لاہور: پولیس اہلکار کی ساتھیوں کے ہمراہ گھر میں گھس کر 2 خواتین سے مبینہ زیادتی
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
فوٹو: اسکرین گریپ جیو نیوز
لاہور کے علاقے رائیونڈ میں پولیس اہلکار نے ساتھیوں کے ہمراہ دو خواتین کو مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنایا ہے، جس کا مقدمہ بھی درج کر لیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ خواتین سے زیادتی کے واقعے کا مقدمہ تھانا رائیونڈ سٹی میں درج کرلیا گیا، پولیس اہلکار ارسلان اینٹی رائٹ فورس میں تعینات ہے، جسے اب تک گرفتار نہیں کیا جا سکا۔
ملزمان نے دو خواتین کے ساتھ مبینہ اجتماعی زیادتی کی اور ان کی برہنہ ویڈیو بھی بنائی۔ پولیس اہلکار کی جانب سے خاتون پر جسم فروشی کے الزامات بھی عائد کیے گئے۔
خواتین کی جانب سے ملزمان پر 37 ہزار روپے لوٹ کر لے جانے کا بھی الزام عائد کیا گیا ہے۔
پولیس اہلکار سادہ لباس میں ایک گھر میں داخل ہوا، اس کے ساتھ 5 دیگر ساتھی بھی موجود تھے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: پولیس اہلکار
پڑھیں:
کراچی، 70 بچوں، بچیوں سے زیادتی کرنیوالے سفاک شخص پر ویڈیوز فروخت کرنے کا شبہہ
پولیس تفتیش کے مطابق ملزم نے 60 سے 70 بچوں اور بچیوں کو بدفعلی کا نشانہ بنایا۔ گرفتار ملزم سے برآمد ہونے والا موبائل فون فرانزک کیلئے اسلام آباد بھیج دیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد کے علاقے قیوم آباد میں کمسن بچیوں اور بچوں کو اپنی ہوس کا نشانہ بنانے اور نازیبا ویڈیوز بنانے والے درندہ صفت سفاک ملزم کےخلاف ایک اور مقدمہ ڈیفنس تھانے میں درج کر لیا گیا۔ پولیس کے مطابق ساتواں مقدمہ سندھ عارضی رہائشی ایکٹ کی خلاف ورزی پر ملزم اور مالک مکان کے خلاف درج کیا گیا ہے، جس کے بعد مرکزی ملزم کے خلاف درج مقدمات کی تعداد 7 ہو گئی۔ تفصیلات کے مطابق ملزم شبیر احمد تنولی کے خلاف مقدمہ سرکار کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے، جس میں مکان مالک اعجاز اعوان کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔ ملزم شبیر شربت والے اور مالک مکان اعجاز اعوان کی جانب سے کرایہ داری ایگریمنٹ تھانے میں جمع نہیں کروایا گیا، جبکہ ملزم شبیر کمرے میں بچے اور بچیوں کو لا کر نازیبا حرکات کرتا تھا۔
پولیس تفتیش کے مطابق ملزم نے 60 سے 70 بچوں اور بچیوں کو بدفعلی کا نشانہ بنایا۔ گرفتار ملزم سے برآمد ہونے والا موبائل فون فرانزک کیلئے اسلام آباد بھیج دیا گیا ہے۔ تفتیشی پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزم کی جانب سے ویڈیوز جمع کرنے اور انہیں فروخت کرنے کا شبہہ ہے۔ گرفتار ملزم کے تمام سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی بھی جانچ پڑتال کی گئی ہے۔