جی بی کے آئندہ الیکشن میں کوئی وفاقی وزیر مہم نہیں چلائے گا، انجینئر اسماعیل
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
مقامی میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انجینیئر اسماعیل نے کہا کہ مسلم لیگ نون دو دھڑوں میں تقسیم ہو گئی ہے اس لئے اس جماعت کی قیادت کو صوبائی اسمبلی کے الیکشن میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ دونوں لیگی دھڑوں سے ہمارے اچھے تعلقات ہیں اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان کے وزیر خزانہ انجینئر اسماعیل نے کہا ہے کہ جی بی کے عام انتخابات میں وفاقی حکومت کا کوئی رول نہیں ہوگا۔ طے ہو گیا ہے کہ صوبائی اسمبلی کے آئندہ الیکشن میں وفاقی حکومت کسی قسم کی مداخلت کرے گی اور نہ ہی کوئی وفاقی وزیر الیکشن مہم کے سلسلے میں گلگت بلتستان میں آئے گا۔ مقامی میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ نون دو دھڑوں میں تقسیم ہو گئی ہے اس لئے اس جماعت کی قیادت کو صوبائی اسمبلی کے الیکشن میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ دونوں لیگی دھڑوں سے ہمارے اچھے تعلقات ہیں، اس لئے امکان ہے کہ یہ دھڑے حکومت سازی کیلئے ہمارے ساتھ مل جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اہم شخصیات کی شمولیت کے بعد ہماری جماعت مذید مضبوط ہو گئی ہے، الیکشن میں 14 نشستیں یقینی طور پر ملیں گی، الیکشن میں ہمارا ٹھوس بیانیہ ہو گا، حق ملکیت کا بل اسمبلی کے آئندہ الیکشن میں پاس کیا جائے گا، حق حاکمیت کا بل بھی جلد لے آئیں گے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: الیکشن میں اسمبلی کے نے کہا
پڑھیں:
بھارتی قومی اسمبلی (لوک سبھا) کے 93 فیصد ارکان کروڑ و ارب پتی بن گئے، عوام بدحال؛ رپورٹ
بھارت کے تحقیقی ادارے ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز کی تازہ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ بھارتی قومی اسمبلی (لوک سبھا) میں بیٹھے 93فیصد ارکان کروڑ پتی یا ارب پتی بن چکے ہیں۔
سب سے زیادہ ایسے ارکان حکمران جماعت بی جے پی سے تعلق رکھتے ہیں جن کی تعداد کل ارکان 240میں سے235 ہے۔ صرف 5 ارکان کے اثاثے 1 کروڑ روپے سے کم ہیں۔
یاد رہے نریندر مودی کی زیر قیادت 2014ء میں بی جے پی نے یہ نعرہ لگا کر الیکشن جیتا تھا کہ وہ بھارت سے ایلیٹ کلچر کا خاتمہ کرکے عوام کی حکومت لائے گی مگر صرف 10سال میں الٹی گنگا بہنے لگی اور بی جے پی امیر ترین بھارتی سیاسی جماعت بن چکی ہے۔
عام بھارتی بدحال لیکن مودی کی تان پاکستان دشمنی پر ٹوٹتی ہے، رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارت میں اب جمہوریت الیکشن لڑنے والوں کے لیے کمائی کا ذریعہ بن چکی ہے۔
لہٰذا حکومتی نظام کو اصلاحات نہیں بلکہ اس کی ضرورت کہ اسے کرپٹ امرا کے چنگل سے آزاد کرایا جائے تاکہ عام آدمی غربت، بیروزگاری اور مہنگائی سے نجات پا سکے۔