اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ حکومت نے گزشتہ ایک سال میں اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں، لیکن اس کے باوجود بہت کچھ کرنا باقی ہے۔

اسلام آباد میں سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن کی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کی معیشت کی درست سمت کا اعتراف ایک حوصلہ افزا اقدام ہے۔ انہوں نے کہا کہ پائیدار استحکام کے لیے ہمیں تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر کام کرنا ہوگا۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ وزیراعظم کی قیادت میں آئی ایم ایف کی مینیجنگ ڈائریکٹر سے ہونے والی ملاقات میں پاکستان کی معاشی اصلاحات اور ترقی کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا، جس پر جارجیوا نے حکومت کی کوششوں کو سراہا۔

انہوں نے انشورنس سیکٹر میں ہونے والی ترقی کا ذکر کیا اور کہا کہ اس سیکٹر میں تبدیلی کی ضرورت ہے تاکہ پاکستان ایک انشورڈ ملک بن سکے۔ زرعی شعبے میں بھی کچھ جدت آئی ہے، لیکن وزیر خزانہ کے مطابق ابھی ہمیں وہاں تک نہیں پہنچے جہاں ہم ہونا چاہیے تھے۔

محمد اورنگزیب نے موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ صرف قدرتی آفات کے بعد کی بھرپائی نہیں، بلکہ ان سے بچاؤ کے لیے اقدامات کرنا ضروری ہے۔

.

ذریعہ: Nai Baat

پڑھیں:

پاکستان کا ترقی کیلئے اسرائیل کو تسلیم کرنا لازمی ہے؟ پروفیسر شاہدہ وزارت کا انٹرویو

کیا پاکستان کو معاشی ترقی کیلئے اسرائیل کو تسلیم کرنا لازمی ہے؟ کیا پاکستان اسرائیل کو تسلیم کیے بغیر ترقی نہیں کر سکتا؟ اسرائیل کو کیوں تسلیم نہیں کیا جا سکتا؟ قدرتی وسائل سے فائدہ اٹھانے کیبجائے پاکستان اسے بڑی طاقتوں کے حوالے کیوں کر رہا ہے؟ کیا اسرائیلی دانشوروں نے پاکستانی حکومت کو قدرتی معدنیات امریکا کو دینے کا مشورہ دیا؟ پاکستانی حکومتیں ماہر معاشیات کی ملک دوست پالیسیز کو سنجیدہ کیوں نہیں لیتیں؟ پاکستان کی امریکا نواز معدنیات پالیسی کے پاک چین تعلقات پر اثرات؟ اتحادی ہونے کے باوجود پاکستان نظر انداز، امریکا کا بھارت کیساتھ دس سالہ دفاعی اسٹراٹیجک معاہدہ کیوں؟ کیا پاکستان ابھی بھی نوآبادیاتی دور سے گزر رہا ہے؟ و دیگر سوالات کے جوابات جاننے کیلئے ماہر معاشیات پروفیسر ڈاکٹر شاہدہ وزارت کا خصوصی ویڈیو انٹرویو ضرور سنیئے اور احباب و اقارب کیساتھ بھی شیئر کیجیئے۔ متعلقہ فائیلیںپروفیسر ڈاکٹر شاہدہ وزارت پاکستان کی معروف ماہر معاشیات اور تجزیہ کار ہیں، وہ انسٹیٹیوٹ آف بزنس مینجمنٹ کے کالج آف اکنامکس اینڈ سوشل ڈیویلپمنٹ کی ڈین کی حیثیت سے فرائض انجام دے رہی ہیں۔ وہ کئی کتابوں کی مصنفہ بھی ہیں، گزشتہ سال انکی کتاب “Alternative to the IMF And Other Out of the Box Solutions” کو بہت پذیرائی ملی۔ وہ اکثر و بیشتر ملکی و غیر ملکی ٹی وی چینلز، فورمز اور ٹاک شوز میں بحیثیت تجزیہ کار ملکی و عالمی معاشی امور پر اپنی ماہرانہ رائے پیش کرتی ہیں۔ ”اسلام ٹائمز“ نے پاکستان پر اسرائیل کو تسلیم کرنے کیلئے دباؤ، معاشی ترقی کیلئے اسرائیل کو تسلیم کرنا، قیمتی معدنیات امریکا کو دینا، پاکستان کو نظرانداز کرکے امریکا کا ہندوستان سے دفاعی معاہدہ سمیت دیگر متعلقہ موضوعات کی مناسبت سے انسٹیٹیوٹ آف بزنس مینجمنٹ کراچی میں انکے ساتھ مختصر نشست کی۔ اس موقع پر ان سے لیا گیا خصوصی انٹرویو پیش خدمت ہے۔ قارئین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.youtube.com/@ITNEWSUrduOfficial

متعلقہ مضامین

  • آئی ایم ایف سے چھٹکارا حاصل کرنے کیلیے اسٹرکچرل اصلاحات مکمل کرنا ہوں گی، وزیر خزانہ
  • پاکستان کی سفارتی کامیابیاں دنیا تسلیم کرتی ہے، عطاء اللہ تارڑ
  • معیشت مستحکم، ٹیکس نظام، توانائی ودیگر شعبوں میں اصلاحات لائی جا رہی: وزیر خزانہ
  • عالمی ریٹنگ ایجنسیوں نے پاکستان کے معاشی استحکام کا اعتراف کیا ہے؛ وزیر خزانہ
  • ایس آئی ایف سی کی صنعت، سیاحت اور نجکاری میں نمایاں کامیابیاں
  • ایس آئی ایف سی  کی صنعت، سیاحت اور نجکاری میں نمایاں کامیابیاں 
  • پاکستان کرکٹ زندہ باد
  • مذاکرات پاکستان کی کمزوری نہیں، خواہش ہے...افغانستان کو سنجیدہ کردار ادا کرنا ہوگا!!
  • پاکستان: سمندر کی گہرائیوں میں چھپا خزانہ
  • پاکستان کا ترقی کیلئے اسرائیل کو تسلیم کرنا لازمی ہے؟ پروفیسر شاہدہ وزارت کا انٹرویو