آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کا سب سے بڑا مقابلہ دفاعی چیمپئن پاکستان اور بھارت کے درمیان 23 فروری کو دبئی میں کھیلا جائیگا۔

اس میچ کو لے کر شائقین کرکٹ کا جوش وخروش آسمان کی بلندیوں کو چھورہا ہے، آئی سی سی کے اس ایونٹ کو منی ورلڈ کپ بھی کہا جاتا ہے، جہاں ماضی کے مقابلوں میں پاکستان کو روایتی حریف بھارت پر واضع برتری حاصل ہے۔

آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 میں دبئی انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں پاک بھارت ٹاکرا چیمپئنز ٹرافی مقابلوں میں دونوں ٹیموں کا چھٹا مقابلہ ہے۔

ماضی میں آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی میں پاک بھارت ٹیمیں پانچ مرتبہ آمنے سامنے آئیں، جہاں تین بار پاکستان ٹیم فاتح بن کر میدان سے باہر آئی جب کہ 2 مرتبہ بھارتی ٹیم فاتح رہی۔

دونوں ٹیموں کا آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی میں پہلا آمنا سامنا 19 ستمبر 2004 کو برمنگھم کے ایجبسٹن کرکٹ گراؤنڈ میں ہوا، جہاں انضمام الحق کی قیادت میں پاکستان ٹیم نے بھارت کو 4 گیندوں قبل 3 وکٹ سے شکست دی۔

26 ستمبر 2009 کو سپر اسپورٹس پارک سینچورین میں پاکستان ٹیم یونس خان کی قیادت میں بھارتی ٹیم کو 54 رنز سے شکست دینے میں سرخرو رہی، اس فتح میں آل راؤنڈر شعیب ملک کی سینچری 128 رنز کا کردار قابل ذکر رہا۔

آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی میں دونوں ٹیموں کا تیسرا آمنا سامنا برمنگھم کے ایجبسٹن کرکٹ گراؤنڈ میں 15 جون 2013 کو ہوا، جہاں پاکستان ٹیم پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے محض 165 رنز بناکر آوٹ ہوگئی اور بھارتی ٹیم نے میچ ڈکورتھ لوئیس میتھڈ کے قانون کے تحت 17 گیندوں قبل حاصل کر کے میچ 8 وکٹ سے باآسانی جیت لیا۔

2017 میں برمنگھم کے ایجبسنٹن کرکٹ گراؤنڈ پر بھاری ٹیم نے گروپ میچ میں پاکستان کو 124 رنز سے شکست دی، البتہ 18 جون 2017 کو اوول میں کھیلے گئے فائنل میں پاکستان نے بھارت کو 180 رنز سے شکست دے کر ناصرف گروپ میچ کی ناکامی کا بدلہ لیا بلکہ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی جیتنے کا بھی اعزاز اپنے نام کر لیا۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ا ئی سی سی چیمپئنز ٹرافی میں پاکستان پاکستان ٹیم

پڑھیں:

نیشنل کرکٹ اکیڈمی کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا میرا مقصد ہے: عاقب جاوید

پاکستان کرکٹ بورڈ کے ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس عاقب جاوید کا کہنا ہے کہ میرا سب سے بڑا مقصد اور ٹارگیٹ نیشنل کرکٹ اکیڈمی کو اس مقام پر لانا ہے جو موجودہ دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ ہو جسے دنیا ایک بہترین سسٹم کے طور پر تسلیم کرے، ہم دوسروں کی نقل نہ کریں بلکہ لوگ ہماری تقلید کریں۔

عاقب جاوید نے پی سی بی پوڈکاسٹ میں وہاب ریاض سے گفتگو کرتے ہوئے مختصر مدت اور طویل مدت کے منصوبوں پر تففصیل سے روشنی ڈالی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب آپ کوچ بنتے ہیں تو پھر آپ کو کھلاڑیوں کو عزت دینی ہوتی ہے یہ نہیں کہ آپ کسی کھلاڑی سے یہ توقع کریں کہ وہ آپ جیسا ہی کرے۔

عاقب جاوید کہتے ہیں کہ کسی بھی ملک کی کرکٹ کی ترقی اور کامیابی میں نیشنل  اکیڈمی کا کردار کلیدی ہوتا ہے اور جب یہاں یہ اکیڈمی بند کردی گئی تھی تو وہ غصے میں یو اے ای چلے گئے تھے اور وہاں ان کی کوچنگ کے ذریعے یو اے ای نے انڈر 19 ورلڈ کپ، ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ اور ففٹی اوورز ورلڈ کپ بھی کھیلا۔

