آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی مقابلوں میں بھارت پاکستان سے پیچھے
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کا سب سے بڑا مقابلہ دفاعی چیمپئن پاکستان اور بھارت کے درمیان 23 فروری کو دبئی میں کھیلا جائیگا۔
اس میچ کو لے کر شائقین کرکٹ کا جوش وخروش آسمان کی بلندیوں کو چھورہا ہے، آئی سی سی کے اس ایونٹ کو منی ورلڈ کپ بھی کہا جاتا ہے، جہاں ماضی کے مقابلوں میں پاکستان کو روایتی حریف بھارت پر واضع برتری حاصل ہے۔
آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 میں دبئی انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں پاک بھارت ٹاکرا چیمپئنز ٹرافی مقابلوں میں دونوں ٹیموں کا چھٹا مقابلہ ہے۔
ماضی میں آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی میں پاک بھارت ٹیمیں پانچ مرتبہ آمنے سامنے آئیں، جہاں تین بار پاکستان ٹیم فاتح بن کر میدان سے باہر آئی جب کہ 2 مرتبہ بھارتی ٹیم فاتح رہی۔
دونوں ٹیموں کا آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی میں پہلا آمنا سامنا 19 ستمبر 2004 کو برمنگھم کے ایجبسٹن کرکٹ گراؤنڈ میں ہوا، جہاں انضمام الحق کی قیادت میں پاکستان ٹیم نے بھارت کو 4 گیندوں قبل 3 وکٹ سے شکست دی۔
26 ستمبر 2009 کو سپر اسپورٹس پارک سینچورین میں پاکستان ٹیم یونس خان کی قیادت میں بھارتی ٹیم کو 54 رنز سے شکست دینے میں سرخرو رہی، اس فتح میں آل راؤنڈر شعیب ملک کی سینچری 128 رنز کا کردار قابل ذکر رہا۔
آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی میں دونوں ٹیموں کا تیسرا آمنا سامنا برمنگھم کے ایجبسٹن کرکٹ گراؤنڈ میں 15 جون 2013 کو ہوا، جہاں پاکستان ٹیم پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے محض 165 رنز بناکر آوٹ ہوگئی اور بھارتی ٹیم نے میچ ڈکورتھ لوئیس میتھڈ کے قانون کے تحت 17 گیندوں قبل حاصل کر کے میچ 8 وکٹ سے باآسانی جیت لیا۔
2017 میں برمنگھم کے ایجبسنٹن کرکٹ گراؤنڈ پر بھاری ٹیم نے گروپ میچ میں پاکستان کو 124 رنز سے شکست دی، البتہ 18 جون 2017 کو اوول میں کھیلے گئے فائنل میں پاکستان نے بھارت کو 180 رنز سے شکست دے کر ناصرف گروپ میچ کی ناکامی کا بدلہ لیا بلکہ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی جیتنے کا بھی اعزاز اپنے نام کر لیا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ا ئی سی سی چیمپئنز ٹرافی میں پاکستان پاکستان ٹیم
پڑھیں:
امارات،سنگاپوراور ناروے اے آئی کے استعمال میں نمایاں، پاکستان بہت پیچھے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: سنگاپور،ناروے، متحدہ عرب امارات، نے آرٹیفیشل انٹیلیجنس (AI) کے عالمی استعمال میں نمایاں برتری حاصل کر لی ہے۔ جبکہ پاکستان اس دوڑ میں کافی پیچھے ہے جہاں آبادی کا صرف ایک محدود حصہ روزمرہ زندگی میں اے آئی ٹولز استعمال کر رہا ہے۔
رپورٹ میں 170 ممالک میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے فروغ، اس کے استعمال اور سرکاری و نجی شعبوں میں اس کے انضمام کا تفصیلی جائزہ پیش کیا گیا ہے۔ جس کے مطابقمتحدہ عرب امارات اور سنگاپور میں کام کرنے والے 50 فیصد سے زائد افراد باقاعدگی سے آرٹیفیشل انٹیلیجنس استعمال کر رہے ہیں، جس سے یہ دونوں ممالک عالمی درجہ بندی میں سرِفہرست قرار پائے ہیں۔جبکہ پاکستان میں اے آئی کا استعمال 15 فیصد سے بھی کم ہے، جہاں بیشتر افراد اب تک آرٹیفیشل انٹیلیجنس کام یا تعلیم کے لیے استعمال نہیں کر رہے۔یہ انکشاف مائیکروسافٹ کے اے آئی اکنامی انسٹیٹیوٹ کی نئی رپورٹ ’اے آئی ڈیفیوشن رپورٹ 2025ء‘ میں کیا گیا ہے۔
ماہرین کے مطابق پاکستان میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے فروغ میں سست رفتاری کی بنیادی وجوہات انٹرنیٹ کی محدود رسائی، ڈیجیٹل مہارتوں کی کمی اور پاکستان کی علاقائی زبانوں میں اے آئی ٹولز کی عدم دستیابی ہیں۔ جن ممالک میں لوگ اپنی زبان، جیسے انگریزی یا عربی میں اے آئی استعمال کر سکتے ہیں، وہاں اس کا استعمال تیزی سے بڑھ رہا ہے۔
مسلم ممالک میں متحدہ عرب امارات سب سے آگے ہے، اس کے بعد سعودی عرب، ملائشیا، قطر اور انڈونیشیا نمایاں ہیں، جو آرٹیفیشل انٹیلجنس کی تعلیم، ڈیٹا سینٹرز اور حکومتی پروگرامز میں بھاری سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیل بھی اُن 7 ممالک میں شامل ہے جو جدید آرٹیفیشل انٹیلجنس ماڈلز تیار کر رہے ہیں، اسرائیل ساتویں نمبر پر ہے جبکہ امریکا، چین، جنوبی کوریا، فرانس، برطانیہ اور کینیڈا اس فہرست میں اس سے آگے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگرچہ پاکستان ابھی آرٹیفیشل انٹیلجنس تیار کرنے والے ممالک میں شامل نہیں، تاہم بہتر ڈیجیٹل تعلیم، انٹرنیٹ سہولتوں اور مہارتوں کے فروغ کے ذریعے وہ اس میدان میں اپنی پوزیشن بہتر بنا سکتا ہے۔ تجویز کیاگیاہے کہ امیر اور غریب ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے اے آئی کے فرق کو کم کیا جائے تاکہ تمام اقوام اس جدید ٹیکنالوجی کے فوائد سے یکساں طور پر مستفید ہو سکیں۔