جی بی کے آئندہ الیکشن میں کوئی وفاقی وزیر مہم نہیں چلائے گا، انجینئر اسماعیل
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
مقامی میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انجینیئر اسماعیل نے کہا کہ مسلم لیگ نون دو دھڑوں میں تقسیم ہو گئی ہے اس لئے اس جماعت کی قیادت کو صوبائی اسمبلی کے الیکشن میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ دونوں لیگی دھڑوں سے ہمارے اچھے تعلقات ہیں اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان کے وزیر خزانہ انجینئر اسماعیل نے کہا ہے کہ جی بی کے عام انتخابات میں وفاقی حکومت کا کوئی رول نہیں ہوگا۔ طے ہو گیا ہے کہ صوبائی اسمبلی کے آئندہ الیکشن میں وفاقی حکومت کسی قسم کی مداخلت کرے گی اور نہ ہی کوئی وفاقی وزیر الیکشن مہم کے سلسلے میں گلگت بلتستان میں آئے گا۔ مقامی میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ نون دو دھڑوں میں تقسیم ہو گئی ہے اس لئے اس جماعت کی قیادت کو صوبائی اسمبلی کے الیکشن میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ دونوں لیگی دھڑوں سے ہمارے اچھے تعلقات ہیں، اس لئے امکان ہے کہ یہ دھڑے حکومت سازی کیلئے ہمارے ساتھ مل جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اہم شخصیات کی شمولیت کے بعد ہماری جماعت مذید مضبوط ہو گئی ہے، الیکشن میں 14 نشستیں یقینی طور پر ملیں گی، الیکشن میں ہمارا ٹھوس بیانیہ ہو گا، حق ملکیت کا بل اسمبلی کے آئندہ الیکشن میں پاس کیا جائے گا، حق حاکمیت کا بل بھی جلد لے آئیں گے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: الیکشن میں اسمبلی کے نے کہا
پڑھیں:
الیکشن کمیشن نے اسپیکر کے پی اسمبلی کے اختیارات کو سلب کیا ہے: رضا ربانی
رضا ربانی—فائل فوٹوسابق چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن نے پارلیمانی نظام کو ناپید کر دیا ہے، الیکشن کمیشن نے اسپیکر کے پی اسمبلی کے اختیارات کو سلب کیا ہے۔
کراچی سابق چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے میثاق...
اسلام آباد سے جاری کیے گئے بیان میں سابق چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن نے چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ کو حلف کے لیے ایک شخص کو نامزد کرنے کا خط لکھا۔
ان کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کے خط کی سخت مذمت کرتا ہوں، اس وقت ناقابلِ عمل حالات یا وجوہات موجود نہیں تھیں، گورنر کی طرف سے صوبائی اسمبلی کے منتخب ممبران کو حلف دلانا غیر ضروری تھا۔
رضا ربانی کا کہنا ہے کہ پارلیمانی پریکٹس میں کورم کی کمی ایک عام سی بات ہے، منتخب اراکین کی حلف برداری کو کسی بھی ادارے کے ذریعے تبدیل نہیں کیا جا سکتا، الیکشن کمیشن کی زیادتی نے پارلیمانی تاریخ میں بدصورت اور غیر آئینی نظیر قائم کی۔