Islam Times:
2025-09-18@13:53:26 GMT

مکھی پر مکھی

اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT

مکھی پر مکھی

اسلام ٹائمز: ٹرمپ کے ایگزیکٹو نوٹ پر دستخط کرنے سے اب امریکی وزیر خزانہ کو ایران کیخلاف موجودہ پابندیوں کی خلاف ورزیوں پر دباؤ ڈالنے اور انکا مقابلہ کرنے کیلئے مزید پابندیاں اور انتظامی طریقہ کار نافذ کرنے کی اجازت ملتی ہے۔ اس خبر کے بعد تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے، جس سے تہران کے ساتھ کشیدگی میں اضافے کے عالمی اور علاقائی خدشات ظاہر ہوتے ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی پہلی مدت صدارت کے دوران ایٹمی معاہدے کو واشنگٹن کیلئے بدترین معاہدہ قرار دیا تھا۔ انہوں نے 8 مئی 2018ء کو امریکہ کے اس عالمی معاہدے سے علیحدگی کا اعلان کیا اور یوں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 کے تحت اپنے وعدوں پر عملدرآمد سے دستبردار ہوگئے۔ تحریر: رضا میر طاہر

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 4 فروری 2025ء کو ایران کے خلاف زیادہ سے زیادہ دباؤ کی پالیسی جاری رکھنے کے لیے ایک ایگزیکٹو میمورنڈم پر دستخط کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ وہ ایران کے صدر کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہیں۔ ٹرمپ کے اس فیصلے سے ایران کے خلاف ان کی جانب سے سخت پالیسیاں اپنانے اور پہلے دور میں واپس آنے کا عزم ظاہر ہوتا ہے۔ البتہ اس کے بین الاقوامی تعلقات اور علاقائی سلامتی پر گہرے اثرات مرتب ہوں گے۔ ڈونلڈ ٹرمپ، جنہوں نے اپنی پہلی مدت صدارت میں اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف زیادہ سے زیادہ دباؤ کی پالیسی پر عمل درآمد کیا تھا۔

انہوں نے ایران کے خلاف ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کرنے اور اپنی ناکام پالیسی کو جاری رکھنے کے بعد اپنی دوسری حکومت میں ایک بار پھر یہ دعویٰ کیا ہے کہ  امید ہے کہ مجھے اس اختیار (زیادہ سے زیادہ دباؤ) کو استعمال کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی، ہمیں یہ دیکھنا ہوگا کہ کیا ہم ایران کے ساتھ معاہدے پر پہنچ سکتے ہیں۔؟ واضح رہے کہ ٹرمپ نے ایران کے خلاف آرڈر پر دستخط کرنے کے بعد کہا تھا کہ وہ ایران کے صدر سے بات چیت کے لیے تیار ہیں۔ یہ آرڈر عملی طور پر ٹرمپ کے 2018ء کے حکم نامے کی تجدید ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ امریکہ کو جی او پی سے نکال دیا جائے اور ایران پر زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالا جائے۔ اس ایگزیکٹو آرڈر میں خاص طور پر کہا گیا ہے کہ ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول اور ایران کے علاقائی اثر و رسوخ کو روکنے کے لئے ہر طرح کے راستے کو مسدود کر دیا جائے۔

ٹرمپ کے ایگزیکٹو نوٹ پر دستخط کرنے سے اب امریکی وزیر خزانہ کو ایران کے خلاف موجودہ پابندیوں کی خلاف ورزیوں پر دباؤ ڈالنے اور ان کا مقابلہ کرنے کے لئے مزید پابندیاں اور انتظامی طریقہ کار نافذ کرنے کی اجازت ملتی ہے۔ اس خبر کے بعد تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے، جس سے تہران کے ساتھ کشیدگی میں اضافے کے عالمی اور علاقائی خدشات ظاہر ہوتے ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی پہلی مدت صدارت کے دوران ایٹمی معاہدے کو واشنگٹن کے لیے بدترین معاہدہ قرار دیا تھا۔ انہوں نے 8 مئی 2018ء کو امریکہ کے اس عالمی معاہدے سے علیحدگی کا اعلان کیا اور یوں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 کے تحت اپنے وعدوں پر عمل درآمد سے دستبردار ہوگئے۔

