہ اس سے دس گنا ہراسگی کے واقعات رپورٹ ہی نہیں ہوئے ،حراسگی کی کیسوں کی بنیادی وجہ مخلوط تعلیمی نظام ہے، مخلوط تعلیمی نظام ختم کیا جائے، تعلیمی اداروں میں طلبہ یونین کو بحال اور فعال کیا جائے حکومت نے نوجوانوں کی ذہن سازی پر پابندی عائد کی ہوئی ہے۔ان خیالات کااظہارناظم اسلامی جمعیت طلبہ صوبہ پنجاب احمد عبداللہ نے میلوڈی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ناظم اسلامی جمعیت طلبہ صوبہ پنجاب احمد عبداللہ نے کہاکہ پنجاب میں تعلیمی ریفرنڈم کی تحریک شروع کر رہے ہیں پاکستان میں عوام مسائل کا شکار ہیں، پاکستان میں چند خاندان خوشحال ہیں ،عوام مسائل کا شکار ہے، پنجاب میں تعلیم سے متعلق بہت مسائل ہیں ،اسٹیبلشمنٹ کی ترجیحات میں تعلیم شامل نہیں ہیے، طلبہ کے ساتھ حکومت کارویہ اچھا نہیں ہے ،تعلیم پر کم ازکم مجموعی جی ڈی پی چار فی صد حصہ مختص کیا جائے، تعلیمی اداروں میں بڑھتی ہوئی فیسیں پریشانی میں اضافہ کررہی ہیں ،تعلیم ادارے دوران تعلیم فیسوں میں اضافے کردیتے ہیں ،نجی تعلیمی ادارے اس سے بڑھ کر ظلم کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ تعلیمی اداروں میں طلبہ یونین کو بحال اور فعال کیا جائے حکومت نے نوجوانوں کی ذہن سازی پر پابندی عائد کی ہوئی ہے پنجاب حکومت رائے ونڈ کی جاگیر بن چکی ہے ۔ایرڈ(بارانی ) یونیورسٹی راولپنڈی میں درس قرآن دینے پر طلبہ کے خلاف کارروائی کی گئی ایرڈ یونیورسٹی میں ویلکم پارٹی پر کوئی پابندی نہیں ہے ،پنجاب یونیورسٹی میں طالب علم نے صوبائی وزیر تعلیم سے سوال کیا اس کا جواب نہیں دے سکا۔انہوں نے کہاکہ تعلیمی اداروں میں منشیات نوجوانوں کو دیمک کی طرح چاٹ رہی ہے ،تعلیمی اداروں سے منشیات کا خاتمہ کیا جائے، تعلیمی اداروں میں کو ایجوکیشن (مخلوط تعلیم)کا نظام ختم کیا جائے تعلیمی اداروں میں ہراسگی کے واقعات بڑھ رہے ہیں۔