اپوزیشن جماعتوں کا اتحاد بننے جا رہا ہے، شبلی فراز کا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
پشاور(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی رہنما اور سینیٹر شبلی فرازنے کہا ہے کہ ججوں کی تعیناتی کے معاملے پر سیاسی جدوجہد جاری رکھیں گے اور اپوزیشن جماعتوں کا اتحاد بننے جا رہا ہے۔
پشاور ہائی کورٹ کے احاطے میں صحافیوں سے بات چیت کے دوران شبلی فراز نے کہا کہ انصاف کے بغیر ملک نہیں چل سکتا، جب انصاف نہیں ہوگا تو عوام کا عدالتوں پر اعتماد نہیں ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ جس طریقے سے جج تعینات ہو رہے ہیں، اس سے صاف پتا چلتا ہے اپنے ججوں کو لا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ انصاف دینے والے ادارے کمزور ہو جائیں تو عوام اپنے آپ کو غیر محفوظ سمجھتے ہیں اور ایسی صورت حال میں ملک میں ترقی اور خوش حالی نہیں آسکتی ہے۔سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ ججوں کی تعیناتی کے معاملے پر سیاسی جدوجہد جاری رکھیں گے اپوزیشن جماعتوں کا اتحادبننے جا رہا ہے، انصاف کے بغیر ملک نہیں چل سکتا۔
ٹک ٹاک خریدنے کی خبروں پر ایلون مسک کا رد عمل سامنے آگیا
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
غزہ سے موصول لاشیں قیدیوں کی نہیں ہیں، اسرائیل کا دعویٰ اور غزہ پر تازہ حملے
یروشلم: اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ جمعہ کی شب غزہ سے واپس کیے گئے تین اجسام ان اسرائیلی قیدیوں میں شامل نہیں تھے جو جنگ کے دوران مارے گئے تھے، جبکہ حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے نمونے کے تجزیے کے لیے پیشکش مسترد کر دی تھی۔
برطانوی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق، اسرائیلی فوج نے بتایا کہ ریڈ کراس کے ذریعے موصول ہونے والی لاشوں کے فرانزک معائنے سے واضح ہوا کہ یہ قیدیوں کی باقیات نہیں ہیں۔
دوسری جانب حماس کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈز نے وضاحت کی کہ انہیں موصول شدہ لاشوں کی مکمل شناخت نہیں ہو سکی تھی، لیکن اسرائیل کے دباؤ پر انہیں حوالے کیا گیا تاکہ کوئی نیا الزام نہ لگے۔
القسام بریگیڈز نے کہا کہ، ’’ہم نے اجسام اس لیے واپس کیے تاکہ دشمن کی طرف سے کسی جھوٹے دعوے کا موقع نہ ملے‘‘۔
یاد رہے کہ 10 اکتوبر سے جاری امریکی ثالثی میں ہونے والی جنگ بندی کے بعد سے فریقین کے درمیان قیدیوں کی واپسی کا عمل جاری ہے۔ اب تک 20 زندہ قیدی اور 17 لاشیں واپس کی جا چکی ہیں، جن میں 15 اسرائیلی، ایک تھائی اور ایک نیپالی شہری شامل تھے۔
تاہم اسرائیل کا الزام ہے کہ حماس لاشوں کی واپسی میں تاخیر کر رہی ہے، جبکہ حماس کا مؤقف ہے کہ غزہ کی تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے میں لاشوں کی تلاش ایک طویل اور پیچیدہ عمل ہے۔
اسی دوران حماس کے سیکیورٹی ذرائع کے مطابق، ہفتے کی صبح اسرائیل نے جنوبی غزہ میں کئی فضائی حملے کیے اور خان یونس کے ساحل کی سمت سے بحری گولہ باری بھی کی۔
غزہ کے شہری دفاعی ادارے کے مطابق، ہفتے کے آغاز میں اسرائیلی فوج کے ایک اہلکار کی ہلاکت کے بعد، اسرائیل نے جنگ بندی کے باوجود اب تک کا سب سے مہلک فضائی حملہ کیا، جس میں 100 سے زائد فلسطینی جاں بحق ہوئے۔