کرک میں پولیس چوکی پر حملہ، 3اہل کار شہید، 3زخمی
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
٭حملہ آوروں کاپولیس چوکی کو نشانہ بنانے کے لیے بھاری ہتھیاروں کا استعمال،علاقے کاگھیراؤ
٭ دہشت گردوں نے رات کی تاریکی میں پولیس چوکی پر بزدلانہ حملہ کیا،وزیرداخلہ محسن نقوی
(جرأت نیوز )خیبر پختونخوا میں کرک کے علاقے میں پولیس چوکی پر حملے میں 3 اہل کار شہید اور 3 زخمی ہو گئے ۔ تھانہ خرم تحصیل بانڈہ داد شاہ بہادر خیل چوکی پر رات گئے مسلح افراد نے حملہ کردیا، جس میں تین پولیس اہلکار شہید اور تین زخمی ہو گئے ۔واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی اضافی نفری اور ریسکیو اداروں کو موقع پر طلب کرکے کارروائی شروع کی گئی۔مقامی افراد کے مطابق نامعلوم حملہ آوروں اور پولیس کے درمیان فائرنگ کا سلسلہ رات گئے تک جاری تھا۔ واقعے کے بعد آئی جی پختونخوا ذوالفقار حمید کرک پہنچے اور انہوں نے تفصیلات معلوم کرتے ہوئے مزید احکامات جاری کیے ۔حملہ آوروں نے پولیس چوکی کو نشانہ بنانے کے لیے بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا۔ حملے میں شہید اہل کاروں میں ڈرائیور نقیب اور عدنان شامل ہیں جب کہ لاشوں اور زخمیوں کو ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر اسپتال منتقل کیا گیا ہے ۔پولیس کی جوابی کارروائی کے بعد حملہ آور فرار ہو گئے ۔ بعد ازاں پولیس اہل کاروں کی نماز جنازہ ادا کردی گئی، جس میں آئی جی خیبر پختونخوا ذوالفقار حمید بھی شریک تھے ۔وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے کرک میں پولیس چوکی بہادر خیل پر فتن الخوارج کے دہشتگردوں کی فائرنگ کی مذمت کرتے ہوئے شہید ہونے والے پولیس اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کیا ہے ۔ انہوں نے شہید اہلکاروں کے لواحقین سے دلی ہمدردی و تعزیت کا اظہار کیا اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کے لیے دعا کی۔محسن نقوی نے کہا کہ دہشتگردوں نے رات کی تاریکی میں پولیس چوکی پر بزدلانہ حملہ کیا۔ خیبرپختونخوا پولیس کے شہید ہونے والے اہلکاروں کی قربانی کو سلام پیش کرتے ہیں۔ کے پی پولیس دہشتگردی کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن پر موجود ہے ۔ کے پی کے پولیس کے بہادر سپوتوں نے خون سے وطن عزیز کے امن کی آبیاری کی ہے ۔ وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے بھی حملے میں 3پولیس اہلکاروں کی شہادت پر اظہار افسوس کرتے ہوئے شہدا کے اہل خانہ سے تعزیت کی۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت شہد کے لواحقین کو تنہا نہیں چھوڑے گی اور ان کی بھر پور معاونت کی جائے گی۔ عوام کی جان و مال کے تحفظ کے لیے پولیس نے لازوال قربانیاں دی ہیں۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
پشاور، سی ٹی ڈی تھانے کے اندر بارودی مواد پھٹنے سے دھماکا، اہلکار شہید
ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکا پولیس اسٹیشن کے اسلحہ خانے میں موجود پرانے بارودی مواد کے پھٹنے کے نتیجے میں ہوا۔ دھماکے کے بعد آگ لگ گئی جو دیگر گولہ بارود تک بھی پھیل گئی، جس سے مزید دھماکے ہونے کی اطلاعات ملی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ پشاور میں سی ٹی ڈی پولیس اسٹیشن کے اندر بارودی مواد پھٹنے سے دھماکے کے نتیجے میں ایک اہلکار شہید اور دو زخمی ہوگئے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکا پولیس اسٹیشن کے اسلحہ خانے میں موجود پرانے بارودی مواد کے پھٹنے کے نتیجے میں ہوا۔ دھماکے کے بعد آگ لگ گئی جو دیگر گولہ بارود تک بھی پھیل گئی، جس سے مزید دھماکے ہونے کی اطلاعات ملی ہیں۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا جبکہ بی ڈی یو، ریسکیو اور فائر بریگیڈ کی ٹیمیں موقع پر پہنچ کر کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ تمام ملزمان کو حوالات سے بحفاظت نکال لیا گیا ہے اور کلیئرنس آپریشن کا عمل جاری ہے۔
سی سی پی او پشاور میاں سعید کے مطابق ابتدائی تجزیے میں یہ واقعہ دہشت گردی کا نہیں لگتا بلکہ پرانے دھماکا خیز مواد کے اچانک پھٹنے سے پیش آیا اور ہوسکتا کہ کسی شارٹ سرکٹ کے باعث باردوی مواد پھٹا ہو۔ انہوں نے بتایا کہ دھماکے کے باعث ایک سی ٹی ڈی اہلکار شہید اور دو اہلکار زخمی ہوئے، جنہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا۔