امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا غزہ خریدنے کے بیان پر قائم رہنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
واشنگٹن:
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے اس بیان پر قائم رہنے کا عزم ظاہر کیا ہے جس میں انہوں نے غزہ کی پٹی کو خریدنے اور اس کی ملکیت کا ذکر کیا تھا۔
گزشتہ روز طیارے میں دوران پرواز صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ غزہ کو خریدنے کے بارے میں ان کا موقف برقرار ہے۔
اس حوالے سے انہوں نے مشرق وسطیٰ کے دیگر ممالک کو ایک بار پھر مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ اگر فلسطینیوں کو اپنے ملک میں پناہ دیں گے تو انہیں بھی غزہ کے کچھ حصے دینے پر غور کیا جا سکتا ہے تاکہ اس علاقے میں تعمیر نو کا عمل شروع کیا جا سکے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکا ہر ممکن فلسطینیوں کی مدد کرے گا، اس کے لیے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی سمیت دیگر عرب ممالک سے بات چیت کرنے کے لیے تیار ہوں۔
اس کے علاوہ ٹرمپ نے کہا کہ وہ آج امریکی درآمدات پر 25 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کریں گے، جس میں اسٹیل اور المونیم شامل ہیں۔
یاد رہے کہ چند دن قبل صدر ٹرمپ نے غزہ پر امریکہ کا قبضہ کرنے کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ امریکہ غزہ کی پٹی کا مالک بنے گا۔ ان کا یہ قدم علاقے میں استحکام لانے اور ہزاروں نئی ملازمتیں پیدا کرنے کے مقصد سے تھا۔
ٹرمپ کے اس بیان پر عالمی سطح پر تنقید کا سامنا ہے، اور اقوام متحدہ سمیت متعدد ممالک نے بے دخلی کی مخالفت کی ہے اور فلسطین کے دو ریاستی حل پر زور دیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
مسئلہ کشمیر پر ڈونلڈ ٹرمپ اپنا وعدہ پورا کریں گے، بلاول بھٹو
لندن(ڈیلی پاکستان آن لائن)چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی اور پاکستانی سفارتی مشن کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری نےکہا ہے کہ جنگ میں برتری کے باوجود ہم نے جنگ بندی پر اس شرط پر اتفاق کیا کہ مستقبل میں تمام کشیدگی کے نکات پر ایک غیر جانبدار مقام پر مزید بات چیت ہوگی۔سابق وزیرخارجہ بلاول بھٹو نے سفارتی وفد کے اراکین کے ہمراہ لندن پہنچنے پر ان خیالات کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، وفد میں حنا ربانی کھر ، خرم دستگیر ، سینیٹرز شیری رحمان، مصدق ملک، فیصل سبزواری اور بشریٰ انجم بٹ بھی وفد کا حصہ ہیں، ان کے ساتھ سینئر سفیر جلیل عباس جیلانی اور تہمینہ جنجوعہ بھی ہیں۔
"میرا بوائے فرینڈ مجھے اپنے باس کے ساتھ سونے پر مجبور کر رہا ہے" خاتون کا انتہائی شرمناک انکشاف
اس ماہ کے اوائل میں، پاکستان نے بھارت کے ساتھ حالیہ تنازعہ پر اپنا نقطہ نظر دنیا کے سامنے پیش کرنے اور نئی دہلی کے غیر ثابت شدہ الزامات کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک وسیع البنیاد سفارتی مہم شروع کی تھی، اپنی عالمی رسائی کی مہم کے حصے کے طور پر، وفد نے امریکہ کا دورہ کیا ہے، اور اس وقت لندن میں ہے، اور پھر برسلز بھی جائے گی۔بلاول بھٹو نے لندن میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارت سے جنگ کے دوران ہمیں برتری حاصل رہی، اس برتری کے باوجود، ہم نے جنگ بندی پر اس شرط پر اتفاق کیا کہ مستقبل میں تمام کشیدگی کے نکات پر ایک غیر جانبدار مقام پر مزید بات چیت ہوگی۔امریکا کی ثالثی میں جنگ بندی کے بعد کشمیر تنازعہ جلد حل ہونے کے بارے میں پوچھے جانے پر، بلاول نے امید ظاہر کی کہ ’ ڈونلڈ ٹرمپ یا ان کی حکومت اپنا وعدہ پورا کرے گی’ کیونکہ تنازعہ کے دوران پاکستان کی دفاعی پوزیشن بھارت سے بہتر تھی۔بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ بین الاقوامی سطح پر، چاہے وہ امریکا ہو یا برطانیہ، وہ سب اپنا کردار ادا کریں گے اور بھارت کو بات چیت کے ذریعے ہمارے مسائل حل کرنے پر راضی کریں گے۔
جسٹن بیبر کو کیا ہوا؟ تصویر سامنے آنے پر مداحوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی
مزید :