آئی ایم ایف وفد کی آڈیٹر جنرل، ایف بی آر ، ایس ای سی پی کے حکام سے ملاقاتیں
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
آئی ایم ایف وفد کی آڈیٹر جنرل، ایف بی آر ، ایس ای سی پی کے حکام سے ملاقاتیں WhatsAppFacebookTwitter 0 12 February, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس )آئی ایم ایف کے ماہرین پر مشتمل وفد کی آڈیٹر جنرل آف پاکستان، ایف بی آر اور سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کے حکام سے ملاقاتیں کیں ہیں۔وفد کو پبلک سیکٹر میں آڈٹ اور شفافیت کے طریقہ کار پر بریفنگ دی گئی۔
وفد کو بتایا گیا کہ پبلک سیکٹر میں آڈٹ اور احتساب کا سب سے بڑا فورم پارلیمنٹ ہے۔ پارلیمانی روایت ہے کہ حکومتی اداروں کا آڈٹ اپوزیشن کرتی ہے۔ گزشتہ کئی سال سے پی اے سی کا سربراہ اپوزیشن لیڈر یا ان کا نامزد کردہ رکن ہوتا ہے۔ ایف بی آر نے بھی ڈیجیٹلائزیشن پر آئی ایم ایف کو بریفنگ دی۔آئی ایم ایف کے ماہرین نے ایف بی آر حکام سے بھی ملاقات کی، ایف بی آر نے ڈیجیٹلائزیشن پر آئی ایم ایف کو بریفنگ دی، وفد کو بتایا گیا کہ ٹیکس اصلاحات سے ٹیکس نظام میں شفافیت لائی جا رہی ہے۔
آئی ایم ایف وفد کی سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کے حکام سے ملاقات کی، جہاں انہیں ملک میں کارپوریٹ سیکٹر ، اسٹاک مارکیٹ میں کاروباری آسانیوں پر بریفنگ دی گئی۔ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف مشن نے وزارت موسمیاتی تبدیلی کا بھی دورہ کیا ، آئی ایم ایف مشن نے ہاوسنگ اینڈ ورکس حکام سے بھی ملاقات کی ، ملک میں لینڈ ریکارڈ کو ڈیجیٹلائز کرنے پر بریفنگ دی گئی۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: آئی ایم ایف کے حکام سے بریفنگ دی ایف بی آر وفد کی
پڑھیں:
جامعہ کراچی میں 36 انچ کی پانی کی پائپ لائن پھٹ گئی
جامعہ کراچی ۔ فوٹو فائلجامعہ کراچی میں 36 انچ کی پانی کی پائپ لائن پھٹ گئی، جبکہ 84 انچ کی پائپ لائن میں سوراخ ہوگیا۔
جامعہ کراچی حکام کے مطابق یونیورسٹی قبرستان جانے والا راستہ مکمل زیرآب آگیا ہے۔
حکام کا مزید کہنا ہے کہ جامعہ کراچی میں واٹر بورڈ کی 36 انچ کی پائپ لائن جگہ جگہ سے ٹھوٹ پھوٹ کاشکار ہے۔
یہ بھی پڑھیے کراچی کو پانی فراہم کرنے والی پائپ لائن پھٹ گئی، کروڑوں گیلن پانی ضائع کراچی کو پانی فراہم کرنے والی پائپ لائن پھٹ گئیحکام جامعہ کراچی کے مطابق واٹر بورڈ کی 84 انچ کی پائپ لائن میں ایک جگہ سوراخ ہوگیا ہے، جامعہ کراچی میں گزشتہ تین دن سے پانی ضائع ہورہا ہے، اطلاع کے باجود واٹر بورڈ کا عملہ تاحال غائب ہے۔
جامعہ کراچی کے حکام کا کہنا ہے کہ لائنوں کی فوری مرمت نہیں کی گئی تو جامعہ میں موجود تمام قبریں ڈوبنے کا خطرہ ہے۔
حکام کے مطابق چند ہفتے قبل واٹر بورڈ کی 84 انچ پائپ لائن پھٹنے سے کروڑوں روپے کے نقصان کا بھی تاحال ازالہ نہیں ہوسکا۔