Jasarat News:
2025-07-26@09:23:54 GMT

لیبیا ساحل کے قریب کشتی حادثہ قابل مذمت ہے،جاوید قصوری

اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT

لاہور (وقائع نگارخصوصی)امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے لیبیا میں پاکستانیوں سمیت تارکین وطن کی ایک اور کشتی حادثے پر شدید غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ لیبیا کے ساحل کے قریب پاکستانی شہریوں کی ایک اور کشتی حادثے کا شکار ہونا قابل مذمت ہے ہر سال سیکڑوں نوجوان غیر قانونی راستوں سے یورپ جاتے ہوئے لقمہ اجل بن جاتے ہیں جبکہ حکومت اور اس کے تمام متعلقہ ادارے ڈنگی روکنے میں بری طرح ناکام دکھائی دیتے ہیں۔ہر سال تقریباً 15 ہزار افراد غیر قانونی راستوں سے ملک سے باہر جانے کی کوشش کرتے ہیں۔ پہلے اس سفر میں کامیابی سے منزل پر پہنچنے کی شرح 50 فی صد تھی لیکن اب یہ شرح کم ہو کر محض 20 فی صد رہ گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے انسانی اسمگلنگ سے متعلق جاری تحقیقات جلد از جلد مکمل کر کے ٹھوس سفارشات پیش کرنے، سہولت کاری میں ملوث وفاقی تحقیقاتی ادارے کے اہلکاروں کی نشاندہی اور ان کے خلاف سخت کارروائی اور اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے متعلقہ اداروں کو آپس کے رابطے مزید بہتر بنانے کی ہدایت کی تھی،گزشتہ ماہ ایف آئی اے کے سربراہ احمد اسحق سمیت 40 سے زائد اہلکاروں کو ملازمت سے برطرف کیا گیا تھا مگر المیہ یہ ہے کہ چند دکھاوے کے اقدامات کر کے اس معاملے کو سرد خانہ میں ڈال دیا گیا۔ اس سے ہنگامی بنیادوں پر نمٹ آزما ہونے کی ضرور ت ہے۔روزگار کے لیے یورپ جانے کا سلسلہ 70 کی دہائی میں شروع ہوا تھا جو آج اپنے عروج پر پہنچا۔ ان کا کہنا تھا کہ گجرات، منڈی بہاؤالدین، سیالکوٹ، گوجرانوالہ سمیت وسطی پنجاب کے اضلاع سے بڑی تعداد میں لوگ قانونی اور غیر قانونی طریقوں سے یورپ پہنچنے کی کوشش کرتے ہیں۔جہاں مقامی افراد میں دوسروں کی کامیاب زندگی کو دیکھتے ہوئے خطرات مول لینے کی خواہش پیدا ہوئی وہیں کئی ایسے نیٹ ورک اور ایجنٹس بھی منظم ہوئے جو لوگوں کو غیر قانونی طور پر یورپ لے جانے کا ذریعہ فراہم کرتے ہیں۔آج یہ نیٹ ورک اتنا مضبوط ہو چکا ہے کہ اس کی جڑیں ہر ادارے میں سراہیت کر گئیں ہیں۔دنیا بھر میں تارکین وطن کی اسمگلنگ کا مالی حجم 5.

5 تا 7 ارب امریکی ڈالر سالانہ ہے جو مالدیپ یا مونٹی نیگرو کی مجموعی قومی پیداوار مجموعی جی ڈی پی کے مساوی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ2022ء سے 2023ء تک اسمگلروں نے 223,000 تارکین وطن کو بحیرہ روم کے پار منتقل کیا جو کہ شمالی افریقہ سے اٹلی تک پھیلا اسمگلنگ کا ایک سب سے بڑا اور خطرناک ترین راستہ ہے۔ یہ تعداد اس سے گزشتہ سال کے مقابلے میں 60 فیصد زیادہ تھی۔ 2023ء تارکین وطن اور پناہ گزینوں کے لیے سب سے خطرناک ترین سال رہا ہے اس سال دنیا بھر میں 8ہزار سے زیادہ لوگ مارے گئے تھے اور یہ تعداد 2022ء کے مقابلے میں 20 فیصد زیادہ تھی۔محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے پاکستان میں تین قوانین ہیں جن میں زیادہ سے زیادہ سزا 14 برس قید ہے۔ ان میں امیگریشن آرڈیننس 1979ء اور اس کے بعد 2018ء میں منظور ہونے والے دو قوانین شامل ہیں۔ریڈ بک میں اس وقت 112 انتہائی مطلوب انسانی اسمگلروں کا ڈیٹا موجود ہے جن میں سے 54 کا تعلق وسطی پنجاب کے اضلاع سے ہے۔ ان میں 16 ملزمان ایسے ہیں جن کے کوائف نئی لسٹ میں شامل کیے گئے ہیں۔ ریڈ بک میں شامل انسانی اسمگلروں کے نیٹ ورک بہت مضبوط ہیں۔گوجرانوالہ، سیالکوٹ، گجرات اور منڈی بہاؤالدین انسانی اسمگلنگ کے گڑھ سمجھے جاتے ہیں۔گزشتہ برس ریڈ بک میں شامل صرف نو انسانی اسمگلروں کو گرفتار کیا جاسکا جن میں سے 6 کا تعلق پنجاب اور تین کا تعلق اسلام آباد سے تھا۔حکومت کی اس کی روک تھام کے لئے سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا ہو گیا اور اس نیٹ ورک کا قلع قمع کرنا ہوگا۔

