کرم میں متحرک قبائل کے درمیان اسلحہ حوالگی پر تاحال ڈیڈلاک برقرار
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
پشاور /کرم(مانیٹرنگ ڈیسک/صباح نیوز) خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں متحرک قبائل کے درمیان اسلحہ حوالگی پر تاحال ڈیڈ لاک برقرار ہے۔ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ اپرکرم کے قبائل اسلحہ حکومت کی بجائے قبائلی عمائدین کے پاس جمع کرانے پر زور دے رہے ہیں، لوئرکرم کے قبائل کا اصرارہے کہ اسلحہ سیکورٹی فورسزکے حوالے کیا جائے، دونوں متحارب قبائل کی تجاویزکو اعلیٰ حکومتی افسران کے سامنے پیش کیا جائے گا۔ لوئر کرم قبائل کا کہنا ہے کہ لوئرکرم بگن بازار میں تعمیر نو کے ساتھ معاوضے کی ادائیگی شروع کی جائے‘ ٹل پاراچنار روڈ پر فائرنگ میں لوئرکرم کے قبائل نہیں بلکہ تیسرا فریق ملوث ہے۔ انتظامیہ نے کہا ہے کہ مرکزی شاہراہ کو کھولنے کے لیے 4 ہزارسے زاید سیکورٹی اہلکاروں کی تعیناتی پر غور جاری ہے، لوئر اور سینٹرل کرم کے بعد اپرکرم میں بھی بنکرز مسماری کا عمل جاری ہے، اب تک 48 بنکرز مسمار کیے جا چکے ہیں، اتوار یا پیر کو تجاویز مرتب کرکے دوبارہ جرگہ طلب کیا جائے گا۔ پاراچنارمین شاہراہ اور پاک افغان خرلاچی بارڈر گزشتہ 129 روز سے ہر قسم کی آمد و رفت کے لیے بند ہے جس کے باعث ضلع کے مختلف علاقوں میں معمولات زندگی بری طرح متاثر ہے۔ پارا چنارمیں راستوں کی بندش کے نتیجے میں 5 لاکھ سے زاید آبادی ضلع میں محصور ہو کر رہ گئی ہے۔اوورسیز پاکستانی اور طلبہ و طالبات گزشتہ 4 ماہ سے راستوں کے کھلنے کے منتظر ہیں، ضلع میں پیٹرول اور ڈیزل کی قلت ہے، پبلک ٹرانسپورٹ، کاروباری مراکز، اور اے ٹی ایم مشینز مکمل طور پر بند ہے جس کے باعث عوام کو مواصلاتی مسائل کا بھی سامنا ہے۔ بگن کے مقامی لوگوں کے مطابق بگن متاثرین کو ابھی تک کسی قسم کا ریلیف پیکج نہیں ملا ہے۔ جرگہ ممبر ملک عنایت نے کہا کہ اب تک حکومت اور فریقین کے درمیان کئی نشستیں برخاست ہوچکی ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کرم کے
پڑھیں:
کراچی: ڈاکوؤں کی فائرنگ سے 14 سالہ حافظ قرآن جاں بحق، شہری کی فائرنگ سے ڈاکو ہلاک
کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن گلشن بہار میں شہری کی فائرنگ سے ایک ڈاکو ہلاک جبکہ ایک زخمی ہوکر فرار ہوگیا، ڈاکوؤں کی فائرنگ سے 14 سال کا حسین جاں بحق ہوگیا۔ حسین حافظ قرآن تھا اور عالم بننے کی تعلیم حاصل کر رہا تھا۔
پولیس کے مطابق اورنگی گلشن بہار میں موٹر سائیکل سوار دو مسلح ملزمان ایک راہ گیر شہری کو لوٹ رہے تھے، قریب موجود شہری نے اپنے اسلحہ سے ملزمان پر فائرنگ کی، شہری کی فائرنگ سے ایک ملزم ہلاک ہوگیا جبکہ ایک زخمی حالت میں فرار ہوگیا، جبکہ ملزمان کی اندھا دھند فائرنگ کی زد میں آکر 14 سال کا حسین جاں بحق ہوگیا۔
ہلاک ملزم کے پاس سے اسلحہ اور گولیاں ملی ہیں، شہری کا لائسنس یافتہ اسلحہ بھی فارنزک کیلئے پولیس نے تحویل میں لے لیا ہے، ہلاک ملزم کی شناخت کی جا رہی ہے۔
حسین کے ماموں نے اسپتال میں میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ میرا بھانجا نماز پڑھ کر مسجد کے باہر بیٹھا تھا، ڈاکوؤں نے حسین سے موبائل فون چھیننے کی کوشش کی، حسین نے موبائل چھین کر فرار ہونے والے ڈاکو کو پکڑا تو ڈاکو اسے گھسیٹتے ہوئے لے گئے، ڈاکو نے 9 گولیاں چلائیں، میں فائرنگ کی آواز سن کر باہر آیا تو لوگ میرے بھانجے کو اسپتال لیکر جا رہے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ بھانجے کو نارتھ ناظم آباد کے ڈی اے چورنگی پر نجی اسپتال لے گئے ڈاکٹروں نے بتایا حسین جاں بحق ہوگیا ہے، حسین حافظ قرآن تھا اور عالم بننے کی تعلیم حاصل کر رہا تھا۔