ایل پی جی کے غیر قانونی استعمال پر متعدد اسٹیشنز سیل، گوجرانوالہ میں فیکٹریاں بند
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
اوگرا نے ایل پی جی کے غیر قانونی استعمال کے خلاف بڑا کریک ڈاؤن کرتے ہوئے خیرپور، گھوٹکی، پنو عاقل، رانی پور میں غیر قانونی اسٹیشنز سیل کردیے، گوجرانوالہ میں غیر معیاری سلنڈر بنانے والی فیکٹریاں بند کردیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اوگرا کی جانب سے ایل پی جی میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کی ملاوٹ پر سخت کارروائی کی گئی، اوگرا کی ٹیموں کی جانب سندھ اور پنجاب کے مختلف علاقوں میں چھاپے مارے گئے۔
اوگرا کے مطابق اوگرا نے خیرپور، گھوٹکی، پنو عاقل، رانی پور میں غیر قانونی اسٹیشنز سیل کردیے، گوجرانوالہ میں غیر معیاری سلنڈر بنانے والی فیکٹریاں بند کردی گئیں، ملتان اور ڈیرہ غازی خان میں دھماکوں پر مقامی عملے کی غفلت کی رپورٹ تیار کرلی۔
اوگرا کے مطابق گیس چوری اور غیر قانونی ڈی کینٹنگ میں ملوث افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی گئی، چیف سیکرٹریز اور کسٹمز حکام کو غیر قانونی فروخت روکنے کا مراسلہ بھی لکھ دیا ہے، ایل پی جی میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کی ملاوٹ سنگین ماحولیاتی اور جانی خطرہ ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ایل پی جی
پڑھیں:
ریٹائرڈ ایئر مارشل کو بغاوت سمیت متعدد الزامات میں سزا سنا دی گئی
نجی ٹی وی کے مطابق ریٹائرڈ ایئر مارشل جواد سعید کو جنوری 2024 میں گرفتار کیا گیا تھا، جس کے بعد ان کی اہلیہ نے ان کی بازیابی کے لیے پروانہ حاضری شخص جاری کرنے کی پٹیشن دائر کی تھی۔ اسلام ٹائمز۔ اسلام آباد ہائی کورٹ میں پاکستان ایئر فورس کے نمائندے نے بتایا کہ گزشتہ سال گرفتار ہونے والے ایک ریٹائرڈ ایئر مارشل کو بغاوت سمیت متعدد الزامات میں سزا سنائی گئی ہے اور انہیں پاک فضائیہ کے میس میں حراست میں رکھا گیا ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق ریٹائرڈ ایئر مارشل جواد سعید کو جنوری 2024 میں گرفتار کیا گیا تھا، جس کے بعد ان کی اہلیہ نے ان کی بازیابی کے لیے پروانہ حاضری شخص جاری کرنے کی پٹیشن دائر کی تھی۔
اس وقت اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس خادم حسین سومرو نے درخواست مسترد کرتے ہوئے درخواست گزار پر 25 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا تھا کیونکہ پی اے ایف حکام نے انکشاف کیا تھا کہ ایئرمارشل جواد سعید کو آفیشل سیکریٹس ایکٹ کے تحت کورٹ مارشل کیا گیا تھا اور سزا سنائی گئی تھی۔ جج نے ریمارکس دیے تھے کہ چونکہ جواد سعید کا ٹھکانہ پہلے ہی معلوم ہے اس لیے ان کی بازیابی کے لیے پروانہ حاضری شخص کی پٹیشن دائر نہیں کی جاسکتی۔
گزشتہ ماہ جواد سعید کی اہلیہ نے ان کی برطرفی کے خلاف نظر ثانی کی درخواست دائر کی تھی اور پی اے ایف کی تحویل سے ان کی رہائی کا مطالبہ کیا تھا۔ درخواست میں کہا گیا تھا کہ گرفتاری کے بعد جواد سعید کی پنشن روک دی گئی اور حکومت کی جانب سے فراہم کی جانے والی فیملی ہیلتھ سروسز بھی بند کردی گئیں، لیکن بعد میں ان کی اہلیہ کا علاج بحال کر دیا گیا۔