ایران کامصنوعی ذہانت سے لیس کروز میزائل تیارکرنے کا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
تہران:ایران کے سپاہِ پاسداران انقلاب اسلامی (IRGC) کی بحریہ کے کمانڈر ایڈمرل علی رضا تنگسری نے اعلان کیا ہے کہ ایران نے 1,000 کلومیٹر سے زیادہ فاصلے تک مار کرنے والے کروز میزائل تیار کر لیے ہیں، جن میں مصنوعی ذہانت (AI) کو شامل کیا گیا ہے تاکہ ان کی درستگی اور آپریشنل صلاحیتوں کو مزید بہتر بنایا جا سکے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق ایڈمرل تنگسری نے آپریشن والفتح 8 کی سالگرہ کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایران کی بحریہ مکمل طور پر جنگ کے لیے تیار ہے اور دشمنوں کو خبردار کیا کہ وہ ملک کے سمندری حدود کے بارے میں کوئی بھی جارحانہ قدم اٹھانے سے گریز کریں۔
انہوں نے ایران کی بحریہ اور IRGC فورسز کی یکجہتی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی غیر ملکی طاقت ایران کے سمندری حدود میں دخل اندازی نہیں کر سکتی۔
ایڈمرل تنگسری نے مزید کہا کہ ایران کی فوجی ترقیات، جیسے میزائل، ڈرونز، جہاز اور آبدوزیں، پابندیوں کے باوجود جاری رہی ہیں، جس سے ملک میں خود کفالت اور مقامی سطح پر جدت کا عمل مضبوط ہو رہا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
اسرائیل کا حماس کے نئے سربراہ محمد سنوار کی لاش ملنے کا دعویٰ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default"> اسرائیل نے حماس کے نئے سربراہ محمد سنوار کی شہادت کا دعویٰ کر دیا، تاہم اس بارے میں حماس یا غزہ انتظامیہ کی جانب سے کوئی باضابطہ تصدیق تاحال سامنے نہیں آئی۔عرب ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی افواج نے محمد سنوار کی لاش ملنے کا بھی دعویٰ کیا ہے، جس کے مطابق ان کی میت غزہ کے یورپی اسپتال کے نیچے موجود ایک خفیہ سرنگ سے برآمد ہوئی۔ تاہم غزہ حکام اور حماس نے اسرائیل کے اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے سرنگوں کی موجودگی کو اسرائیلی پروپیگنڈا قرار دیا ہے۔ادھر اسرائیل کی جانب سے ایک اور متنازع اقدام دیکھنے میں آیا جب اُس نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد لے کر غزہ کی جانب بڑھنے والی فریڈم فلوٹیلا پر حملہ کیا اور عملے کے متعدد ارکان کو حراست میں لے لیا۔حماس نے اس جارحیت کو کھلی ریاستی دہشت گردی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی فورسز کا فریڈم فلوٹیلا پر قبضہ ایک مذموم کوشش ہے جس کے ذریعے وہ عالمی ضمیر کو خاموش کرانا چاہتا ہے۔
حماس کے ترجمان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کا یہ اقدام نہ تو عالمی یکجہتی کی لہر کو تھما سکتا ہے اور نہ ہی فلسطینی عوام کے حقِ آزادی کی آواز کو دبایا جا سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی جارحیت کے باوجود دنیا بھر سے غزہ کے مظلوموں کے لیے حمایت کا سلسلہ جاری رہے گا۔