Daily Ausaf:
2025-06-11@23:17:19 GMT

خبردار!!!شوگر کے مریض ہیں تو اس پھل سےضروربچیں

اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT

ذیابیطس دنیا میں تیزی سے عام ہوتا ہوا ایسا مرض ہے جسے خاموش قاتل کہا جائے تو غلط نہ ہوگا کیونکہ یہ ایک بیماری کئی امراض کا باعث بن سکتی ہے۔

آج کے دور میں کروڑوں لوگ اس بیماری میں مبتلا ہیں۔ اس مرض میں مبتلا افراد کو اپنی خوراک کا خاص خیال رکھنا چاہیے۔ اس کے ساتھ طرز زندگی میں بھی تبدیلی کی ضرورت ہے۔

یہ ایک ایسی بیماری ہے جس میں شوگر کے مریضوں کا بلڈ شوگر لیول کافی بڑھ جاتا ہے جس کی وجہ سے انہیں کئی طرح کے صحت کے مسائل ہو سکتے ہیں۔

بعض اوقات متاثرین ہائی بلڈ شوگر کی وجہ سے مر بھی سکتے ہیں۔ اس لیے اسے قابو میں رکھنا بہت ضروری ہے۔ ذیابیطس کے مریضوں کو ڈاکٹروں کی جانب سے ’سپوٹا پھل’ کھانے سے پرہیز کیوں کیا جاتا ہے؟

ہم سب جانتے ہیں کہ ‘سپوٹا‘ ایک ایسا پھل ہے جو نہ صرف کھانے میں مزیدار ہے بلکہ صحت کے لیے بھی بہت فائدہ مند ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ اس پھل کے علاوہ اس کے بیج اور پتے بھی بہت فائدہ مند ہیں۔

ماہرین صحت کے مطابق ذیابیطس کے مریضوں کو ‘سپوٹا‘ پھل کھانے سے گریز کرنا چاہیے، اس کی وجہ یہ ہے کہ سپوٹا میں کاربوہائیڈریٹس کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے اور اس پھل میں چینی کی مقدار بھی زیادہ ہوتی ہے۔

آئیے آپ کو بتاتے ہیں کہ ‘سپوٹا‘ میں موجود زیادہ تر کاربوہائیڈریٹ قدرتی شکر کی شکل میں ہوتے ہیں۔ اس لیے ڈاکٹرز ہائی بلڈ شوگر کے شکار لوگوں کو سپوٹا نہ کھانے کا مشورہ دیتے ہیں۔

اس کے ساتھ ذیابیطس کے مریض بھی ان پھلوں سے پرہیز کریں۔ اس میں انناس، لیچی، کیلا، آم، تربوز شامل ہیں۔ پری ذیابیطس میں غلطی سے بھی سپوٹا نہ کھائیں

پری ذیابیطس کے مریضوں کو بھی مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ ‘سپوٹا‘ پھل نہ کھائیں۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ سپوٹا میں شوگر کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جس کی وجہ سے مریض کے خون میں شوگر کی سطح بڑھ سکتی ہے۔

اگر آپ کو ہائی بلڈ شوگر (ہائپرگلیسیمیا) ہے، تو آپ کو نہار منہ خون میں شکر کی سطح 130 mg/dL سے زیادہ ہوگی اور بے ترتیب خون کی شکر 180 mg/dL سے زیادہ ہوگی۔

اگر آپ کے خون میں شکر کی سطح مسلسل ان حدوں سے اوپر ہے، تو آپ کو پری ذیابیطس یا ذیابیطس ہو سکتا ہے۔ اگر اس پر قابو نہ پایا جائے تو یہ دل کی بیماری، اعصابی مسائل اور گردے کے امراض جیسے سنگین طبی مسائل کا باعث بن سکتا ہے۔

ذیابیطس کے مریضوں کو اس پھل کو کھانے سے پہلے اپنے ڈاکٹر سے ضرور مشورہ کرنا چاہئے۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: ذیابیطس کے مریضوں کو بلڈ شوگر کی وجہ اس پھل

پڑھیں:

کھانا کھانے سے پہلے یہ سادہ عمل آپ کے وزن کو کنٹرول کر سکتا ہے

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

وزن کم کرنا بہت سے لوگوں کے لیے ایک مشکل چیلنج ہوتا ہے، خاص طور پر جب انہیں اپنی پسندیدہ غذائیں ترک کرنا پڑیں,لیکن اب سائنسدانوں نے ایک ایسی آسان ترکیب ڈھونڈ نکالی ہے جو آپ کو اپنی پسندیدہ خوراک سے لطف اندوز ہوتے ہوئے بھی وزن کم کرنے میں مدد دے سکتی ہے۔

