شبلی فراز و فیصل جاوید کی حفاظتی ضمانت میں توسیع، مقدمات میں گرفتار نہ کرنے کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
— فائل فوٹو
پشاور ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی رہنماؤں شبلی فراز اور فیصل جاوید کی حفاظتی ضمانت میں توسیع کر دی۔
عدالت میں سینیٹر شبلی فراز اور فیصل جاوید کی مقدمات کی تفصیلات کے لیے دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔
درخوات کی سماعت جسٹس صاحبزادہ اسد اللّٰہ اور جسٹس صلاح الدین نے کی۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما فیصل جاوید کا کہنا ہے کہ پاکستان میں سیاسی انتقام کا ریکارڈ بن گیا ہے۔
درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ درخواست گزار سینیٹ ممبران ہیں اور ان کے خلاف مقدمات درج کیے گئے ہیں۔
جسٹس صاحبزادہ اسد اللّٰہ نے استفسار کیا کہ حکومت نے رپورٹ جمع کروائی ہے یا نہیں؟
اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ ایف آئی اے کی جانب سے ابھی تک رپورٹ نہیں آئی، ہمیں تھوڑا وقت دیا جائے، رپورٹ جمع کروا دیں گے۔
نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ شبلی فراز کے خلاف نیب کا کوئی کیس نہیں جبکہ فیصل جاوید کے کیس میں ہم جواب جمع کریں گے۔
عدالت نے شبلی فراز اور فیصل جاوید کی حفاظتی ضمانت میں 5 مارچ تک توسیع کرتے ہوئے اُنہیں درج مقدمات میں گرفتار نہ کرنے کا حکم دے دیا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: فیصل جاوید کی شبلی فراز
پڑھیں:
سعودی عرب: کرپشن اور منصب کے غلط استعمال پر 100 ملزمان گرفتار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سعودی عرب کے محکمہ انسداد بدعنوانی کا اپنے بیان میں کہنا ہے کہ اکتوبر 2025 کے دوران متعدد فوجداری اور انتظامی مقدمات پر کارروائی عمل میں لائی گئی ہے جو سرکاری مال کے تحفظ اور ہر طرح کی بدعنوانی کے انسداد کے لیے جاری کوششوں کا حصہ ہے۔
سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق محکمہ انسداد بدعنوانی نے وضاحت کی ہے کہ اُس نے اس عرصے میں نگرانی کے عمل سے متعلق 4895 دورے کیے اور 478 ملزمان سے مختلف مقدمات میں تحقیقات کی گئیں۔
رپورٹس کے مطابق یہ تحقیقات رشوت اور عہدے کے ناجائز استعمال جیسے جرائم کے حوالے سے کی گئیں۔
تحقیقات کے بعد 100 ملزمان کو گرفتار کیا گیا جبکہ بعض کو ضمانتی مچلکوں پر چھوڑ دیا گیا۔
رپورٹس کے مطابق یہ مقدمات کئی سرکاری وزارتوں اور اداروں سے کے اہلکاروں کے خلاف ہیں جن کا تعلق وزارتِ داخلہ، وزارت بلدیات، وزارت تعلیم، وزارت صحت اور وزارت ہیومن ریسورسز سے ہے۔
محکمے کا کہنا تھا کہ یہ اقدامات ان اطلاعات اور شکایات کے سلسلے کی پیروی میں کیے گئے ہیں جو اسے موصول ہوتی ہیں نیز اُن خلاف ورزیوں کی بنیاد پر جو اس کے معائنے میں سامنے آتی ہیں۔
رپورٹس کے مطابق سعودی عرب میں محکمہ انسداد کرپشن نے واضح کیا ہے کہ وہ احتساب کے اصول کو نافذ کرنے اور شفافیت کو فروغ دینے کے لیے پُرعزم ہے، ساتھ ہی عوام سے اپیل کی کہ وہ مالی یا انتظامی بدعنوانی کے کسی بھی شبہے کی اطلاع مقررہ سرکاری ذرائع سے دیں۔