ٹرمپ انتظامیہ نے ایران پر اپنی غیر قانونی خواہشات مسلط کرنے اور تہران کے خلاف اپنی زیادہ سے زیادہ دباؤ کی مہم کو نتیجہ خیز بنانے کے لیے ایران کے خلاف غیر معمولی پابندیوں کا اطلاق کیا اور معاہدے کو برقرار رکھنے کے کسی بھی منصوبے کی مخالفت کی۔ دوسری طرف زیادہ سے زیادہ مزاحمت کی پالیسی کے تحت، ایران نے امریکہ کی یکطرفہ پابندیوں سے پیدا ہونے والی بہت سی مشکلات پر قابو پایا ہے۔ایران کی مزاحمت اور خود کفالت و خود مختاری کا یہ اقدام سامراجی طاقتوں کو ہرگز قبول نہیں۔ یہی وجہ ہے کہ وہ ایران کو کمزور کرنے اور گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کرنے کے لیے ہر حربہ استعمال کرتے ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ اقدام کو بھی اسی تناظر میں دیکھنے کی ضرورت ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: زیادہ سے زیادہ دباؤ ایران کے خلاف ڈونلڈ ٹرمپ کرنے کی کے ساتھ ٹرمپ کے کے لیے کے بعد

پڑھیں:

کیا زیادہ مرچیں کھانے سے واقعی موٹاپے سے نجات مل جاتی ہے؟

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

زیادہ تر لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ مرچوں والا کھانا وزن کم کرنے، بھوک کم کرنے اور موٹاپے سے نجات دلانے میں مددگار ہوتا ہے، اسی لیے وہ طرح طرح کے ٹوٹکے آزماتے ہیں اور خاص طور پر دوپہر اور رات کے کھانوں میں مرچوں کی مقدار بڑھا دیتے ہیں۔ مگر ایک نئی تحقیق کے مطابق یہ بات پوری طرح درست نہیں۔

ماہرین کہتے ہیں کہ مرچوں کا زیادہ استعمال کئی صحت کے مسائل بھی پیدا کرسکتا ہے۔ اس میں موجود کیمیائی مادہ کیپساسین بیجوں اور رگوں میں زیادہ ہوتا ہے اور اتنا تیز ہے کہ بعض اوقات مریض کو اسپتال پہنچا دیتا ہے۔ مثال کے طور پر گزشتہ سال جنوبی کوریا کی کمپنی “سامیانگ” کے چند نوڈلز ڈنمارک میں صحت عامہ کے لیے خطرناک قرار دے کر ہٹا دیے گئے تھے۔

تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ کیپساسین کے کچھ حیرت انگیز فوائد ہیں۔ یہ زبان پر موجود TRPV1 ریسیپٹرز کو متحرک کرتا ہے جو نہ صرف گرمی کا احساس پیدا کرتے ہیں بلکہ دماغ کو ایک کیمیکل نورایپی نیفرین خارج کرنے پر بھی آمادہ کرتے ہیں۔ یہ کیمیکل جسم میں موجود براؤن فیٹ کو فعال کرتا ہے۔

براؤن فیٹ وہ صحت مند چربی ہے جو کندھوں کے درمیان، گردن کے گرد، پسلیوں کے پیچھے اور پیٹ پر پائی جاتی ہے۔ اس کا کام جسم کا درجہ حرارت قابو میں رکھنا ہے۔ جب یہ فعال ہوتی ہے تو توانائی کے ذخائر استعمال کر کے گرمی پیدا کرتی ہے، جسے تھرمو جینیسِس کہا جاتا ہے۔ اس عمل کے دوران براؤن فیٹ جسم کی سفید چربی (وہ نقصان دہ چربی جو اعضاء کے گرد جمع ہو کر مسائل پیدا کرتی ہے) کو جلانے لگتی ہے۔

یعنی مرچوں والا کھانا کسی حد تک وزن برقرار رکھنے میں مدد دے سکتا ہے، لیکن صرف مرچیں زیادہ کھا لینا وزن کم کرنے یا ڈاکٹر سے بچنے کا حل نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین

  • امریکا کا بڑا اقدام: ایران کے خلاف نئی پابندیاں عائد
  • کیا زیادہ مرچیں کھانے سے واقعی موٹاپے سے نجات مل جاتی ہے؟
  • امریکہ کو "انسانی حقوق" پر تبصرہ کرنیکا کوئی حق حاصل نہیں، ایران
  • امریکہ کو "انسانی حقوق" پر تبصرہ کرنیکا کو حق نہیں، ایران
  • مہسا امینی کی تیسری برسی پر ایران کے خلاف بین الاقوامی اقدامات کا مطالبہ
  •  اسرائیل غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کر رہا ہے، اقوام متحدہ 
  • خیبرپختونخوا کے کسی بھی ضلع میں چند سو سے زیادہ دہشتگرد موجود نہیں، آئی جی
  • ٹرمپ کا نیویارک ٹائمز پر15 ارب ڈالر کا ہتک عزت کا مقدمہ دائر کرنے کا اعلان
  • سکول وینز اور رکشوں میں بچوں کو حد سے زیادہ بٹھانے پر سی ٹی او کا سخت ایکشن
  • قطر اور یہودو نصاریٰ کی دوستی کی دنیا