امریکا سے جوہری مذاکرات کا چھٹا دور اتوار کو ہوگا، ایران
اشاعت کی تاریخ: 10th, June 2025 GMT
امریکی صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ایران کے ساتھ بات چیت جمعرات کو ہوگی، وہ ایسی چیزیں مانگ رہے ہیں، جو آپ نہیں کرسکتے، ایران افزودگی کرنا چاہتا ہے، جو ہم نہیں مان سکتے۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ امریکا اور ایران کے درمیان جوہری مذاکرات کا چھٹا دور اتوار کو مسقط میں ہوگا۔ امریکی صدر ٹرمپ نے کہا کہ ایرانی مذاکرات کار سخت موقف کے حامل ہیں۔ ایران کے حوالے سے ہم بہت زیادہ کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیر کو اسرائیلی وزیراعظم کے ساتھ ایران سے متعلق بھی بات ہوئی۔ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ایران کے ساتھ بات چیت جمعرات کو ہوگی، وہ ایسی چیزیں مانگ رہے ہیں، جو آپ نہیں کرسکتے، ایران افزودگی کرنا چاہتا ہے، جو ہم نہیں مان سکتے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ایران کے
پڑھیں:
یورینیم افزودگی روکیں گےنہ میزائل پروگرام پر مذاکرات کریں گے: ایران کا دوٹوک جواب
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
تہران : ایران نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ یورینیم کی افزودگی کو روکیں گے اور نہ ہی اپنے میزائل پروگرام پر کوئی مذاکرات کریں گے۔
ایران کے وزیرِ خارجہ عباس عراقچی نے خبردار کیا کہ اگر اسرائیل نے کوئی نیا حملہ کیا تو اس کے سنگین نتائج ہوں گے۔
ایران انٹرنیشنل کے مطابق عباس عراقچی نے الجزیرہ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ ایران نے جون میں اسرائیل کے ساتھ ہونے والی جنگ کو مؤثر انداز میں سنبھالا اور اسے خطے میں پھیلنے سے روکا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران کسی بھی نئی جارحیت کے لیے مکمل طور پر تیار ہے اور اگر لڑائی دوبارہ شروع ہوئی تو اسرائیل کو ایک اور شکست کا سامنا کرنا پڑے گا۔
عراقچی نے تصدیق کی کہ جنگ کے دوران ایرانی جوہری تنصیبات کو نقصان پہنچا، تاہم یورینیم افزودگی کی ٹیکنالوجی محفوظ ہے اور جوہری مواد تاحال ان بمباری زدہ مراکز میں موجود ہے۔
ایرانی وزیرِ خارجہ کا کہنا تھا کہ تہران مغربی دباؤ قبول نہیں کرے گا، البتہ وہ واشنگٹن کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات کے لیے تیار ہے تاکہ اپنے جوہری پروگرام پر ایک منصفانہ معاہدہ طے کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ایران بین الاقوامی خدشات کا ازالہ کرنے کے لیے تیار ہے لیکن حملے کے بعد کسی قسم کی رعایت نہیں دے گا۔