Nawaiwaqt:
2025-11-03@22:51:49 GMT

قومی اسکواڈ میں تبدیلی کا امکان

اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT

قومی اسکواڈ میں تبدیلی کا امکان

آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کیلیے پاکستان کے اسکواڈ میں مڈل آرڈر بیٹر طیب طاہر کی جگہ سفیان مقیم کو شامل کیا جا سکتا ہے۔ذرائع نے  بتایا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے اسپنر کو فٹنس ٹیسٹ کیلیے طلب کر لیا۔ چیمپئنز ٹرافی کے اسکواڈ میں صرف ایک فرنٹ لائن اسپنر شامل کرنے پر سلیکشن کمیٹی کو تنقید کا سامنا ہے۔ذرائع کے مطابق 11 فروری تک اسکواڈ میں تبدیلی کی جا سکتی ہے۔31 جنوری 2025 کو چیمپئنز ٹرافی کیلیے پاکستان کے 15 رکنی اسکواڈ کا اعلان کیا گیا، قومی ٹیم کی قیادت محمد رضوان کریں گے جبکہ فخر زمان، خوشدل شاہ، سعود شکیل اور فہیم اشرف کی ٹیم میں واپسی ہوئی۔اسکواڈ میں نائب کپتان سلمان علی آغا، بابر اعظم، کامران غلام، طیب طاہر شامل ہیں۔ عثمان خان، اسپنر ابرار احمد، حارث رؤف، محمد حسنین، نسیم شاہ، شاہین شاہ آفریدی بھی ٹیم کا حصہ ہیں۔نیوزی لینڈ، جنوبی افریقا کے خلاف سہ فریقی ون ڈے سیریز میں بھی یہی ٹیم کھیلے گی۔سلیکٹر اسد شفیق کا کہنا تھا کہ فخر زمان کے اوپننگ پارٹنر بابر اعظم یا سعود شکیل ہو سکتے ہیں، ہوم کنڈیشنز میں عمدہ کارکردگی کے حامل کرکٹرز کا سلیکشن کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا تھا کہ اندازہ ہے صائم ایوب کیلیے چیمپئنز ٹرافی نہ کھیلنا کتنا تکلیف دہ ہے، ہم جلد بازی میں کوئی بھی فیصلہ نہیں کرنا چاہتے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: چیمپئنز ٹرافی اسکواڈ میں

پڑھیں:

پاکستان کو تصادم نہیں، مفاہمت کی سیاست کی ضرورت ہے، محمود مولوی

سابق رکن قومی اسمبلی نے کہا کہ جو لوگ ملک میں انتشار اور محاذ آرائی کی سیاست کر رہے ہیں، انہیں اب کھل کر سامنے آنا چاہیئے تاکہ عوام خود فیصلہ کریں کہ کون ملک کے استحکام کے لیے مفاہمت کی راہ پر گامزن ہے اور کون مزاحمت کے نام پر قومی مفاد کو نقصان پہنچا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سابق رکن قومی اسمبلی اور سینئر سیاستدان محمود مولوی نے کہا ہے کہ پاکستان اس وقت ایک نازک موڑ پر کھڑا ہے جہاں مفاہمت اور تعمیری سیاست کو فروغ دینا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد واضح ہے، ہم اس ملک میں مفاہمت، مکالمے اور تعمیری سیاست کو فروغ دینا چاہتے ہیں کیونکہ مزاحمت اور تصادم کی سیاست نے قومی مفاد کو پسِ پشت ڈال دیا ہے۔ محمود مولوی نے کہا کہ جو لوگ ملک میں انتشار اور محاذ آرائی کی سیاست کر رہے ہیں، انہیں اب کھل کر سامنے آنا چاہیئے تاکہ عوام خود فیصلہ کریں کہ کون ملک کے استحکام کے لیے مفاہمت کی راہ پر گامزن ہے اور کون مزاحمت کے نام پر قومی مفاد کو نقصان پہنچا رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ جو عناصر تصادم چاہتے ہیں، وہ دراصل قوم کو تقسیم اور اداروں کو کمزور کرنے کے خواہاں ہیں، ان کے لیے ہمارا پیغام بالکل واضح ہے کہ اگر آپ واقعی پاکستان کے خیرخواہ ہیں، تو مفاہمت کے راستے پر آئیں، مکالمے میں شامل ہوں اور ایک پرامن اور مستحکم سیاسی ماحول کے قیام میں اپنا کردار ادا کریں۔ سینئر سیاستدان نے کہا کہ پاکستان آج عالمی سطح پر ایک مضبوط اور قابلِ اعتماد ملک کے طور پر ابھر رہا ہے، امریکا، چین اور سعودی عرب جیسے ممالک ہمارے اسٹریٹیجک پارٹنرز ہیں، مگر افسوس کہ اندرونی سطح پر ہم اب بھی سیاسی طور پر کمزور ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • شمالی وزیرستان،ڈی پی او اسکواڈ پر حملہ، 5 پولیس اہلکار زخمی
  • پی آئی بی ایف کا جماعت اسلامی کے قومی معاشی مکالمے کا خیر مقدم
  • ماحولیاتی تبدیلیوں پر کوپ 30کانفرنس ، وزیراعظم نے نمائندگی کیلئے مصدق ملک کو نامز دکر دیا
  • پاکستان کی پہلی ہانگور کلاس آبدوز آئندہ سال لانچ ہونے کا امکان
  • بھارتی کرکٹ بورڈ نے ایک مرتبہ ایشیا کپ کی ٹرافی کی ڈیمانڈ کردی
  • پاک-بھارت جنگ روکنے کا 57ویں مرتبہ تذکرہ، ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت کے ساتھ کسی بھی تعاون سے متعلق امکان کو مسترد کردیا
  • شمالی وزیرستان؛ ڈی پی او کے اسکواڈ پر حملہ، 5 پولیس اہلکار زخمی
  • ایشیز سیریز اہم قرار، آسٹریلوی کرکٹرز بھارت کیخلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز چھوڑنے لگے
  • پاکستان کو تصادم نہیں، مفاہمت کی سیاست کی ضرورت ہے، محمود مولوی
  • ایران کا پاکستان کیساتھ توانائی کے شعبے میں تعاون بڑھانے کا ارادہ خطے میں بڑی تبدیلی ہے، محمد مہدی