چیچہ وطنی میں مبینہ پولیس مقابلہ،ایک ڈاکوزخمی حالت میں گرفتار،2 فرار
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
چیچہ وطنی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 فروری2025ء) چیچہ وطنی کے دیہی علاقے میں مبینہ پولیس مقابلے میں ایک ڈاکوزخمی حالت میں گرفتار،2ملزمان فرار ہوگئے۔
(جاری ہے)
ترجمان کے مطابق 3مسلح ڈاکو گاؤں38،بارہ ایل کے قریب ناکہ لگا کر راہگیروں کو لوٹ رہے تھے کہ بروقت اطلاع پرپولیس پارٹی موقع پر پہنچ گئی جس پر ملزموں نے پولیس ٹیم پرفائرنگ شروع کردی،پولیس کی جوابی فائرنگ کے دوران ایک ڈاکو زخمی ہوگیا جسے گرفتار کرلیا گیا تاہم 2،ڈاکو فرار ہونے میں کامیاب رہے۔زخمی ڈاکو کو تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے،مفرور ڈاکوؤں کی گرفتاری کیلئے کوششیں جاری ہیں،زخمی ہونیوالا ڈکیت حسنین شاہ ڈکیتی،راہزنی اور سرقہ بالجبر کی متعدد وارداتوں میں ملوث ہے۔\378
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے ایک ہی طرز کے مبینہ پولیس مقابلوں پر سوالات اٹھادیے
لاہور ہائیکورٹ میں سی سی ڈی کی جانب سے مبینہ پولیس مقابلے کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی، چیف جسٹس مس عالیہ نیلم نے فرحت بی بی کی درخواست پر سماعت کی، عدالتی حکم پر آئی جی پنجاب عدالت میں پیش ہوئے۔
وکیل درخواست گزار نے کہا کہ غضنفر حسن کو پولیس مقابلے میں مارا گیا، چیف جسٹس مس عالیہ نیلم نے کہا کہ دیکھتے ہیں آئی جی پنجاب کی رپورٹ کیا کہتی ہے؟
وکیل درخواست گزار نے کہا کہ سی سی ڈی کے آنے کے بعد ایک ہی طرز کے پولیس مقابلے ہورہی ہیں، درخواست گزار کا ایک بیٹا تو مارا گیا دوسرے کے تحفظ کے لیے آئے ہیں۔
چیف جسٹس مس عالیہ نیلم نے کہا کہ وکیل صاحب عدالت میں جذباتی باتیں نہیں ہوتیں، ریکوری کے بعد ملزم کو لیجاتے ہوئے گاڑی پنکچر ہوئی تو ساتھیوں نے حملہ کردیا، یہ پولیس کی رپورٹ ہے، آئی جی کو اس لیے بلایا گیا کہ ایس ایچ او عدالت کو مطمئن نہ کر سکا، اب جب رپورٹ آئی ہے تو سارا کیس مختلف نکلا۔
چیف جسٹس نے آئی جی سے مکالمہ کیا کہ فائرنگ اگر گاڑی پر ہورہی ہے تو فائر سیدھا ملزم کو لگتا ہے، نہ گاڑی پر نہ کانسٹیبل کو لگتا ہے اس لیے آپ کو بلایا گیا، اب آپ نے جو رپورٹ پیش کی ہے تو حقائق مختلف ہیں، ایک ،ایک دن میں 50 ,50 درخواستیں آرہی ہیں کہ جعلی مقابلے ہورہے ہیں۔
چیف جسٹس مس عالیہ نیلم نے آئی جی کی رپورٹ پر اطمینان کا اظہار کیا اور آئی جی پنجاب کو سی سی ڈی کے پولیس مقابلوں کا جائزہ لینے کی ہدایت کر دی۔
چیف جسٹس مس عالیہ نیلم نے کہا کہ اس وقت سی سی ڈی کے پولیس مقابلوں کی جو لہر چل رہی ہے اس کا جائزہ لیں، مبینہ پولیس مقابلوں کے خلاف ایک ایک روز میں 50 درخواستیں ا رہی ہیں، پولیس افسران کے ساتھ بیٹھ کر اس کا جائزہ لیں تاکہ آئندہ جعلی پولیس مقابلے سامنے نہ آئیں۔