مسافروں کو محفوظ سفری سہولیات دینا اولین ترجیح ہے،شاہد عباس
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
سکھر(نمائندہ جسارت)ڈی ایس ریلوے سکھر ڈویژن شاہد عباس ملک نے کہا ہے کہ مسافروں کو بہتر محفوظ سفری سہولیات فراہم کرنا اولین ترجیحات ہیں ریلوے کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے عملہ دن رات کوشاں ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ریلوے ا فسران کے ہمراہ سکھر ریلوے اسٹیشن سے جیکب آباد تک دورے کے دوران کیا ۔انہوں نے فروری کے آخر میں ایف جی آئی آر کی ہونے والی انسپکشن کی تیاری کے سلسلے میں ریلوے لائنوں پلوں پھاٹکوں بکنگ آفسوں،ریلوے یارڈ پلیٹ فارموں اسٹالوں کا اسٹیشن ماسٹر آفس کا ریکارڈ چیک کیا، عملے اور مسافروں سے معلومات لیکر انتظامات مزید بہتر بنانے کی ہدایات دیں۔ان کا کہنا تھا کہ مسافروں کو محفوظ سفری سہولیات فراہم کرنا اولین ترجیح ہے، افسران اور عملہ ریلوے کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے دن رات کوشاں ہے، انہوں نے ڈی ٹی او محسن سیال ڈی سی او ابراہیم بلوچ۔ڈی ایم ای فہیم الزمان.
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
چین سے 21 جدید بسیں بلوچستان کیلیے روانہ، سفری سہولتوں میں بہتری کی امید
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کوئٹہ: صوبہ بلوچستان کے عوام کے لیے ایک خوش آئند پیش رفت سامنے آئی ہے، چین سے 21 جدید گرین بسیں بلوچستان کے مختلف شہروں کے لیے روانہ کر دی گئی ہیں، یہ بسیں آئندہ چند ہفتوں میں کوئٹہ اور تربت پہنچ جائیں گی، جس کے بعد شہریوں کو معیاری، محفوظ اور آرام دہ سفری سہولت میسر ہوگی۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق محکمہ ٹرانسپورٹ بلوچستان نے کہا کہ 17 گرین بسیں کوئٹہ گرین بس سروس میں شامل کی جائیں گی جبکہ 4 بسیں تربت کے شہریوں کے لیے مختص کی گئی ہیں۔
حکام کا کہنا تھا کہ یہ اقدام صوبے میں پبلک ٹرانسپورٹ کے نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنے اور عوام کو سہولت فراہم کرنے کے لیے ایک اہم سنگ میل ہے۔
محکمہ ٹرانسپورٹ نے اس بات کی بھی تصدیق کی ہے کہ کوئٹہ میں خواتین کے لیے خصوصی پنک رنگ کی بسیں بھی چلائی جائیں گی، یہ اقدام خواتین کو محفوظ، علیحدہ اور باعزت سفری سہولت فراہم کرنے کے عزم کا حصہ ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ اس منصوبے سے خواتین کی نقل و حرکت میں آسانی پیدا ہوگی اور وہ زیادہ اطمینان کے ساتھ پبلک ٹرانسپورٹ استعمال کر سکیں گی۔
ذرائع کے مطابق گرین بس سروس کا باقاعدہ آغاز اکتوبر کے دوسرے ہفتے میں متوقع ہے۔ ابتدائی طور پر کوئٹہ میں یہ بسیں زرغون روڈ، ایئرپورٹ روڈ، سٹیلائٹ ٹاؤن اور سریاب روڈ جیسے اہم روٹس پر چلائی جائیں گی، اس کے علاوہ تربت میں بھی مرکزی شاہراہوں پر 4 بسیں چلائی جائیں گی تاکہ شہریوں کو روزمرہ سفر میں آسانی ہو۔
سرکاری حکام کے مطابق گرین بس سروس کے آغاز سے نہ صرف عوام کو آرام دہ سفر کے مواقع میسر آئیں گے بلکہ اس سے ٹریفک کے دباؤ میں کمی واقع ہوگی، ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے میں مدد ملے گی اور شہر میں جدید سفری کلچر کو فروغ ملے گا۔ یہ جدید بسیں ایندھن کے کم استعمال اور ماحول دوست ٹیکنالوجی کے باعث بین الاقوامی معیار پر پورا اترتی ہیں، جو پائیدار ٹرانسپورٹ کے تصور کو عملی شکل دینے کی ایک بڑی کوشش ہے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے اس منصوبے کو صوبے کے لیے ایک بڑا سنگ میل قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ جدید گرین بسیں عوام کو معیاری سفری سہولت فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ صوبے کی ترقی اور شہریوں کی خوشحالی کی علامت ہیں۔ ہماری حکومت صوبے میں جدید انفراسٹرکچر اور سہولیات کی فراہمی کے لیے عملی اقدامات کر رہی ہے۔”
محکمہ ٹرانسپورٹ کے سیکریٹری نے بھی کہا کہ گرین بس سروس نہ صرف شہریوں کے لیے آرام دہ سفری سہولت فراہم کرے گی بلکہ ماحول دوست ٹرانسپورٹ کے ذریعے عالمی معیار پر پورا اترنے میں بلوچستان کو نئی پہچان دے گی، خواتین کے لیے خصوصی پنک بس سروس کا آغاز اس بات کا ثبوت ہے کہ صوبائی حکومت خواتین کو ہر شعبے میں محفوظ اور سہولت یافتہ مواقع دینے کے لیے سنجیدہ ہے۔