ایران میں بننے والی رومانوی فلم "مائی فیورٹ کیک" کو بین الاقوامی پذیرائی مل رہی ہے، لیکن ایرانی حکام کی جانب سے اس پر سخت دباؤ اور قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔ 

اس فلم کے ہدایتکار مریم مقدم اور بہتاش صناعیہا کو ایرانی حکومت کی طرف سے مختلف الزامات کا سامنا ہے۔

یہ فلم ایک بیوہ اور ایک مرد کی کہانی پر مبنی ہے جو اپنی تنہائی دور کرنے کے لیے ایک رات ساتھ گزارتے ہیں۔ 

فلم میں ایران میں 1979 کے اسلامی انقلاب سے پہلے کی زندگی اور سماجی پابندیوں کو موضوع بنایا گیا ہے، جبکہ اس میں بغیر حجاب کے خواتین کی عکاسی کی گئی ہے، جو ایرانی سینما میں کم ہی دیکھی گئی ہے۔

حکام نے 2023 میں ان کے دفتر پر چھاپہ مارا تھا اور اس کے بعد سے ہدایتکاروں کو بار بار تفتیش کے لیے بلایا جا رہا ہے۔ ان کے پاسپورٹ ضبط کر لیے گئے ہیں اور فلم میں کام کرنے والے اداکاروں پر بھی مقدمات درج کر دیے گئے ہیں۔

یہ فلم 2024 میں 12 سے زائد ممالک میں سینما گھروں میں ریلیز ہو چکی ہے، اور اب مزید ممالک میں ریلیز کی تیاری ہو رہی ہے۔ تاہم، ایرانی حکام فلم سازوں پر دباؤ ڈال رہے ہیں کہ وہ اسے بین الاقوامی سطح پر ریلیز کرنے سے روکیں۔

یہ فلم فرانس، برازیل، یونان، ناروے اور بیلجیم سمیت کئی ممالک میں نمائش کے لیے پیش کی جا رہی ہے، جبکہ امریکہ سمیت مزید سات ممالک میں اس کی ریلیز متوقع ہے۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ممالک میں رہی ہے

پڑھیں:

اسلاموفوبیا کے خلاف سعودیہ کمربستہ: اسلامی و دوست ممالک کو یکجا کرنے کی مہم تیز

سعودی حکومت نے مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیزی کے خاتمے کے لیے اسلامی اور دوست ممالک کو یکجا کرنے کی کوششیں تیز کر دیں۔

یہ بھی پڑھیں: اقوام متحدہ میں اسلاموفوبیا کے خلاف خصوصی سفیر کی تقرری، پاکستان کا خیر مقدم

یہ کوششیں خصوصاً کچھ مغربی ممالک میں قران نذر آتش جانے اور مسلمانوں کو بار بار اشتعال دلائے جانے کے واقعات سامنے آنے کے بعد کی جا رہی ہیں جن کا مقصد اسلاموفوبیا کی مہمات کا مقابلہ کرنا ہے۔

اقوام متحدہ میں ایک مشترکہ کمیٹی قائم کی گئی ہے جس کا مقصد ’اسلاموفوبیا کے انسداد کے عالمی دن‘ کا اعلان کروانا ہے۔ اس کمیٹی میں پاکستان، سعودی عرب، ترکی، انڈونیشیا، قطر اور ملائیشیا شامل ہیں جبکہ دیگر اسلامی ممالک بھی اس اقدام کی حمایت کر رہے ہیں۔

15 مارچ کو باقاعدہ طور پر ’اسلاموفوبیا کے خلاف عالمی دن‘ قرار دیا گیا ہے کیونکہ اسی دن سال 2019 میں نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کی 2 مساجد میں ایک دہشتگرد نے حملہ کر کے 51 مسلمانوں کو شہید کر دیا تھا۔ اس واقعے کو جدید دور کی بدترین اسلام دشمنی کا مظہر قرار دیا گیا جو عالمی سطح پر مذکورہ اقدام کا محرک بنا۔

مزید پڑھیے: فٹبال ورلڈ کپ: باحجاب کھلاڑی نوہیلہ کا اسلاموفوبیا کو منہ توڑ جواب، عرب میڈیا

اقوام متحدہ نے ’میگل اینخیل‘ کو مسلمانوں کے خلاف نفرت کے انسداد کے لیے خصوصی ایلچی مقرر کیا ہے۔ سعودی عرب اس بین الاقوامی ایلچی کی کوششوں کی حمایت کر رہا ہے تاکہ اقوامِ متحدہ کی سطح پر ایک باضابطہ حکمت عملی بنائی جا سکے جو مسلمانوں کے خلاف بڑھتی ہوئی نفرت کو روکے۔

سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے اقوام متحدہ کے ایلچی سے مطالبہ کیا ہے کہ ریاض میں ایک بین الاقوامی کانفرنس منعقد کی جائے جس میں تہذیبوں کے اتحاد اور عالمی تنظیموں کو مدعو کر کے اس مسئلے پر سنجیدہ گفتگو کی جائے اور عملی و قانون ساز اقدامات کے لیے ایک جامع منصوبہ بنایا جائے۔

اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی نے 2 دن قبل بیان دیا کہ وہ جس منصوبے پر کام کر رہے ہیں اس کی بنیاد تعلیم پر رکھی گئی ہے تاکہ مغربی دنیا، اعلیٰ جامعات، ممتاز اسکولوں اور سائنسی اداروں میں اسلام کے حقیقی تصور کو فروغ دیا جا سکے۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم شہبازشریف کا مبارکباد کے لیے ٹیلی فون کال پر سعودی ولی عہد شہزادہ سلمان سے اظہار تشکر

سعودی عرب نے ’اسلاموفوبیا مانیٹرنگ سینٹر‘ کے قیام کی تجویز کی بھرپور حمایت کی ہے جو کہ اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے تمام رکن ممالک کے اشتراک سے کام کرے گا اور مسلمانوں کے خلاف نفرت پر مبنی واقعات اور رجحانات کی باقاعدگی سے نگرانی کرے گا۔

???? سعودی حکومت نے مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیزی کے خاتمے کے لیے اسلامی اور دوست ممالک کو یکجا کرنے کی کوششیں تیز کر دی ہیں، خاص طور پر ان مغربی ممالک میں پیش آنے والے واقعات کے بعد جہاں قرآن کریم کو نذرِ آتش کیا گیا اور مسلمانوں کو بار بار اشتعال دلایا گیا۔ ان کوششوں کا مقصد… pic.twitter.com/s7Z88phH8a

— Dr. Naif Alotaibi (@Dr_Naif777) June 10, 2025

سعودی عرب نے مختلف زبانوں میں میڈیا پروڈکٹس تیار کرنے اور آگاہی مہمات چلانے کی حمایت کی ہے تاکہ اسلاموفوبیا کے خلاف عالمی سطح پر مؤثر پیغام پہنچایا جا سکے۔

اس کے ساتھ ساتھ سعودی عرب نے اسلامی تعاون تنظیم کی جانب سے ان ممالک میں تقریبات منعقد کرنے کی بھی حمایت دی ہے جہاں مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز بیانیہ شدت اختیار کر رہا ہے۔

سعودی عرب نے اسلامی تعاون تنظیم کی سطح پر ایک 10 سالہ منصوبہ منظور کیا ہے جس کا مقصد اسلام دشمنی کا خاتمہ ہے۔ یہ منصوبہ میڈیا، تعلیم اور مغربی ممالک میں قانون سازی جیسے شعبوں میں مؤثر حکمتِ عملی اور اقدامات پر مشتمل ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسلامو فوبیا سعودی عرب سعویہ اسلاموفوبیا کے خلاف کمربستہ

متعلقہ مضامین

  • اسلاموفوبیا کے خلاف سعودیہ کمربستہ: اسلامی و دوست ممالک کو یکجا کرنے کی مہم تیز
  • ایران کے "تمام آپشنز" بھی میز پر ہیں، فاطمہ مہاجرانی
  • ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کا فائنل کل سے لارڈز میں شروع ہوگا
  • نیویارک میں نوجوان کی چیٹ جی پی ٹی سے رومانوی گفتگو وائرل
  • ایران پر نئی امریکی پابندیاں‘ 10 افراد اور 27 ادارے بلیک لسٹ
  • ایرانی ایٹمی تنصیبات مکمل طور پر محفوظ ہیں، رافائل گروسی
  • ایران نے اسرائیل کی مکمل جوہری دستاویزات حاصل کرلیں، جلد منظر عام پر لانے کا اعلان
  • ایرانی انٹیلی جنس کی بڑی کامیابی، اسرائیل کی خفیہ جوہری معلومات تک رسائی
  • وزیراعظم کا ایرانی صدر سے ٹیلیفونک رابطہ، اہم امور پر تبادلہ خیال
  • ایران نے جوہری منصوبوں سمیت حساس اسرائیلی دستاویزات حاصل کرلیں: سرکاری میڈیا کا دعویٰ