امامیہ سکاوٹس کے زیراہتمام عباسِ باوفا اسکاؤٹ کانفرنس
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
کانفرنس میں امامیہ اسکاؤٹنگ کی 40 سالہ تاریخ اور خدمات کی رپورٹ پیش کی گئی۔ کانفرنس میں سیلاب، زلزلہ، کرونا وائرس، مری سانحہ اور دیگر قدرتی آفات کے دوران ریسیکیو آپریشنز میں شریک امامیہ اسکاؤٹس کی خدمات کو خراجِ تحسین پیش کیا گیا اور سکاوٹس کو شیلڈز سے نوازا گیا۔ چھوٹی تصاویر تصاویر کی فہرست سلائیڈ شو
آئی ایس او پاکستان کے ذیلی ادارے امامیہ سکاوٹس کے زیراہتمام عباسِ باوفا اسکاؤٹ کانفرنس
آئی ایس او پاکستان کے ذیلی ادارے امامیہ سکاوٹس کے زیراہتمام عباسِ باوفا اسکاؤٹ کانفرنس
آئی ایس او پاکستان کے ذیلی ادارے امامیہ سکاوٹس کے زیراہتمام عباسِ باوفا اسکاؤٹ کانفرنس
آئی ایس او پاکستان کے ذیلی ادارے امامیہ سکاوٹس کے زیراہتمام عباسِ باوفا اسکاؤٹ کانفرنس
آئی ایس او پاکستان کے ذیلی ادارے امامیہ سکاوٹس کے زیراہتمام عباسِ باوفا اسکاؤٹ کانفرنس
آئی ایس او پاکستان کے ذیلی ادارے امامیہ سکاوٹس کے زیراہتمام عباسِ باوفا اسکاؤٹ کانفرنس
آئی ایس او پاکستان کے ذیلی ادارے امامیہ سکاوٹس کے زیراہتمام عباسِ باوفا اسکاؤٹ کانفرنس
آئی ایس او پاکستان کے ذیلی ادارے امامیہ سکاوٹس کے زیراہتمام عباسِ باوفا اسکاؤٹ کانفرنس
آئی ایس او پاکستان کے ذیلی ادارے امامیہ سکاوٹس کے زیراہتمام عباسِ باوفا اسکاؤٹ کانفرنس
آئی ایس او پاکستان کے ذیلی ادارے امامیہ سکاوٹس کے زیراہتمام عباسِ باوفا اسکاؤٹ کانفرنس
آئی ایس او پاکستان کے ذیلی ادارے امامیہ سکاوٹس کے زیراہتمام عباسِ باوفا اسکاؤٹ کانفرنس
آئی ایس او پاکستان کے ذیلی ادارے امامیہ سکاوٹس کے زیراہتمام عباسِ باوفا اسکاؤٹ کانفرنس
آئی ایس او پاکستان کے ذیلی ادارے امامیہ سکاوٹس کے زیراہتمام عباسِ باوفا اسکاؤٹ کانفرنس
آئی ایس او پاکستان کے ذیلی ادارے امامیہ سکاوٹس کے زیراہتمام عباسِ باوفا اسکاؤٹ کانفرنس
آئی ایس او پاکستان کے ذیلی ادارے امامیہ سکاوٹس کے زیراہتمام عباسِ باوفا اسکاؤٹ کانفرنس
آئی ایس او پاکستان کے ذیلی ادارے امامیہ سکاوٹس کے زیراہتمام عباسِ باوفا اسکاؤٹ کانفرنس
آئی ایس او پاکستان کے ذیلی ادارے امامیہ سکاوٹس کے زیراہتمام عباسِ باوفا اسکاؤٹ کانفرنس
اسلام ٹائمز۔ امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے ذیلی ادارے ’’امامیہ اسکاؤٹس پاکستان‘‘ کے زیر اہتمام مرکزی سیکرٹریٹ المصطفیٰ ہاؤس لاہور میں ’’عباسِ باوفا اسکاؤٹ کانفرنس‘‘ کا انعقاد کیا گیا۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے وائس چیئرمین علامہ سید احمد اقبال رضوی، پہلے امامیہ چیف اسکاؤٹ صفدر رضا بخاری اور نیشنل ہیڈ کوارٹر پاکستان بوائے اسکاؤٹ ایسوسی ایشن کے نمائندے لیڈر ٹرینیر عبدالغفار بٹ نے کانفرنس میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ کانفرنس کا آغاز تلاوتِ قرآنِ مجید سے ہوا۔ اس کے بعد اسکاؤٹس نے حضرت عباس علمدار علیہ السلام کی شان میں نذرانہ عقیدت پیش کیا۔.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
