پھر جو آپ کے پاس اختیار تھا وہ کر لیتے،اسلام آباد ہائیکورٹ کا چیئرمین ایف پی ایس سی سے مکالمہ
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان اان لائن)اسلام آباد ہائیکورٹ میں سی ایس ایس 2024کے نتائج جاری کرنے سے پہلے نئے امتحانات روکنے کی درخواست پرسماعت کے دوران چیئرمین ایف پی ایس سی نے کہاکہ اپریل کے آخری ہفتے میں 2024کے نتائج کا اعلان کردیں گے، میں اگر کچھ کر سکتا تو کر دیتا لیکن یہ ممکن نہیں،جسٹس محسن اختر کیانی نے کہاکہ پھر جو آپ کے پاس اختیار تھا وہ کر لیتے،اختر نواز ستی نے کہا کہ کمیشن نے وسیع مفاد میں فیصلہ کیا کہ امتحان وقت پر لیا جائے۔
نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں سی ایس ایس 2024کے نتائج جاری کرنے سے پہلے نئے امتحانات روکنے کی درخواست پر سماعت ہوئی،چیئرمین ایف پی ایس سی لیفٹیننٹ جنرل (ر)اختر نواز ستی عدالت پیش ہوئے،عدالت نے اخترنوازستی سے استفسار کیا کہ آپ کب چیئرمین ایف پی ایس سی بنے ہیں؟لیفٹیننٹ جنرل (ر)اختر نواز ستی نے کہاکہ 9اکتوبر2024کو چارج لیا، جسٹس محسن اختر کیانی نے کہاکہ آپ کو معاملہ بھیجا گیا کہ اپنے انداز سے دیکھیں،عدالت نے کہاکہ کچھ ایسے امیدوار ہیں جو 2025کے امتحانات میں بھی شریک ہیں۔
عابد، عبداور عبادت میں فرق نہیں کرنا
چیئرمین ایف پی ایس سی نے کہاکہ اپریل کے آخری ہفتے میں 2024کے نتائج کا اعلان کردیں گے،جسٹس محسن اختر کیانی نے کہاکہ اختیار اتھارٹی کے پاس ہوتا ہے اس لئے معاملہ کمیشن کو بھیجا تھا، طلبہ کے حقوق متاثر ہورہے ہیں اس کو کوئی نہیں دیکھ رہا،چیئرمین ایف پی ایس سی نے کہاکہ میں اگر کچھ کر سکتا تو کر دیتا لیکن یہ ممکن نہیں،جسٹس محسن اختر کیانی نے کہاکہ پھر جو آپ کے پاس اختیار تھا وہ کر لیتے،اختر نواز ستی نے کہا کہ کمیشن نے وسیع مفاد میں فیصلہ کیا کہ امتحان وقت پر لیا جائے۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: جسٹس محسن اختر کیانی نے کہاکہ اختر نواز ستی اسلام ا باد 2024کے نتائج نے کہاکہ ا کے پاس
پڑھیں:
شراب ‘غیر قانونی اسلحہ کیس ، گنڈا پور کے وارنٹ گرفتاری برقرار
اسلام آباد(نمائندہ نوائے وقت)جوڈیشل مجسٹریٹ مبشرحسن چشتی کی عدالت میں زیر سماعت مبینہ شراب اور غیر قانونی اسلحہ کیس میں بیان ریکارڈ نہ ہونے پر وزیر اعلی خیبرپختون خواہ کے وارنٹ گرفتاری برقرار رکھتے ہوئے سماعت ملتوی کردی گئی۔گذشتہ روز تھانہ بہارہ کہو میں درج مقدمہ کی سماعت کے دوران علی امین گنڈاپور عدالت پیش نہ ہوئے اور ان کیوکیل راجہ ظہورالحسن نے 3 بجے 342 کا بیان ریکارڈ کروانے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہاکہ علی امین گنڈا پور کو 3 بجے بذریعہ ویڈیو لنک بیان ریکارڈ کروائیں گے،اگر ہم بیان ریکارڈ نہیں کرواتے تو عدالت بتا دے کونسے قانون کے تحت 342 کا حق ختم ہوگا؟،یہ اکبر بادشاہ کی عدالت نہیں ہم جو درخواست دیتے ہیں آپ ریجکٹ کر دیتے ہیں،اکبر بادشاہ خوش ہوتا تھا تو اشرفیاں دیتا تھا غصے پر گردن اتار دیتا تھا،جج مبشر حسن چشتی نے کہا کہ آپ نے شاید میرا آڈر نہیں پڑھا اس میں سب کچھ لکھا تھا، جس پر وکیل نے کہاکہ ہم 3 بجے بیان ریکارڈ کروا دیں گے اس عدالت میں یا دوسرے کورٹ روم میں، جج مبشر حسن چشتی نے کہاکہ ہم نے کہیں اور کیوں جانا ہماری اپنی ایل سی ڈی چلتی ہے،عدالتی حکم پر کورٹ روم میں موجود ایل سی ڈی چلا دی گئی،عدالت نے کیس کی سماعت میں وقفہ کردیا، جس کے بعد دوبارہ سماعت شروع ہونے پرانٹرنیٹ کنکشن کے مسائل کے باعث علی امین گنڈاپور کا 342 بیان قلمبند نہ ہوسکا، عدالت نے علی امین گنڈاپور کے وارنٹ گرفتاری برقرار رکھے،۔