سندھ میں سیاسی پیشرفت، پیپلزپارٹی، جماعت اسلامی اور ایم کیو ایم کے بیک ڈور رابطے
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
سندھ میں سیاسی پیشرفت، پیپلزپارٹی، جماعت اسلامی اور ایم کیو ایم کے بیک ڈور رابطے WhatsAppFacebookTwitter 0 6 February, 2025 سب نیوز
کراچی(آئی پی ایس )سندھ میں بڑی سیاسی پیش رفت، پیپلزپارٹی، جماعت اسلامی اور ایم کیو ایم کے بیک ڈور رابطے ہوئے۔
ذرائع کے مطابق مجوزہ میثاق کراچی پر سیاسی جماعتوں کے ساتھ مشاورت ہوئی، گزشتہ دنوں پیپلزپارٹی رہنماوں نے ادارہ نور حق کا دورہ کیا۔جماعت اسلامی کے ساتھ ملاقات کا یک نکاتی ایجنڈا کراچی تھا، جماعت اسلامی کے ساتھ ملاقات میں میئر کراچی مرتضی وہاب، وزیر بلدیات سعید غنی، وقار مہدی شریک ہوئے۔
ذرائع کے مطابق مجوزہ میثاق کراچی پر پیپلزپارٹی کی ایم کیو ایم رہنماں سے بھی ملاقات ہوئی، پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم وفود کی ملاقات سندھ اسمبلی چیمبر میں ہوئی۔پیپلز پارٹی کا وفد جلد ہی پی ٹی آئی، اے این پی، جے یو آئی سے بھی رابطے کرے گا، مجوزہ میثاق کراچی میں شہر قائد کے مسائل پر وسیع تر اتفاق رائے کی کوشش کی جائے گی۔
انسداد تجاوزات کے خلاف حکومتی گرینڈ آپریشن پر سیاسی جماعتوں سے مشاورت کی گئی، جس پر پی پی وفد نے کہا کہ شہر کی بہتری کے لیے حکومتی اقدامات سیاست کی نذر نہ ہوں۔حکومتی وفد نے کہا کہ مرکزی شاہراہوں کو ٹھیلے، پتھاروں سے صاف کرنا چاہتے ہیں۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: جماعت اسلامی ایم کیو ایم
پڑھیں:
پارلیمنٹ میں قرآن و سنت کے منافی قانون سازی عذاب الٰہی کو دعوت دینے کے مترادف ہے، حافظ نصراللہ چنا
اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی سندھ کے نائب امیر نے کہا کہ کراچی میں سامنے آنے والا حالیہ جنسی اسکینڈل ہمارے معاشرتی اخلاقی دیوالیہ پن کی ایک شرمناک مثال ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی سندھ کے نائب امیر حافظ نصراللہ چنا نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ میں عالمی دباؤ پر قرآن و سنت کے منافی قانون سازی عذاب الٰہی کو دعوت دینے کے مترادف ہے، حکومتی سرپرستی میں تعلیمی اداروں میں نشہ اور بے حیائی کے کلچر کے فروغ نے نوجوان نسل کو تباہ کر دیا ہے، کراچی میں سامنے آنے والا حالیہ جنسی اسکینڈل ہمارے معاشرتی اخلاقی دیوالیہ پن کی ایک شرمناک مثال ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی کے تحت کراچی، لاڑکانہ اور رتوڈیرو میں سیرت النبیؐ کے اجتماعات سے خطاب کے دوران کیا۔ اس موقع پر امیر ضلع ایڈووکیٹ نادر کھوسہ، مقامی امیر رمیز راجہ شیخ بھی موجود تھے۔
حافظ نصراللہ چنا نے کہا کہ اسلام اور کلمہ طیبہ کے نام سے معرض وجود میں آئے ہوئے مملکت پاکستان کو 78 سال گذر چکے ہیں، لیکن مسلم اکثریتی ہونے کے باوجود ایک دن کیلئے بھی یہاں رحمت العالمینﷺ کا بابرکت نظام نافذ نہیں کیا گیا، جس کا خمیازہ پوری قوم مہنگائی، بدامنی، رزق کی تنگی سیلاب سمیت بے شمار مسائل کی صورت میں بھگت رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نجات کا واحد حل زندگی کے ہر دائرے میں سیرت طیبہ کو اپنانا ہے، ماہ مبارک میں اس عزم کا اظہار کیا جائے کہ ہم مغرب کے فرسودہ اور شیطانی نظام سے نجات اور زندگی کی آخری سانس تک نظام مصطفویؐ کیلئے جدوجہد کرتے رہینگے۔