پاکستانی تجزیہ کار کے مطابق غزہ کے فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی بائیڈن انتظامیہ اور اس کے یورپی اتحادیوں نے 7 اکتوبر کے فوراً بعد ہی شروع کر دی تھی اور یہ فلسطینیوں کو صحرائے سینا میں بے دخل کرنے کے اسرائیلی منصوبے کے عین مطابق تھا جو حماس کے حملوں کے فوراً بعد میڈیا پر لیک ہوگیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ معروف تجزیہ کار ضرار کھوڑو نے پاکستانی جریدے میں لکھا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کا غزہ منصوبہ اتنا ہی خالصتاً امریکی معلوم ہوتا ہے جتنا ایپل پائی سوئٹ ڈش۔ اس منصوبے میں پہلے مقامی آبادی کے بڑے حصے کو قتل کرنا اور پھر اپنے منافع کے لیے ان کی زمین کو ہتھیانا شامل ہے۔ سابق امریکی صدر جو بائیڈن کی معاونت اور حوصلہ افزائی سے جاری تباہی کا عمل اب ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارت میں منطقی انجام کو پہنچ رہا ہے، یہ ثابت کرتا ہے (اگر ہمیں مزید ثبوتوں کی ضرورت ہے تو) کہ جب اسرائیل کی بات آتی ہے تو امریکا کی دو جماعتیں ڈیموکریٹک اور ری پبلکن، نہ صرف ایک صفحے پر بلکہ وہ گویا ایک پیراگراف، ایک جملے، ایک لفظ حتیٰ کہ ایک فل اسٹاپ پر بھی ساتھ ساتھ ہیں۔ 

ضرار کھوڑو کہتے ہیں کہ مغربی ممالک اور میڈیا ہاؤسز نے جو چیز بڑی آسانی سے نظرانداز کردی وہ درحقیقت یہ تھی کہ غزہ کے فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی بائیڈن انتظامیہ اور اس کے یورپی اتحادیوں نے 7 اکتوبر کے فوراً بعد ہی شروع کر دی تھی اور یہ فلسطینیوں کو صحرائے سینا میں بے دخل کرنے کے اسرائیلی منصوبے کے عین مطابق تھا جو حماس کے حملوں کے فوراً بعد میڈیا پر لیک ہوگیا تھا۔ تاہم جو بات پہلے نجی طور پر سفارتی ذرائع سے دبی آوازوں میں پہنچائی جاتی تھی، ٹرمپ نے بس وہی بات بلند و بالا کردی ہے جبکہ ایک پراپرٹی ٹائیکون ہونے کی حیثیت سے انہوں نے اس منصوبے میں اعلیٰ معیار کی ہاؤسنگ سوسائٹی کو بھی شامل کردیا ہے۔ سوال یہ ہے کہ آخر ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ انتہائی منصوبہ کیوں تجویز کیا؟ اس کی ایک وضاحت تو یہ ہے کہ وہ بالکل پاگل ہیں، اور اسے خارج از الامکان قرار نہیں دیا جاسکتا۔

پاکستانی تجزیہ کار کے مطابق زیادہ امکان ہے کہ ٹرمپ خود چاہتے ہیں کہ لوگ ان کے بارے میں یہ رائے قائم کریں کہ وہ جنونی یا پاگل ہیں۔ یہ امریکی صدر رچرڈ نکسن کی صدرات کے دوران سامنے آنے والی میڈ مین تھیوری سے مماثل روش ہے۔ رچرڈ نکسن نے دانستہ طور پر خود کو غیرمعقول اور غیرمتوقع طبعیت کا ظاہر کیا تاکہ کمیونسٹ ممالک کے ساتھ بات چیت میں انہیں فوائد حاصل ہوں۔ وہ کھلے عام دھمکیاں دیتے تھے جبکہ ان کے سفارتکار حریف ممالک کے رہنماؤں کو کہتے تھے کہ صدر نکسن کچھ بھی کرسکتے ہیں، لہٰذا انہیں خوش رکھنے کی کوشش کی جائے۔ ٹرمپ کی فطرت بھی چھوٹے معاملات کے لیے بڑے اقدامات کرنے کی ہے اور یہ میڈیا اور مخالفین کی توجہ بھٹکانے میں بھی مفید ثابت ہوا ہے۔ وہ بہت سے مشتعل بیانات دیتے ہیں جس سے میڈیا اور مخالفین کی توانائی ٹرمپ کے حیرت انگیز بیانات پر مرکوز ہوجاتی ہے جبکہ اس عمل میں وہ ڈونلڈ ٹرمپ کے حقیقی اقدامات کو نظر انداز کردیتے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ڈونلڈ ٹرمپ تجزیہ کار کے فورا

پڑھیں:

سندھ حکومت کے پاس بتانے کو کچھ نہ دکھانے کو، عظمیٰ بخاری

وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کے بیان پر ردعمل دے دیا۔

لاہور سے جاری بیان میں عظمیٰ بخاری نے کہا کہ عید والے دن بھی مرتضیٰ وہاب اپنی ناکامیاں چھپانے کے لیے فضول تنقید سے باز نہیں آئے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا گراؤنڈ پر جانا ضروری نہیں، 1 لاکھ 40 ہزار ورکرز، انتظامیہ اور وزراء گراؤنڈ پر موجود ہیں۔

وزیر اطلاعات پنجاب نے مزید کہا کہ اس وقت مقصد آلائشیں اٹھانا اور صوبے کی خوبصورتی برقرار رکھنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 2 دن سے وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ اوران کے وزرا کی فوج منظر عام سےغائب ہے، آپ صرف کراچی کو بھی صاف کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے۔

عظمیٰ بخاری نے یہ بھی کہا کہ 16 سال سندھ حکومت اور اس کے بچے جموروں کا ایک ہی رونا ہے، بات میڈیا مینجمنٹ کی نہیں، جو میڈیا کو دیکھائی دے رہا ہے، وہی میڈیا دکھا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کے پاس نہ بتانے کو کچھ ہے نہ دکھانے کو کچھ ہے، حسد کا علاج تو حکیم لقمان کے پاس بھی نہیں تھا، ایک محاورہ ہے محنت کر حسد نہ کر۔

متعلقہ مضامین

  • یونیورسٹی بس کو حادثہ، 15طالبعلم جاں بحق
  • چینی قوم کی وحدت کا تصور ثقافت اور اخلاق سے ہم آہنگ ہے، چینی میڈیا
  • بھارتی وفد کا ایجنڈا کسی کو سمجھ نہیں آیا، شیری رحمان
  • عظمیٰ بخاری کا سندھ حکومت کے خلاف بیان
  • سندھ حکومت کے پاس بتانے کو کچھ نہ دکھانے کو، عظمیٰ بخاری
  • اگلے بجٹ میں عوام پر کم سے کم ٹیکسوں کا بوجھ ڈالا جائے، علی خورشیدی
  • اگلے بجٹ میں عوام پر کم سے کم ٹیکسوں کا بوجھ ڈالا جائے: علی خورشیدی
  • بھارت، اتراکھنڈ میں ہیلی کاپٹر کی سڑک پر ہنگامی لینڈنگ
  • نئی پابندیاں ایرانی عوام کے ساتھ امریکی دشمنی کو ظاہر کرتی ہیں، اسماعیل بقائی
  • آئی پی پیز کو ٹیکس سے استثنیٰ، عوام پر ٹیکس کا بوجھ ڈالا جارہا ہے: حافظ نعیم