پاسپورٹ دفاتر کے باہر ایجنٹ مافیا کے خلاف کارروائی کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
لاہور (نامہ نگار) ڈی جی پاسپورٹس نےپاسپورٹ دفاتر کے باہر ایجنٹ مافیا کے خلاف شکایات پر ڈی جی پاسپورٹس نے اہم فیصلہ کرلیا۔ڈی جی پاسپورٹ نے ملک بھر میں پاسپورٹ دفاتر کے باہر ایجنٹس پر کڑی نظر رکھنے اور کریک ڈائون کے احکامات جاری کردیئے۔
ڈ ی جی پاسپورٹس نے اپنے احکامات جاری کرتے ہوئے کہا کہ تمام ریجنل پاسپورٹ دفاتر یومیہ مانیٹرنگ رپورٹ ہیڈکوارٹرز جمع کروائیں گے ، ایجنٹس کی خفیہ مانیٹرنگ کے لیے ہیڈکوارٹرز کی ٹیم بھی سرپرائز وزٹ کرے گی۔ڈی جی پاسپورٹس کا کہنا تھا کہ ایجنٹس کے خلاف روزانہ مقدمات کا اندراج اور گرفتاریاں کروائی جائیں گی۔
پاسپورٹ دفتر گارڈن لاہور کے باہر کارروائی کرتے ہوئے ایجنٹ گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا گیا، ڈی جی نے عوام سے اپیل کی شہری ایجنٹس کیخلاف کارروائیوں میں ہمارا ساتھ دیں۔خیال رہے پاکستانی پاسپورٹ ریاست پاکستان کے شہریوں کو بین الاقوامی سفر کیلیے جاری کیا جاتا ہے۔ یہ دستاویز آپ کی شناخت اور پاکستانی شہریت کی تصدیق کرتی ہے اور وزارت داخلہ کی شاخ ڈائریکٹریٹ جنرل آف امیگریشن اینڈ پاسپورٹ پاسپورٹ جاری کرنے کی ذمہ داری ادا کرتی ہے۔
عام طور پر عام اور سرکاری پاسپورٹس جاری کیے جاتے ہیں، ان کی میعاد 5 یا 10 سال ہوتی ہے اور 15 سال سے کم عمر بچوں کے لیے 5 سال کا جاری کیا جاتا ہے۔مشین ریڈ ایبل پاسپورٹ زیادہ محفوظ اور جدید ہیں۔ پاسپورٹ کی درخواست آن لائن یا قونصل خانے میں کی جا سکتی ہے اور اس کے بغیر بین الاقوامی سفر ناممکن ہے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: پاسپورٹ دفاتر ڈی جی پاسپورٹ جی پاسپورٹس کے باہر
پڑھیں:
اسکیم33 میں تعمیراتی مافیا کا راج قائم
سندھ بلڈنگ
اسسٹنٹ ڈائریکٹر عدیل قریشی کی سرپرستی ، برج الحر مین کراچی کا بلند ٹاورز تعمیر
قواعد و ضوابط کے برعکس تعمیر اتی منصوبے، پانی، بجلی اور سیوریج کے بحران کا خطرہ
کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) اسکیم 33 میں تعمیراتی مافیا کا راج قائم ہے ۔ "برج ال حر مین کراچی” کے نام سے بلند و بالا ٹاورز کی تعمیر اور اب قبضے دینے کی تیاریاں علاقے کے مکینوں کے لیے نئے مسائل پیدا کر رہی ہیں۔جرأت سروے ٹیم کو حاصل ہونے والی معلومات کے مطابق یہ تمام تر غیر قانونی سرگرمیاں اسسٹنٹ ڈائریکٹر عدیل قریشی کی مبینہ سرپرستی کے بغیر ممکن نہیں۔ شہریوں نے الزام لگایا ہے کہ عدیل قریشی کی پشت پناہی کے باعث بلڈرز کو کھلی چھوٹ ملی ہوئی ہے اور منصوبے قواعد و ضوابط کے برعکس تعمیر کیے جا رہے ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ اس طرح کی خلافِ ضابطہ تعمیرات نہ صرف پانی، بجلی اور سیوریج کے بحران کو بڑھائیں گی بلکہ ٹریفک مسائل اور بارشوں کے دوران سنگین حادثات کا سبب بھی بن سکتی ہیں۔شہریوں نے متعلقہ حکام اور وزیر بلدیات سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر ان تعمیراتی منصوبوں کی شفاف انکوائری کی جائے اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر عدیل قریشی سمیت ملوث عناصر کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے ، تاکہ عوامی سہولتوں اور مفاد کو مزید نقصان سے بچایا جا سکے ۔