پیپلز پارٹی اپنے کشمیری بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ کھڑی ہے، شیری رحمان
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 05 فروری2025ء) پاکستان پیپلز پارٹی کی نائب صدر سینیٹر شیری رحمان نے 5 فروری یوم یکجہتی کشمیر پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ آج کے دن کشمیری عوام کے بے مثال حوصلے، جرات و بہادری اور حق خودارادیت کے لیے دی گئی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتی ہوں نام نہاد جمہوریت کے دعوے دار بھارت کے ہاتھوں 77 سالوں سے کشمیریوں کی نسل کشی کا بدترین سلسلہ جاری ہے اس میں کوئی شک نہیں کہ بھارت کا ہر قسم کا ظلم و جبر اور غیر قانونی ہتھکنڈاکشمیریوں کے ناقابل تنسیخ حق خود ارادیت کے حصول کے لیے ان کی تڑپ کو کم کرنے میں ناکام رہا ہے،شہید ذوالفقار علی بھٹو سے لیکر بلاول بھٹو زرداری تک پاکستان پیپلز پارٹی اپنے کشمیری بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ کھڑی ہے،پاکستان کی پہلی خاتون وزیر اعظم شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے 1990 میں 5 فروری کو کشمیری عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی اور ان کی حق خودارادیت کی جدوجہد کی طرف عالمی دنیا کی توجہ دلانے کے لیے 'یوم یکجہتی کشمیر' منانے کا آغاز کیایہ دن دیرینہ مسئلے کی اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق منصفانہ حل کی ضرورت کی یاد دہانی کراتا ہے،سات دہائیوں سے حل نہ ہونے والا مسئلہ کشمیر عالمی شعور اور ضمیر پر ایک سوالیہ نشان ہے،ہم عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کے حق خودارادیت کو یقینی بنانے میں اپنا کردار ادا کرے،پاکستان پیپلز پارٹی کشمیری عوام کی انصاف، حق خود ارادیت اور بھارت سے آزادی کے حصول کے لیے اپنی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کرتی ہے۔
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پیپلز پارٹی کے لیے
پڑھیں:
خیبرپختونخوا حکومت کے زیرِ اہتمام آل پارٹیز کانفرنس میں کن سیاسی جماعتوں نے آنے سے انکار کیا؟
فائل فوٹوخیبرپختونخوا حکومت کے زیرِ اہتمام آل پارٹیز کانفرنس آج ہوگی۔
جے یو آئی ف، اے این پی، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن نے حکومتی اے پی سی میں نہ جانے کا کہا ہے جبکہ جماعت اسلامی، قومی وطن پارٹی اور جے یو آئی س نے اے پی سی میں آنے کا کہا ہے۔
اس آل پارٹیز کانفرنس میں امن و امان کی صورتحال سمیت دیگر مسائل پر غور ہوگا۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ دہشتگردی کے خاتمے کیلئے تمام مکاتب فکر اور عوام کا متفقہ لائحہ عمل بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ حکومتی نمائندہ وفد تشکیل دیا جائے گا جو تمام علاقوں کا دورہ کر کے عوامی مشاورت کے سلسلے کو مزید تیز کرے گا۔
وزیراعلیٰ کا کہنا ہے کہ اے پی سی میں سب کو مشاورت کیلئے بلایا ہے، اگر کوئی پارٹی اے پی سی میں نہیں آرہی تو ان کی اپنی سیاست ہے۔
علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ ہر چیز پر سیاست نہیں کرنی چاہیے، دہشتگردی کے خلاف مؤثر حکمتِ عملی کیلئے سیاسی قوتوں کو ایک پلیٹ فارم پر لانا ہوگا۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ جب ہماری حکومت آئی تو سیکیورٹی صورتحال خراب تھی، بریفنگ دیں گے کہ جب ہماری حکومت آئی تو صوبے کےحالات کیا تھے، جو اے پی سی میں نہیں آئے گا اس سے پتا چلے گا کہ انہیں عوام کا کوئی احساس نہیں۔