سائنس میں خواتین کو بااختیار بنانا قومی ترجیح ہے، وزیر اعظم
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
ویب ڈیسک: وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سائنس میں خواتین کو بااختیار بنانا قومی ترجیح ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے سائنس میں خواتین کے کردار کے عالمی دن پر پیغام میں کہا کہ جدید دنیا کی تشکیل میں خواتین کی نمایاں شرکت کا اعتراف کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سائنسی تحقیق اور تکنیکی ترقی میں مرد اور خواتین کی مساوی شرکت ضروری ہے۔ جبکہ شعبہ سائنس و ٹیکنالوجی میں خواتین کی کم نمائندگی سے صنفی فرق پیدا ہوا۔
پاکستان اڑان بھرنے کیلئے تیار، پالیسیوں کا تسلسل ناگزیر ہے: احسن اقبال
شہباز شریف نے کہا کہ دنیا کے محققین میں خواتین کی تعداد 30 فیصد سے کم ہے۔ اور مستقبل کا انحصار جدت اور تکنیکی ترقی پر ہے۔
انہوں نے کہا کہ سائنس میں خواتین کو بااختیار بنانا قومی ترجیح ہے۔ جبکہ خواتین کو مساوی مواقع اور ہم آہنگ ماحول فراہم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سائنس میں خواتین خواتین کو خواتین کی نے کہا کہا کہ
پڑھیں:
باہمی رضا مندی کے بغیر مزید کوئی نہر نہیں بنائی جائے گی، وزیر اعظم شہباز شریف
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ باہمی رضامندی سے فیصلہ کیا ہے کہ جب تک مشترکہ مفادات کونسل میں باہمی رضامندی سے فیصلہ نہیں ہوتا مزید کوئی نہر نہیں بنائی جائے گی۔وزیراعظم شہباز شریف نے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کے بعد ان کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ نہروں کے معاملے پر مزید پیشرفت صوبوں کے اتفاق رائے کے بغیر نہیں ہوگی۔
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ کل بھارت نے جو اعلانات کیے آج اسکی تفصیل ہم نے بلاول بھٹو زرداری کو بتائی۔ انہوں نے کہا کہ آج کی اس میٹنگ میں باہمی رضامندی سے ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ جب تک مشترکہ مفادات کونسل سے باہمی رضامندی سے فیصلہ نہیں ہوجاتا، مزید کوئی نہر نہیں بنائی جائے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ مزید کوئی پیشرفت صوبوں کے درمیان اتفاق رائے کے بغیر نہیں ہوگی۔ آج طے کیا ہے کہ آج مشترکہ مفادات کونسل کی میٹنگ 2 مئی کو بلائی جارہی ہے جس میں پی پی اور ن لیگ وفاقی حکومت کے ان فیصلوں کی تائید کی جائے گی۔
لاہور قلندرز اور پشاور زلمی کے درمیان میچ کا ٹاس ہو گیا
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کا شکریہ کہ ہمارے تحفظات سنے اور فیصلے کیے۔انہوں نے کہا کہ باہمی رضامندی کے بغیر کوئی نہر نہیں بن رہی ہے، ہم لوگوں کی شکایات کو دور کرسکیں گے۔چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ کالاباغ ڈیم پر تین صوبوں نے اعتراضات اٹھائے، اس پر بھی متفقہ فیصلہ لیا گیا۔ آج ہم صرف اتنا طے کر رہے ہیں کہ نئی نہریں نہیں بن رہیں۔
مزید :