اسٹینفورڈ یونیورسٹی کے محققین کی ایک نئی تحقیق کے مطابق دبلا پتلا رہنے کا راز کاربوہائیڈریٹس سے مکمل پرہیز نہیں بلکہ انہیں صحیح وقت پر کھانا ہے۔ یہ ایک سادہ سی تبدیلی ہے جو آپ کے جسم پر حیرت انگیز اثرات مرتب کر سکتی ہے۔

وزن میں اضافے کی بنیادی وجوہات میں سے ایک خون میں شوگر کی سطح میں اچانک اضافہ ہے، جو اکثر کاربوہائیڈریٹس والی غذاؤں کو پہلے کھانے سے ہوتا ہے۔ جب خون میں شوگر تیزی سے بڑھتی ہے تو جسم انسولین کی بڑی مقدار خارج کرتا ہے تاکہ اسے کنٹرول کر سکے اور یہ عمل اکثر زیادہ کھانے کی خواہش کو جنم دیتا ہے۔

یہ اضافی کھانا بدلے میں وزن بڑھنے کا سبب بنتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ تحقیق میں کھانے کی ترتیب کو انتہائی اہم قرار دیا گیا ہے۔

نیچر میڈیسن میں شائع ہونے والی اس اہم تحقیق میں محققین نے انکشاف کیا ہے کہ جب بھی آپ کھانا کھانے بیٹھیں تو کاربوہائیڈریٹس والی غذاؤں سے پہلے فائبر یا پروٹین سے بھرپور غذائیں کھائیں۔

مثال کے طور پر آپ سبزیوں، انڈوں، یا گوشت سے شروعات کر سکتے ہیں۔ یہ طریقہ خون میں شوگر کی بڑھتی ہوئی مقدار کو نمایاں طور پر کم کر سکتا ہے۔ جب آپ پہلے فائبر اور پروٹین کھاتے ہیں تو یہ ہاضمے کے عمل کو سست کر دیتا ہے اور کاربوہائیڈریٹس سے گلوکوز کو خون میں جذب ہونے میں زیادہ وقت لگتا ہے۔ اس سے شوگر میں اچانک اضافہ نہیں ہوتا اور انسولین کا رد عمل بھی متوازن رہتا ہے، جو وزن کنٹرول کرنے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔

اس تحقیق کی قیادت کرنے والے پروفیسر مائیکل اسنائیڈر کا کہنا ہے کہ اصل بات یہ نہیں ہے کہ آپ کی کھانے کی پلیٹ میں کیا ہے بلکہ اصل نکتہ ترتیب ہے جس میں آپ کھانا کھاتے ہیں۔

ان کا یہ بیان اس بات کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے کہ صرف غذائی اجزا کی مقدار ہی نہیں بلکہ انہیں کس ترتیب سے کھایا جا رہا ہے، یہ بھی وزن اور صحت پر گہرا اثر ڈالتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سب سے پہلے آپ کو پروٹین اور فائبر سے بھرپور غذائیں کھانی چاہئیں، پھر اس کے بعد کاربوہائیڈریٹس والی خوراک کھائیں۔ یہ سادہ سی حکمت عملی خون میں شوگر کے اتار چڑھاؤ کو کم کرکے زیادہ کھانے کی خواہش کو روکنے میں مدد دیتی ہے، جس کے نتیجے میں وزن میں کمی واقع ہوتی ہے۔

اس طریقہ کار کے پیچھے سائنسی اصول یہ ہے کہ فائبر اور پروٹین دونوں ہی ہاضمے کے عمل کو سست کرتے ہیں۔ فائبر، خاص طور پر حل پذیر فائبر، ایک جیل نما مادہ بناتا ہے جو کاربوہائیڈریٹس کے جذب ہونے کی رفتار کو کم کر دیتا ہے۔ پروٹین بھی ہاضمے میں زیادہ وقت لیتا ہے اور پیٹ بھرے ہونے کا احساس دلاتا ہے، جس سے آپ کو کم کھانے کی ضرورت محسوس ہوتی ہے۔

