واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکا میں قائم تھنک ٹینک نے کہا ہے کہ بھارت میں مذہبی اقلیتوں کو نشانہ بنانے والی نفرت انگیز تقاریر میں 2024 ء میںحیران کن اضافہ دیکھنے میں آیا ۔ خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق انڈیا ہیٹ لیب (آئی ایچ ایل) نے ایک رپورٹ میں کہا کہ یہ خطرناک رجحان حکمران بی جے پی اور وسیع تر ہندو قوم پرست تحریک کے نظریاتی عزائم کے ساتھ گہرا جڑا ہوا تھا۔ گزشتہ سال بھارت میں انتخابات کے دوران ناقدین اور انسانی حقوق کے گروہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کی بی جے پی پر ہندو اکثریت کو متحرک کرنے کے لیے مسلمانوں کے خلاف بیان بازی کو غیر معمولی سطح تک بڑھانے کا الزام لگایا تھا۔آئی ایچ ایل کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مذہبی اقلیتوں کو نشانہ بنانے والی نفرت انگیز تقاریر کے واقعات کی تعداد 2023 ء میں 668 سے بڑھ کر 2024 ء میں ایک ہزار 165 ہو گئی، جس میں حیرت انگیز طور پر 74.

4 فیصد اضافہ ہوا۔ رپورٹ کے مطابق 98.5 فیصد نفرت انگیز تقاریر میں مسلمانوں کو نشانہ بنایا گیا جن میں سے دو تہائی سے زیادہ واقعات بی جے پی یا اس کی اتحادی حکومتوں کے زیر کنٹرول ریاستوں میں پیش آئے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 450 سے زیادہ نفرت انگیز تقاریر بی جے پی کے رہنماؤں نے کیں، جن میں سے 63 کے لیے خود مودی ذمے دار ہیں۔ واضح رہے کہ انڈیا ہیٹ لیب واشنگٹن میں قائم سینٹر فار دی اسٹڈی آف آرگنائزڈ ہیٹ (سی ایس او ایچ) کا حصہ ہے، جو ایک غیر منافع بخش تھنک ٹینک ہے۔

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: نفرت انگیز تقاریر بی جے پی

پڑھیں:

جنگ سے ناقابل تلافی نقصان ہوگا،بھارتی جج کا مودی سرکار کوانتباہ

نئی دہلی: بھارتی سپریم کورٹ کے سابق جج مرکنڈے کاٹجو نے خبردار کیا ہے کہ اگر بھارت پاکستان کے ساتھ جنگ میں ملوث ہوتا ہے تو اس کی معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا۔
ایک حالیہ انٹرویو میں مرکنڈے کاٹجو نے بھارتی جرنیلوں کے ٹی وی چینلز پر جنگ سے متعلق بیانات کو “بکواس” قرار دیتے ہوئے تنقید کی۔

جسٹس(ر) مرکنڈے کاٹجو نے زور دیا کہ بھارتی فوجی قیادت کو یہ سمجھنا ہوگا کہ بھارت اور پاکستان دونوں ایٹمی طاقتیں ہیں اور ایسی جنگ کے تباہ کن نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔
 انہوں نے کہا کہ جنگ نہ صرف انسانی جانوں کا نقصان کرے گی بلکہ بھارت کی معیشت کو بھی بری طرح متاثر کرے گی۔

انہوں نے خبردار کیا کہ جنگ کے نتیجے میں سرمایہ کاری کم ہوگی، تجارت متاثر ہوگی اور معاشی ترقی کا عمل شدید دھچکا کھا سکتا ہے۔
 انہوں نے بھارتی قیادت سے اپیل کی کہ وہ جذباتی بیانات سے گریز کرے اور امن کے قیام کے لیے اقدامات کرے۔
 سابق جج نے 2019 کے پلواما حملے کے بعد کی کشیدہ صورتحال کا حوالہ دیتے ہوئے پاکستان کے اقدامات کی تعریف کی اور انہوں نے کہا کہ پاکستان نے اس وقت تحمل اور ذمہ داری کا مظاہرہ کیا جس سے دونوں ممالک کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کو کم کرنے میں مدد ملی۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • مودی سرکار کے اقدامات سے دو قومی نظریہ سچ ثابت ہوا، اویس لغاری
  • وژن 2030: سعودی عرب نے 2024 کی سالانہ رپورٹ جاری کردی، ریکارڈ کامیابیاں
  • غزہ اور گجرات کے قاتلوں کا گٹھ جوڑ بے نقاب، اسرائیلی اہلکار سری نگر پہنچ گئے
  • جنگ سے ناقابل تلافی نقصان ہوگا،بھارتی جج کا مودی سرکار کوانتباہ
  • آرٹیکل 370کی منسوخی مودی سرکار کا ناکام اقدام ثابت
  • ’حملہ آوروں کا زمین کے آخری کنارے تک پیچھا کریں گے،‘ مودی
  • پہلگام حملہ بھارتی سازش، مودی سرکار جنگ کا بہانہ ڈھونڈ رہی ہے، مشعال ملک
  • ایف بی آر نے پراپرٹی پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ختم کرنے کی سمری کابینہ کو ارسال کردی
  • آئی ایم ایف رپورٹ‘ رواں سال پاکستان کی معاشی ترقی کی رفتار 3.6 سے کم کرکی2.6 فیصد کردی
  • پہلگام حملہ: مودی سرکار کی مہم ناکام، بھارتی پروپیگنڈا بے نقاب!