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: تارکین وطن نیٹ ورک اور اس کے لیے

پڑھیں:

شام: فرقہ وارانہ تشدد کا شکار سویدا میں انسانی امداد کی آمد

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 24 جولائی 2025ء) شامی عرب ہلال احمر کا دوسرا قافلہ امداد لے کر شام کے علاقے سویدا میں پہنچ گیا ہے جہاں چند روز قبل اقلیتی فرقے دروز سے تعلق رکھنے والی ملیشیا، مقامی بدو قبائل اور سرکاری فوج کے مابین لڑائی میں سیکڑوں افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

علاقے میں کئی روز تک جاری رہنے والی جھڑپوں کے نتیجے میں ایک لاکھ 45 ہزار سے زیادہ لوگوں نے نقل مکانی کی ہے جن کی بیشتر تعداد نے ہمسایہ علاقے درآ اور دارالحکومت دمشق کے دیہی مضافات کا رخ کیا۔

ہلال احمر کا امدادی قافلہ خوراک، گندم کا آٹا، ایندھن، ادویات اور طبی سازوسامان لے کر علاقے میں آیا ہے۔ امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر (اوچا) نے بھی اس قافلے کی تیاری اور روانگی میں مدد فراہم کی۔

(جاری ہے)

اقوام متحدہ کے امدادی اقدامات

'اوچا' سویدا میں اقوام متحدہ کے بین الاداری مشن کو سہولت دینے کے لیے شام کے عبوری حکام اور امدادی شراکت داروں کے ساتھ رابطے میں ہے۔

اقوام متحدہ بھی درآ اور دیہی دمشق میں پناہ گزین لوگوں کو امداد مہیا کر رہا ہے جس میں خوراک، پانی، طبی سازوسامان اور تحفظ کی خدمات شامل ہیں۔

متحرک طبی ٹیموں نے اب تک لوگوں کو 3,500 سے زیادہ مشاورتیں مہیا کی ہیں جن میں زخمیوں کی دیکھ بھال، زچہ بچہ کی صحت اور نفسیاتی مدد کی خدمات بھی شامل ہیں جبکہ 38 ہزار سے زیادہ لوگوں کو خوراک فراہم کی گئی ہے۔

دونوں علاقوں میں 5,000 سے زیادہ لوگوں میں غیرغذائی اشیا پر مشتمل 1,000 تھیلے بھی تقسیم کیے گئے ہیں۔ 'اوچا' نے کہا ہے کہ آئندہ ایام میں اقوام متحدہ کا بین الاداری مشن سویدا سمیت متاثرہ علاقوں میں جا کر ضروریات کا جائزہ لے گا۔

پہلا امدادی قافلہ خوراک، پانی، طبی سازوسامان اور ایندھن لے کر اتوار کو سویدا میں پہنچا تھا۔ یہ سامان اقوام متحدہ کے عالمی پروگرام برائے خوراک (ڈبلیو ایف پی)، ادارہ برائے اطفال (یونیسف) اور دیگر شراکت داروں نے بھیجا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کی جانب سے دھمکیوں کی مذمت
  • انسانی اسمگلنگ اور غیر قانونی بارڈر کراسنگ میں ملوث 4 ملزمان گرفتار
  • آمریت کے مقابلے میں انسانی حقوق کا تحفظ پہلے سے کہیں زیادہ ضروری، یو این چیف
  • نامعلوم افراد کے ہاتھوں شیر علی گولاٹو کا قتل قابل مذمت ہے، علامہ مقصود ڈومکی
  • لیبیا کشتی حادثہ، جاں بحق مزید 2 افراد کی میتیں پاراچنار پہنچا دی گئیں
  • ملتان:موٹر وے پر بس حادثہ ،ایک مسافر جاں بحق اور 4 شدید زخمی
  • ’صحت مند ماحول انسانی حق ہے‘،بین الاقوامی عدالت انصاف
  • لیبیا کشتی حادثہ، مزید 2میتیں پاراچنار پہنچا دی گئیں
  • شام: فرقہ وارانہ تشدد کا شکار سویدا میں انسانی امداد کی آمد
  • ایف آئی اے کی بڑی کارروائی، انسانی اسمگلنگ اور ویزا فراڈ میں ملوث اشتہاریوں سمیت 9 ملزمان گرفتار