عدالت کا آفاق احمد کا جسمانی ریمانڈ دینے سے انکار، جیل بھیجنے کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
فوٹو — اسکرین گریب
انسداد دہشت گردی عدالت نے چیئرمین مہاجر قومی موومنٹ آفاق احمد کو جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔
آفاق احمد کو لانڈھی اور عوامی کالونی تھانوں کی حدود میں 2 پرتشدد وارداتوں میں گاڑیاں جلانے کے مقدمات میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے پولیس ریمانڈ میں دینے سے انکار کردیا اور انہیں جیل بھیجنے کا حکام دے دیا۔
سپرٹنڈنٹ پولیس انویسٹی گیشن کورنگی قیس خان نے بتایا کہ آفاق احمد کے کہنے پر لانڈھی میں پرتشدد واقعات میں گاڑیاں جلائی گئی تھیں۔
اُنہوں نے بتایا کہ عوامی کالونی کے علاقے میں فرید خان نے ایف آئی آر نمبر 103 درج کروائی ہے۔
مدعی کے مطابق ملزمان نے اُنہیں تشدد کا نشانہ بنا کر ٹرک کو آگ لگائی۔
مدعی نے پولیس کو بتایا کہ ملزمان واردات کے دوران کہہ رہے تھے کہ انہوں نے اپنے قائد آفاق احمد کے حکم پر گاڑی کو آگ لگائی ہے۔
مدعی کے مطابق اس کی گاڑی جلانے کی وجہ ایم کیو ایم حقیقی کے آفاق احمد کی دھمکی آمیز ویڈیو کا سوشل میڈیا پر وائرل ہونا ہے جس میں آفاق احمد کو اپنے ساتھیوں کے ہمراہ یہ دھمکی دیتے دیکھا جاسکتا ہے کہ منگل سے شہر کراچی میں ہیوی ٹریفک داخل نہیں ہوگی اور اگر ہوگی تو نقصان ہوگا۔
مدعی نے پولیس کو مزید بتایا کہ آفاق احمد کے اس بیان سے شہر کا پرامن ماحول خراب ہوا اور ٹرانسپورٹرز عدم تحفظ کا شکار ہوئے۔
قیس خان کے مطابق لانڈھی کے ایک تھانے میں درج مقدمہ 94 میں بھی اسی طرح کے الزامات براہ راست آفاق احمد پر عائد کیے گئے ہیں۔
مقدمے میں مدعی دانش منظور نے گاڑی جلانے والے ملزمان میں علی موٹا، عبید، زاہد لنگڑا، عامر عرف لمبا سمیت دیگر 21 ملزمان کو بھی نامزد کیا ہے۔
دورانِ سماعت انسدادِ دہشت گردی عدالت کے جج نے پولیس پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ مجھے بتائیں کہ پولیس کو ریمانڈ کیوں چاہیے؟ آفاق احمد سے کیا تفتیش کرنی ہے؟
جج نے اپنے ریمارکس میں مزید کہا کہ یہ معاملہ مشکوک ہے، اس میں جسمانی ریمانڈ کی کیا ضرورت ہے، میں ملزم کو جیل بھیج رہا ہوں۔
اس موقع پر عدالت کے باہر مہاجر قومی موومنٹ کے کارکنوں کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔
بعد ازاں وکلاء کی جانب سے انسداد دہشت گردی کی عدالت میں آفاق احمد کی ضمانت کی درخواست بھی دائر کر دی گئی۔
چیئرمین مہاجر قومی موومنٹ (ایم کیو ایم حقیقی) آفاق احمد کو گرفتار کرلیا گیا۔
عدالت نے درخواستِ ضمانت کی سماعت کے دوران 14 فروری کے لیے پراسیکیوٹر کو نوٹس جاری کر دیے۔
یاد رہے کہ آفاق احمد کو گزشتہ رات کلفٹن میں واقع ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا تھا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ا فاق احمد کو نے پولیس بتایا کہ
پڑھیں:
عدالت کا خاتون، بچوں کی گرفتاری کےمعاملے میں ملوث پولیس اہلکاروں کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا عندیہ
عدالت کا خاتون، بچوں کی گرفتاری کےمعاملے میں ملوث پولیس اہلکاروں کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا عندیہ WhatsAppFacebookTwitter 0 5 November, 2025 سب نیوز
اسلام آباد ہائی کورٹ نے لاہور اور بہاولپور سے خاتون اور بچوں کی گرفتاری کے معاملے میں ملوث پولیس اہلکاروں کیخلاف ایف آئی آر کے اندراج کا عندیہ دے دیا۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ ڈی جی ایف آئی اے معاملے کی تحقیقات کریں، پولیس اہلکار واقعہ کی شفاف تحقیقات میں ناکام رہے، پولیس بااثر مدعی کے زیر اثر ہے اور لاہور میں عدالت کی اجازت کے بغیر چھاپہ مارا، پولیس اہکاروں نے ملزمان کیخلاف پولیس مقابلے کی جعلی ایف آئی آر درج کی۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ کیوں نہ پولیس اہلکاروں کی معطلی کا آرڈر جاری کیا جائے، آئی جی اسلام آباد نے پیش ہوکر شفاف تحقیقات کی یقین دہانی کروائی تھی۔
وکیل سردار لطیف کھوسہ نے مؤقف اپنایا کہ مدعی بااثر بیوروکریٹ ہے، مدعی کو سابق دور میں ایم ڈی پی آئی اے بھی لگایا گیا، مدعی کے اثر و رسوخ کی وجہ سے پولیس نے چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا۔
عدالت نے ڈی جی ایف آئی اے کو تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرلندن میں ورلڈ ٹریول مارکیٹ 2025 میں پاکستان پولین کا افتتاح لندن میں ورلڈ ٹریول مارکیٹ 2025 میں پاکستان پولین کا افتتاح عدالتی حکم کے باوجود شیخ رشید کو بیرون ملک روانگی سے روک دیا گیا ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ کے خلاف متنازع ٹوئٹس کیس کی سماعت نیویارک سے موروثی سیاست کا خاتمہ ہوگیا، مستقبل اب عوام کے ہاتھ میں ہے، زہران ممدانی کا میئر الیکشن جیتنے کے بعد پہلا خطاب پمز برن سینٹر میں پلاسٹک سرجن کی تعیناتی چیلنج، اسلام آباد ہائیکورٹ نے فریقین سے جواب طلب کرلیا بٹ کوائن کریش! 4 ماہ کی کم ترین سطح پر قیمت، سرمایہ کاروں میں کھلبلیCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم