Nai Baat:
2025-06-06@09:55:40 GMT

گریٹر اسرائیل: آخری معرکہ حق و باطل کی تیاری

اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT

گریٹر اسرائیل: آخری معرکہ حق و باطل کی تیاری

حق و باطل کی حتمی اور فیصلہ کن لڑائی ارض فلسطین پر ہی لڑی جانی ہے۔ فلسطین ایک اعلیٰ، ارفع اور انبیاءکا مسکن رہی ہے۔ جد الانبیاءسیدنا ابراہیم علیہ الصلوٰة اسلام یہیں آسودہ خاک ہیں۔ بنی اسرائیل کے عروج کی شاہد، یہی سرزمین ہے۔ یہودیت نے اسی سرزمین پر اپنی عظمت کے نشان ثبت کئے۔ مسیحیت نے اسی سرزمین پر جنم لیا۔ عیسیٰ ابن مریمؑ نے اسی سرزمین پر آنکھ کھولی۔ انجیل مقدس کا بیان اسی سرزمین کی عظمت کی گواہی ہے۔ داﺅد علیہ السلام کو عظیم الشان عبادت گاہ کی تعمیر کا نقشہ دیا گیا جو اسی سرزمین پر تعمیر کی جانا تھی۔ داﺅدؑ نے اپنے بیٹے کو اس عبادت گاہ کی تعمیر و تکمیل کی وصیت کی۔ سلمانؑ نے وہ عظیم الشان ھیکل تعمیر کیا۔ اس کی تعمیر میں جن و انس نے حصہ لیا۔ ھیکل سلیمانی بنی اسرائیل کی عظمت کا نشان بن گیا۔ بنی اسرائیل کے لئے من و سلویٰ تو آتا ہی تھا۔ سلیمانؑ کو بحر و بر، چرند و پرند پر بھی غلبہ عطا کیا گیا۔ وہ اللہ کی چنیدہ قوم تھے۔ اللہ رب العزت نے ان پر اپنی رحمتوں اور برکتوں کی بارش برسا دی۔ اپنی تمام نعمتیں ان پر جاری کر دیں، انہیں ارض مقدس عطا کی۔ ھیکل سلیمانی مرکز قرار پایا، انہیں غلبہ اور سلطنت دیا گیا لیکن انہوں نے اپنے رب کے ساتھ کئے گئے وعدوں سے انحراف کیا، نافرمانی کی، نعمتوں کا شکر ادا کرنے کے بجائے لہو و لعب کا شکار ہو گئے۔ اللہ رب العزت نے اتمام حجت کے لئے بنی اسرائیل کی طرف ان کا آخری نبی، عیسیٰ ابن مریم بھیجا۔ بنی اسرائیل نے ان کی تکذیب کی، ان کی باتیں سنی ان سنی ہی نہیں کیں بلکہ انہیں جھٹلایا، اذیتیں دیں اور بالآخر انہیں صلیب تک پہنچا کر دم لیا۔ اللہ کی طرف سے عیسیٰ ؑ ابن مریم آخری وارننگ تھے۔ اس کے بعد یہود کو ان کے منصب عالیہ سے معزول کر دیا گیا۔ بنی اسرائیل پر عیسیٰؑ کی زبانی جو لعنت کی گئی تھی اسے عملی شکل دے دی گئی۔ 70عیسوی میں ھیکل سلیمانی تباہ و برباد کر دیا گیا۔ بنی اسرائیل پر اللہ کا عذاب نازل کر دیا گیا، انہیں منتشر کر دیا گیا۔ بنی اسرائیل اس کے بعد 1948ءمیں ریاست اسرائیل کے قیام تک منتشر رہے، ان کی مرکزیت ختم ہو گئی۔ وہ مختلف قوموں کے غلام بن کر ذلیل و خوار ہوتے رہے حتیٰ کہ انہوں نے یورپ اور امریکہ میں اپنی نحوست کے پنجے گاڑے۔ عیسائیت جو ایک توحیدی مذہب تھا، کو انہوں نے عجیب و غریب رنگ دے ڈالا۔ انجیل مقدس میں تحریف کی۔ یہ یہودیوں کی سازشی ذہنیت کا کمال ہے کہ عیسائی جو صدیوں سے یہودیوں کو مسیح کا قاتل سمجھتے آ رہے تھے، یہودیوں کے نگران و مہربان بن گئے۔ پہلے برطانیہ عظمیٰ نے ریاست اسرائیل کے لئے بالفور ڈیکلیئریشن جاری کیا پھر عظیم امریکہ نے اسی ریاست کی بقا اور مضبوطی کے لئے اپنے تمام وسائل خرچ کئے اور اس طرح عیسائیوں نے قاتلان مسیح کے لئے جائے امن قائم کر دکھائی۔ بات یہاں تک رہتی تو شاید پنپ جاتی، امریکہ نے تو ریاست اسرائیل کی حمایت کا بیڑا اس طرح اٹھا رکھا ہے کہ اسے ہر طرح کی من مانی اور ظلم و ستم کرنے کی نہ صرف کھلی چھٹی دے رکھی ہے بلکہ اسے عربوں کے سینے پر مونگ دلنے کے لئے ہر طرح کی معاونت فراہم کی جا رہی ہے۔ 1948ءمیں اپنے قیام سے لے کر ہنوز، وہ اپنے طے شدہ پروگرام کے مطابق اسرائیل کا جغرافیہ تبدیل کرتا چلا جا رہا ہے۔ اب تو اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے گریٹر اسرائیل کا نقشہ بھی جاری کر دیا ہے اور دنیا کو کھلے الفاظ میں بتا دیا ہے کہ وہ ایک عظیم الشان یہودی ریاست کی تکمیل کرنا چاہتے ہیں جس کی سرحدیں ایسی ہوں گی۔ عربوں نے مذمتی بیان جاری کئے ہیں جن کی پُرکاہ کے برابر بھی وقعت اور حیثیت نہیں ہے۔ سابق امریکی صدر جو بائیڈن، امریکی خارجہ پالیسی کے مطابق اسرائیل کو فلسطینیوں پر بم برسانے اور غزہ کو ملیامیٹ کرنے کے لئے بموں کی کھیپ مہیا کرتے رہے۔ ہر روز بحری جہازوں کے ذریعے گولہ بارود اسرائیل پہنچتا رہا تاکہ اسرائیل بلاروک ٹوک غزہ پر آتش و آہن کی بارش برساتا رہے۔ اس طرح امریکہ کی عملی امداد کے ساتھ اسرائیل نے غزہ کو مٹی کا ڈھیر بنا دیا ہے۔ وہ اب قابل رہائش نہیں ہے۔ اسرائیل غزہ کو ریاست اسرائیل میں ضم کرنا چاہتا ہے۔ گریٹر اسرائیل کے قیام کی راہ میں آنے والی ہر رکاوٹ کا خاتمہ، اسرائیل صہیونی حکمرانوں کا ٹارگٹ ہے۔ فلسطینی بالعموم اور حماس بالخصوص ان کا ٹارگٹ ہیں۔ اسرائیل کے حکمران جس گریٹر اسرائیل کو قائم کرنا چاہتے ہیں، یروشلم اس ریاست کا معنوی و حقیقی مرکز و محور ہے۔ عظیم ریاست اسرائیل کا دارالحکومت ہے جبکہ فلسطینی جو ریاست قائم کرنا چاہتے ہیں، یروشلم اس کا بھی دارالحکومت ہے۔ عیسائی تو اس حوالے سے یہودیوں کے ہمنوا نظر آتے ہیں جو آسمانی بادشاہت کے قیام پر ایمان رکھتے ہیں۔ وہ عیسیٰ ابن مریم کی آمد ثانی کے منتظر ہیں۔ اس کے لئے ھیکل سلیمانی کی تیسری دفعہ تعمیر ضروری ہے۔ تخت داﺅدی جو برطانیہ کے سرکاری گرجا گھر میں محفوظ پڑا ہے، پر بیٹھ کر عیسیٰؑ پوری دنیا پر غلبہ حاصل کریں گے لیکن یاد رہے یہودی بھی ایک مسیحا کی آمد کے منتظر ہیں جو انہیں ویسا ہی غلبہ و عظمت عطا فرمائے گا جیسا سلیمانؑ کے دور میں حاصل ہوا تھا۔ یہودی، ایسی ہی ریاست یعنی گریٹر اسرائیل کے قیام کے لئے سر دھڑ کی بازی لگا رہے ہیں بالفور ڈیکلیئریشن کے اجرا سے لے کر 1948ءمیں قیام ریاست اسرائیل تک پوری دنیا کے یہودی کاوشیں کرتے رہے۔ روتھ چائلڈ یہودی خاندان نے پوری دنیا میں بکھرے یہودیوں کو ریاست اسرائیل کی طرف ہجرت کرنے کی ترغیب بھی دی اور مالی وسائل بھی مہیا کئے۔ 1948ءمیں ریاست کے قیام کے بعد اس کی تعمیر و بقا کے لئے بھی اسباب مہیا کئے۔ اب تھرڈ ٹیمپل کی تعمیر کے لئے بھی پوری دنیا سے وسائل اکٹھے کئے جا چکے ہیں۔ روتھ چائلڈ خاندان اب بھی اس ”نیک کام“ میں آگے آگے ہے۔ اسرائیل جس طرح فلسطینیوں کی نسل کشی کر رہا ہے
اسی طرح تھرڈ ٹیمپل کی تعمیر اور گریٹر اسرائیل کے نقشے میں رنگ بھرنے میں مصروف ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ معاملات حتمی مراحل طے کرتے ہوئے انجام کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ تھرڈ ٹیمپل تعمیر ہو کر رہے گا، گریٹر اسرائیل بن کر رہے گا۔ یہودی عالمی اقتصادیات پر پہلے ہی غلبہ حاصل کر چکے ہیں۔ عالمی سیاست بھی ان کے قبضے میں آ کر رہے گی۔ عالم اسلام کی واحد عسکری طاقت، ایٹمی پاکستان پر بھی ان کی نظریں ہیں۔ یہاں بھی روتھ چائلڈز (گولڈ سمتھ) اپنے قدم جما چکے ہیں۔ پاکستانی سیاست پر عمران خان ایک جونک کی طرح چمٹا ہوا ہے جو اسے دن بہ دن کمزور کرنیکی شعوری کاوشیں کر رہا ہے۔ جیل میں ہونے کے باوجود وہ اپنا کام تندہی کے ساتھ کرتا چلا جا رہا ہے۔ فلسطینی لہولہان ہو رہے ہیں۔ عالم عرب پر جمود طاری ہے، عالم اسلام منتشر ہے۔ یہودی غالب آ رہے ہیں۔ گریٹر اسرائیل بن کر رہے گا۔ باقی مستقبل کے حالات تو صرف اللہ کو معلوم ہیں۔

.

ذریعہ: Nai Baat

کلیدی لفظ: ریاست اسرائیل گریٹر اسرائیل بنی اسرائیل اسرائیل کی اسرائیل کے کر دیا گیا پوری دنیا کی تعمیر کے قیام رہے ہیں کر رہے کی طرف رہا ہے کے لئے

پڑھیں:

190 ملین پاؤنڈز ریفرنس: عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواستوں پر نیب کو تیاری کیلئے ایک ہفتے کا وقت مل گیا

اسلام آباد ہائیکورٹ میں 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس میں پیٹرن ان چیف پاکستان تحریک انصاف اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواستوں پر سماعت آج ہو رہی ہے۔ اس اہم مقدمے کی سماعت قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس محمد آصف پر مشتمل دو رکنی بینچ نے کی۔ اس موقع پر بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان سمیت دیگر رہنما بھی کمرہ عدالت میں موجود تھے۔

واضح رہے کہ اسلام آباد کی احتساب عدالت نے بانی پی ٹی آئی کو 14 سال قید اور بشریٰ بی بی کو 7 سال قید اور جرمانے کی سزا سنائی تھی۔ اس فیصلے کے خلاف اپیلیں دائر کی گئیں اور بعد ازاں سزا معطلی کے لیے الگ درخواستیں بھی داخل کی گئیں۔

ان درخواستوں پر جلد سماعت کے لیے 17 اپریل کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں پہلی سماعت ہوئی، جہاں عدالت نے استدعا منظور کرتے ہوئے رجسٹرار آفس کو دو ہفتوں میں کیس مقرر کرنے کی ہدایت دی۔ بعد ازاں 30 اپریل کو دوبارہ جلد سماعت کی درخواست پر سماعت ہوئی، جس میں کیس آئندہ ہفتے کے لیے مقرر کرنے کا کہا گیا۔ 15 مئی کو عدالت نے نوٹسز جاری کیے اور فریقین سے جواب طلب کیا۔

آج کی سماعت میں قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے نئی پانچ رکنی پراسیکیوشن ٹیم عدالت میں پیش ہوئی۔

سماعت کا احوال
سماعت کے آغاز پر درخواست گزاروں کے وکیل سلمان صفدر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ توشہ خانہ 1، توشہ خانہ 2 اور اب 190 ملین پاؤنڈ کیس بنایا گیا ہے۔ بانی پی ٹی آئی کے خلاف 300 سے زائد مقدمات قائم کیے گئے۔ ٹرائل کورٹ سے سزا ہوئی۔ ہائیکورٹ سے استغاثہ نے کہا کہ سزا ٹھیک نہیں ہوئی تو معطل کر دی جاتی ہے۔ یہ کیسے فیصلے ہیں جس میں چھ ماہ سے میاں بیوی کو اندر رکھا ہوا ہے۔ خاتون ہونے کی بنیاد پر عدالتیں پہلے بھی ضمانتیں دے چکی ہیں۔

وکیل سلمان صفدر نے عدالت سے آج ہی دلائل سن کر فیصلہ کرنے کی استدعا کی، جبکہ نیب نے عدالت سے تین سے چار ہفتے کا وقت مانگ لیا۔ نیب پراسکیوٹر نے کہا کہ ہمیں کل نوٹس ملا ہے، وقت دے دیں۔ بانی پی ٹی آئی کے خلاف اسپیشل ٹیم لانا چاہتے ہیں، لائیں ہم نہیں گھبراتے۔

نیب نے چار ہفتے کا وقت دینے کی استدعا کی۔ قائم مقام چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ آپ نے پراسکیوشن ٹیم کا نوٹیفکیشن لینا ہے تو سات دن کا وقت لے لیں۔

نیب پراسکیوٹر نے جواب دیا کہ وزارت قانون سے خط و کتابت ہونی ہے، چار ہفتے کا وقت دے دیں۔

لطیف کھوسہ نے مؤقف اختیار کیا کہ بانی پی ٹی آئی بغیر کسی ثبوت کے جیل میں ہیں، نہ وہ بیرون ملک جائیں گے نہ ہی ریکارڈ ٹمپر کرنے کا کوئی خطرہ ہے۔

عدالت نے کہا کہ انہیں لیگل ٹیم نوٹیفائی کرنے کا وقت دے دیں۔

عدالت نے نیب پراسکیوشن ٹیم کو سات دن میں نوٹیفائی کرنے کی ہدایت جاری کر دی۔ نیب نے چودہ دن کا وقت دینے کی درخواست کی، جس پر سلمان صفدر نے کہا کہ پھر چاہیں تو انہیں چار سال دے دیں۔

عدالت نے نیب کو 11 جون تک اسپیشل پراسکیوٹر تعینات کرنے کا حکم دے دیا اور کیس کی سماعت 11 جون تک ملتوی کر دی۔

ایسے کیسز میں تو مہینے کے اندر سماعت ہو جاتی ہے، بانی پی ٹی آئی کو 600 سے زائد روز گزر چکے ہیں: بیرسٹر گوہر
چئیرمین پی ٹی آئی گوہر علی خان نے سماعت سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کیسز بہت عرصے بعد لگے ہیں اور یہ پہلی بار ہے کہ پراسیکیوشن عدالت کے سامنے پیش ہو رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ آج کوئی نہ کوئی پیشرفت ضرور ہوگی۔ گوہر علی خان نے مزید کہا کہ عدالت کو اب پیش رفت کرنی چاہیے۔ انہوں نے شکوہ کیا کہ بانی پی ٹی آئی کو 17 جنوری کو سزا سنائی گئی، اور اب جون آگیا ہے، مگر یہ پہلی سماعت ہو رہی ہے۔

گوہر علی خان نے موازنہ کرتے ہوئے کہا کہ ایسے کیسز میں تو مہینے کے اندر سماعت ہو جاتی ہے، نواز شریف کے پہلے کیس میں 70 دن بعد رہائی ہوئی تھی، جبکہ دوسرے کیس میں 91 دن میں فیصلہ آیا تھا، لیکن بانی پی ٹی آئی کو 600 سے زائد روز گزر چکے ہیں۔

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کی تیاری، ریلیف پیکج متوقع
  • 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس: عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواستوں پر نیب کو تیاری کیلئے ایک ہفتے کا وقت مل گیا
  • ایک سال میں ایئر پنجاب لانے کا فیصلہ، اب تک کتنی تیاری ہوچکی؟
  • عید قرباں کی تیاری، سبزیاں سستی ہوئیں یا مہنگی؟
  • معرکہ حق کے بعد پہلی عید، آزاد کشمیر کی منڈیوں میں خریداروں کا  غیر معمولی رش
  • ثناء یوسف کی آخری مسکراہٹ اور لال اسکوٹی چلاتی لڑکی
  • جمہوریت کی بحالی کے لیے آخری دم تک جدوجہد کروں گا، عمران خان
  • ’اسکوئڈ گیم‘ کے آخری سیزن کا سنسنی خیز ٹریلر جاری، سیریز کب ریلیز ہوگی؟
  • ’اسکوئڈ گیم‘ کے آخری سیزن کا سنسنی خیز ٹریلر جاری، سیریز کب ریلیز ہوگی؟
  • معرکہ حق کنونشن کا دوسرا مرحلہ شروع کرنے کا فیصلہ