جب یہ دونوں اجزا کاربوہائیڈریٹس سے پہلے کھائے جاتے ہیں تو وہ ایک بفر کے طور پر کام کرتے ہیں، جو کاربوہائیڈریٹس سے حاصل ہونے والے گلوکوز کو آہستہ آہستہ خون میں داخل ہونے دیتے ہیں۔ اس سے خون میں شوگر کی سطح میں تیزی سے اضافہ نہیں ہوتا، اور انسولین کی ضرورت بھی کم ہوتی ہے، جس کے نتیجے میں چربی ذخیرہ ہونے کا امکان کم ہو جاتا ہے۔

یہ تحقیق ان افراد کے لیے خاص طور پر فائدہ مند ہے جو کاربوہائیڈریٹ سے بھرپور غذائیں جیسے روٹی، چاول، آلو یا میٹھے پکوان پسند کرتے ہیں اور انہیں مکمل طور پر ترک نہیں کر سکتے۔ اس طریقے سے وہ اپنی پسندیدہ غذائیں کھاتے ہوئے بھی صحت مندانہ وزن برقرار رکھ سکتے ہیں۔

یہ ایک لائف اسٹائل ہیک ہے جو کسی سخت ڈائٹ پلان یا ورزش کے شیڈول کے بغیر بھی مؤثر ثابت ہو سکتا ہے,تاہم، یہ یاد رکھنا ضروری ہے کہ متوازن غذا اور باقاعدہ ورزش ہمیشہ صحت مند طرز زندگی کا حصہ رہنا چاہیے۔

اس نئی تحقیق کو اپنی روزمرہ کی زندگی میں شامل کرنا بہت آسان ہے۔ جب بھی آپ کھانا تیار کریں، اس بات کا خیال رکھیں کہ آپ کی پلیٹ میں پہلے فائبر اور پروٹین سے بھرپور اجزا موجود ہوں۔ مثال کے طور پرصبح کے ناشتے میں انڈے یا دہی کے ساتھ سبزیوں کا استعمال کریں، پھر اس کے بعد ٹوسٹ یا دلیا لیں۔

اسی طرح دوپہر کا کھانا پہلے سلاد یا پروٹین سے بھرپور سالن کھائیں اس کے بعد روٹی یا چاول اور پھر رات کے کھانے میں شوربہ، گرلڈ چکن یا مچھلی کے ساتھ ابلی ہوئی سبزیاں پہلے کھائیں، پھر اگر ضروری ہو تو تھوڑی مقدار میں کاربوہائیڈریٹس شامل کریں۔

یہ چھوٹی سی تبدیلی وقت کے ساتھ آپ کے وزن اور مجموعی صحت پر مثبت اثرات مرتب کر سکتی ہے۔ یہ ایک آسان اور قابل عمل طریقہ ہے جو نہ صرف وزن کم کرنے میں مدد دیتا ہے بلکہ خون میں شوگر کی سطح کو کنٹرول کرنے میں بھی معاون ہے، جو ذیابیطس کے مریضوں کے لیے بھی فائدہ مند ہو سکتا ہے۔

اگلی بار جب آپ کھانا کھانے بیٹھیں تو اس ترتیب کو یاد رکھیں اور اپنے جسم کو ایک نیا اور صحت مند آغاز دیں۔

متعلقہ مضامین

  • کہیں آپ بھی گوشت کے شوقین تو نہیں؟
  • پہلوانوں کی طرح کھانے والی یوٹیوبر ایک ماڈل جیسی دبلی پتلی، آخر ماجرا کیا ہے؟
  • تنازع کھڑا ہوا تو تمام امریکی فوجی اڈے تباہ کردیں گے، ایران نے خبردار کردیا
  • بچوں میں دماغی کینسر کی خطرناک علامات :والدین خبردار ہو جائیں!
  • پاکستان کے پہلے اور مثالی ورچوئل بلڈ بینک کا قیام
  • ملک کے 80 فیصد کینسر مریضوں کا علاج کن اسپتالوں میں ہوتا ہے، رپورٹ جاری
  • برطانیہ میں انسانی فضلات پر مبنی کیپسولز سے طبی مسائل کا علاج
  • منہ میں موجود بیکٹیریا کا خطرناک اعصابی بیماری سے تعلق کا انکشاف
  • کھانا کھانے سے پہلے یہ سادہ عمل آپ کے وزن کو کنٹرول کر سکتا ہے
  • خبردار رہیں !محکمہ موسمیات کی جانب سے الرٹ جاری کر دیا گیا