جامعہ بلوچستان کے ملازمین کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی روایت بن گئی ہے، اساتذہ
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
اپنے بیان میں اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن کے رہنماء نے کہا کہ وائس چانسلر کی عدم دلچسپی کیوجہ سے اساتذہ کرام اور ملازمین کی تنخواہوں اور پنشنز کی عدم ادائیگی ایک روایت بنا دی گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن جامعہ بلوچستان کے صدر پروفیسر ڈاکٹر کلیم اللہ بڑیچ و دیگر نے کہا ہے کہ جامعہ بلوچستان کے موجودہ وائس چانسلر کی عدم دلچسپی کی وجہ سے اساتذہ کرام اور ملازمین کی تنخواہوں اور پنشنز کی عدم ادائیگی ایک روایت بنا دی گئی ہے۔ انہوں نے اپنے مذمتی بیان میں کہا کہ یونیورسٹی ایک خودمختار ادارہ ہے، جنکی پالیسی ساز اداروں میں کئے گئے فیصلوں کو کوئی مسترد نہیں کرسکتا۔ لیکن بدقسمتی سے یونیورسٹی کے وائس چانسلر سالانہ بجٹ میں اعلان شدہ اضافے کی ادائیگی اب تک اس بہانے سے نہیں کر رہے کہ اضافی تنخواہ کی یونیورسٹی کے سینٹ سے منظوری نہیں ہوئی، لیکن یونیورسٹی کے سنڈیکیٹ اور سینٹ سے منظور شدہ یوٹیلٹی، اردلی اور کمپیوٹر الاؤنسز اور 5 فیصد مینٹیننس کو غیرقانونی طور پر کاٹنے میں دیر نہیں کرتے۔ انہوں نے یونیورسٹی کے وائس چانسلر سے پرزور مطالبہ کیا کہ اس غیرقانونی کٹوتی کو فوری طور پر منسوخ کرکے اساتذہ کرام اور ملازمین کی ماہانہ تنخواہوں اور پنشنز کی بروقت و مکمل ادائیگی کے لئے تگ و دو کریں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: یونیورسٹی کے وائس چانسلر ملازمین کی کی عدم
پڑھیں:
کے الیکٹرک نے سندھ حکومت کے واجبات کی ادائیگی شروع کر دی، سوا اب روپے جمع کرا دیئے
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جولائی2025ء) سالوں بعد کراچی الیکٹرک(کے الیکٹرک)نے سندھ حکومت کے واجبات کی ادائیگی شروع کر دی ہے اور سوا اب روپے جمع کرا دیئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک نے کئی سال بعد سندھ حکومت کے واجبات کی ادائیگی شروع کر دی ہے اور دو قسطوں میں سوا ارب روپے سے زائد کی رقم جمع کرائی ہے۔فریقین کے درمیان 32 ارب روپے سے زائد کے واجبات میں سے کے الیکٹرک نے 9.142 ارب روپے ادا کرنے اتفاق کیا اور ادائیگیوں کا شیڈول بھی جاری کر دیا۔(جاری ہے)
شیڈول کے مطابق ستمبر 2025 تک سندھ حکومت کو 4.258 ارب روپے کی ادائیگی کی جائے گی جب کہ کے الیکٹرک ہر ماہ جمع شدہ الیکٹرسٹی ڈیوٹی ادا کرنے کا بھی پابند ہوگا۔معاہدے کے مطابق بجلی بلوں میں صارفین سے وصول کی گئی الیکٹرسٹی ڈیوٹی اب اقساط میں سندھ حکومت کو ادا کی جائے گی۔ اس وقت الیکٹرسٹی ڈیوٹی کی مد میں کے الیکٹرک پر 32 ارب روپے سے زائد واجب الادا ہیں۔ الیکٹرسٹی ڈیوٹی کی عدم ادائیگی کا معاملہ پی اے سی میں زیر غور آیا تھا۔دریں اثنا کے الیکٹرک اور واٹر بورڈ کے درمیان 25 ارب روپے کے واجبات کا معاملہ تاحال حل طلب ہے اور کے الیکٹرک نے سرکاری محکموں کو بر وقت بل کی ادائیگی نہ کرنے پر بجلی کے کنکشن منقطع کرنے کی تنبیہہ جاری کر دی ہے۔