پاکستان کی بلیو اکنامی کیلئے پائیمک ایکسپو اہمیت کی حامل ہوگی، وائس ایڈمرل فیصل عباسی
پریس کانفرنس کرتے ہوئے وائس ایڈمرل محمد فیصل عباسی نے کہا کہ پاکستان نیوی نے چین کے ساتھ آئل اینڈ گیس کے سروے کیلئے معاہدہ کیا تھا، تین سروے ہوئے، پتہ چلا کہ مکران اور دیگر مقامات پر ذخائر پائے گئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ وائس ایڈمرل محمد فیصل عباسی نے کہا ہے کہ پاکستان کی بلیو اکنامی کیلئے پائیمک ایکسپو اہمیت کی حامل ہوگی، پائیمک کانفرنس کے مثبت اثرات نمایاں ہونگے۔ ایکسپو سینٹر کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وائس ایڈمرل محمد فیصل عباسی نے کہا کہ پائیمک کانفرنس کا دوسرا ایڈیشن تین سے چھ نومبر تک ہوگا، کانفرنس میں 44 ممالک پائیمک کانفرنس میں حصہ لینگے، غیرملکی مندوبین کی بڑی تعداد پائیمک کانفرنس میں شریک ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ اس میگا ایکسپو کے انعقاد کے تعاون پر سندھ حکومت کے بھی شکر گزار ہیں، اس کانفرنس میں مقامی سرمایہ کاروں کو بھی فوائد حاصل ہونگے۔ ان کا کہنا تھا کہ پائیمک میں انٹرنیشنل کانفرنس بھی ہوگی، مختلف موضوعات پر لیکچرز ہونگے، سمندری آلودگی ایک چیلنج ہے، وفاقی اور صوبائی حکومت کام کر رہی ہے، بزنس کمیونٹی سمندری تجارت کی طرف آئیں، سمندر میں ہمیں کچھ نہیں کرنا، اللّٰہ پاک نے بہت کچھ عطا کیا ہے، سمندری آلودگی پر بہت عرصہ ہم نے اس سے آنکھیں بند رکھی، جو غلطی تھی۔
وائس ایڈمرل نے کہا کہ دنیا کے تمام ریجنز کے ممالک کا نمائش میں شریک ہونا پائیمک کی کامیابی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو ایک اور شپ یارڈ کی ضرورت ہے، ہم کراچی شپ یارڈ کے بعد کوئی اور شپ یارڈ نہیں بنا سکے ہیں، نئے شپ یارڈ کے منصوبے پر وفاقی وزیر بحری امور کام کر رہے ہیں۔ وائس ایڈمرل محمد فیصل عباسی نے یہ بھی کہا کہ سندھ حکومت سے ٹاسک فورس تیار کی ہے، یہ ایک چیلنج ہے، جسے ٹھیک کرنا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان نیوی نے چین کے ساتھ آئل اینڈ گیس کے سروے کیلئے معاہدہ کیا تھا، تین سروے ہوئے، پتہ چلا کہ مکران اور دیگر مقامات پر ذخائر پائے گئے ہیں، پاکستان کے پاس تقریباً 16 بلین ڈالر کے ذخائر ہے۔