انمول بلوچ کی شادی کس سیاستدان کے بیٹے سے ہونے جارہی ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
لاہور(نیوز ڈیسک)سوشل میڈیا پر خبریں گردش کر رہی ہیں کہ پاکستان شوبز کی اُبھرتی ہوئی اداکارہ انمول بلوچ جلد پیا گھر سدھارنے والی ہیں۔اگرچہ اداکارہ نے خود اب تک اس حوالے سے کوئی بات نہیں کی ہے لیکن سوشل میڈیا پر یہ افواہیں گردش کررہی ہیں کہ وہ بھی جلد شادی کرنے والی ہیں۔سوشل میڈیا پیجز کی جانب سے دعویٰ کیا جارہا ہے کہ انمول بلوچ رواں سال کے وسط میں شادی کے بندھن میں بندھ جائیں گی، جبکہ یہ خبریں بھی گردش کر رہی ہیں کہ اداکارہ ایک سیاستدان کے بیٹے کے ساتھ زندگی کے نئے سفر کا آغاز کرنے والی ہیں۔
ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ انمول بلوچ اعلیٰ حکومتی عہدوں پر تعینات رہنے والے معروف صنعتکار کے بیٹے سے شادی کرنے جارہی ہیں۔ اور ان کے دولہا کا نام عمیر بیگ ہے جو سابق وزیر اور بزنس مین کے بیٹے اور معروف بزنس گروپ ’’بیگ گروپ‘‘ کے ڈائریکٹر ہیں۔واضح رہے کہ اب تک اداکارہ انمول بلوچ کی جانب سے ان خبروں کی تردید یا تصدیق نہیں کی گئی ہے۔انمول بلوچ نے اپنے کیریئر کے دوران کئی مشہور پاکستانی ڈراموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے، جن میں ایک لڑکی عام سی ، سارہ سجیلا ، ایک ستم اور صرف تم شامل ہیں۔
کراچی: محمود آباد میں سلنڈر دھماکے سے بچی جاں بحق، تین افراد زخمی
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: انمول بلوچ کے بیٹے
پڑھیں:
غزہ میں قحط: اسرائیلی مظاہرین نے اپنی ہی حکومت کے خلاف آواز بلند کردی
غزہ میں بھوک اور قحط کی سنگین صورتحال پر اسرائیل کے اندر سے بھی مخالفت کی آوازیں اُٹھنے لگی ہیں۔
تل ابیب میں مظاہرین نے نیتن یاہو حکومت کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے غزہ میں فوری جنگ بندی اور انسانی امداد کی بحالی کا مطالبہ کیا۔
رپورٹس کے مطابق مظاہرین نے آٹے کے تھیلے اور فاقہ کش بچوں کی تصاویر اُٹھا کر اسرائیلی فوج کی پالیسیوں کے خلاف آواز بلند کی۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ فلسطینی عوام کو بھوکا رکھنا انسانیت کے خلاف جرم ہے۔
اسرائیلی ناکہ بندی کے باعث مصر کی سرحد پر کھڑے امدادی ٹرکوں کو غزہ میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جارہی، جس کے نتیجے میں غذائی قلت سنگین ہوتی جارہی ہے۔
اقوام متحدہ کی فلسطینی پناہ گزینوں کی ایجنسی "اونروا" کے مطابق غزہ میں 10 لاکھ سے زائد بچے شدید بھوک کا شکار ہیں۔
"سیو دی چلڈرن" نے کہا ہے کہ غزہ میں ہر شخص فاقہ کشی کا شکار ہو چکا ہے، جب کہ صرف گزشتہ تین دنوں میں 21 بچے بھوک سے جاں بحق ہو چکے ہیں۔
اسی حوالے سے نیویارک اور رام اللہ میں بھی مظاہرے کیے گئے، جن میں اسرائیل کی بھوک پالیسی کو "جنگی جرم" قرار دینے کا مطالبہ کیا گیا۔