پشاور ہائی کورٹ کا علی امین گنڈاپور کو 5 مارچ تک گرفتار نہ کرنے کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
پشاور:
ہائی کورٹ نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کو 5 مارچ تک گرفتار نہ کرنے کا حکم دے دیا۔
وزیراعلیٰ کے پی کے علی امین گنڈاپور کی حفاظتی ضمانت کے کیس کی سماعت جسٹس صاحب زادہ اسد اللہ اور جسٹس صلاح الدین پر مشتمل پشاور ہائی کورٹ کے ڈویژن بینچ نے کی، جس میں علی امین گنڈاپور پیش نہیں ہو سکے۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ قانون کے مطابق درخواست گزار کو پیش ہونا ضروری ہے۔ ہم اگلی تاریخ دے دیں گے لیکن حفاظتی ضمانت کے لیے درخواست گزار کو خود پیش ہونا ہوگا۔
بعد ازاں ہائیکورٹ نے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور کی استثنا کی درخواست منظور کرلی اور حفاظتی ضمانت میں توسیع کرتے ہوئے انہیں 5 مارچ تک گرفتار نہ کرنے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے دوسرے متعلقہ اداروں سے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کے خلاف مقدمات کی تفصیلات طلب کرلیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: علی امین گنڈاپور
پڑھیں:
رجب بٹ اور دوستوں کے خلاف زیادتی کیس میں اہم پیش رفت
لاہور ہائیکورٹ میں رجب بٹ و دیگر کے ساتھ مل کر خاتون سے زبردستی زیادتی کے ملزم سلمان حیدر کی درخواستِ ضمانت پر سماعت ہوئی۔ جسٹس جواد ظفر نے کیس کی سماعت کی اور متعلقہ ایس پی کو 19 ستمبر کو رپورٹ سمیت طلب کرلیا۔
تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ملزم سلمان حیدر تفتیش میں گناہگار ثابت ہوا ہے۔ تاہم مدعیہ کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ کیس کی تفتیش میں سنگین نقائص موجود ہیں اور شریک ملزمان رجب بٹ اور مان ڈوگر کو حقائق کے برعکس کلین چٹ دی گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ واضح نہیں کیا گیا کہ کس بنیاد پر شریک ملزمان کو چھوڑ دیا گیا۔
وکیل مدعیہ نے عدالت کو مزید بتایا کہ مدعیہ خاتون اور ان کی ہمشیرہ کے موبائل فونز سے تمام ڈیٹا ختم کیا گیا، جبکہ ملزم سلمان حیدر مدعیہ کو دھمکیاں دے کر بار بار زیادتی کرتا رہا۔ انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ ملزم کی ضمانت کی درخواست خارج کی جائے۔
دوسری جانب درخواست گزار نے مؤقف اپنایا کہ تھانہ نواب ٹاؤن پولیس نے حقائق کے برعکس مقدمہ درج کیا ہے اور عدالت سے درخواست کی کہ عبوری ضمانت کو کنفرم کیا جائے۔