انہوں نے کہا کہ لاہور قلندرز سے وابستگی کا بنیادی سبب اس کا ڈیولپمنٹ پروگرام ہے کیونکہ وہ صرف پی ایس ایل کے دنوں کے لیے کوچ بننے کے لیے تیار نہیں تھے۔

عاقب جاوید کا کہنا تھا کہ بحیثیت کوچ ان کے لیے سب سے زیادہ خوشی اور اطمینان کی بات یہ ہوتی ہے کہ جب آپ کسی کھلاڑی کی زندگی میں فرق ڈالتے ہیں اس کے گھر کے حالات اچھے ہوتے ہیں اور اس کے علاقے میں کرکٹ کا شوق بڑھتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ طویل عرصے کے بعد لاہور قلندرز کو چھوڑنا ان کے لیے آسان فیصلہ نہ تھا انہوں نے یہ نئی ذمے داری سنبھالتے وقت چیئرمین پی سی بی سے یہ کہا تھا کہ وہ اپنے کام پر فوکس کرتے ہیں اور اس میں تبدیلی ضرور لاتے ہیں، جب تک آپ کے آگے کی سوچ نہیں ہو گی آپ کبھی ترقی نہیں کر سکیں گے۔

 ان کا کہنا تھا کہ اس وقت متعدد ایسے کھلاڑی ہیں جنہیں فیلڈنگ کی بنیادی باتیں معلوم نہیں ہیں، نیشنل کرکٹ اکیڈمی کا یہ رول ہوگا کہ پاکستان ٹیم میں جو خلا ہے اسےپُر کیا جائے، ایک کھلاڑی کے پیچھے تین تین کھلاڑی ہوں۔

سابق کرکٹر نے کہا کہ مینز ٹیم کے ساتھ ساتھ ویمنز کرکٹ پر بھی مکمل توجہ دی جائے اور اس سلسلے میں کراچی کا ہائی پرفارمنس سینٹر مکمل طور پر خواتین کرکٹرز کے لیے مخصوص ہوگا، اسی طرح ملتان کی اکیڈمی کو انڈر 19 کرکٹرز، فیصل آباد کے ہائی پرفارمنس سینٹر کو انڈر17 کے لیے مخصوص کیا جائے گا اور اسے وہاں کے مقامی کالجز سے منسلک کیا جائے گا، اسی طرح سیالکوٹ میں انڈر 15 کا سیٹ اپ ہو گا، اگر یہ سلسلہ صحیح طریقے سے چلا تو ہمیں کسی صورت میں کھلاڑیوں کی کمی نہیں ہو گی۔

عاقب جاوید کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش ہے کہ نیشنل کرکٹ اکیڈمی کی سہولتوں کو اپ گریڈ کیا جائے گا، بائیو مکینکس لیب کو دوبارہ متحرک کر رہے ہیں، میں نے خود کو 6 ماہ کا ٹارگیٹ دیا ہے کہ اگر یہ تمام سرگرمیاں شروع ہوجائیں تو اگلے 6 ماہ میں ہمیں ایک واضح شکل نظر آسکتی ہے کہ ہمارے پاس ایک مضبوط بیک اپ موجود ہو، اس عرصے میں کھلاڑیوں میں جو جو خامیاں ہیں وہ انہیں دور کر سکتے۔

Post Views: 5

متعلقہ مضامین

  • عاقب جاوید کا ویمنز کرکٹ اور نوجوان کھلاڑیوں کی تربیت کے لیے اہم اعلان
  • زراعت میں پیچھے رہنے سے شرح نمو کا ہدف حاصل نہ ہو سکا: عارف حبیب
  • یورپین چیمپئنز اسپین کو شکست، پرتگال نے دوسری بار نیشنز لیگ ٹائٹل جیت لیا
  • نیشنل کرکٹ اکیڈمی کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا میرا مقصد ہے: عاقب جاوید
  • نسلی تعصب؛ حریف ٹیم کے کوچ کیخلاف شکایت درج
  • تھامی سولیکلی: باکمال وکٹ کیپر کی المیہ داستان
  • آلائشیں اٹھانے کے حوالے سے صورتحال کنٹرول میں ہے، میئر کراچی
  • بابر اعظم کی پی سی بی کی عید ویڈیو سے غیر موجودگی پر مداحوں کا اظہارِ حیرت
  • آلائشیں اٹھانے کے حوالے سے صورتحال کنٹرول میں ہے: میئر کراچی
  • عید الاضحیٰ پر بابر اعظم کا دلکش انداز، تصاویر نے مداحوں کے دل موہ لیے