کراچی:

 ڈسٹرکٹ کورنگی کے علاقے لانڈھی میں منگل کی دوپہر ڈاکوؤں کی فائرنگ سے شدید زخمی نوجوان دوران علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے زندگی کی بازی گیا، جس کے بعد رواں سال میں جاں بحق افراد کی تعداد 11 تک پہنچ گئی۔

 تفصیلات کے مطابق لانڈھی کے علاقے 3 نمبر ایریا 37 اے گلی نمبر 4 میں ڈاکوؤں کی فائرنگ سے 18 سالہ عبداللہ ولد عبدالقادر شدید زخمی ہوا تھا جسے انتہائی تشویشناک حالت میں جناح اسپتال لیجایا گیا جہاں وہ بدھ کی صبح زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے زندگی کی بازی ہار گیا۔

عبداللہ کو زخمی کرنے کے واقعہ کا مقدمہ نمبر 96 سال 2025 بجرم دفعات 394 اور 397 چونتیس کے تحت لانڈھی پولیس نے اس کے ماموں ریاض کی مدعیت میں درج کیا ہے جس میں انھوں نے پولیس کو  بیان دیا ہے کہ وہ گھر میں تھا کہ فائر کی آواز سن کر باہر نکلا تو میرا بھانجا عبداللہ زخمی حالت میں زمین پر گرا ہوا تھا اور معلوم کرنے اس نے بتایا کہ موٹر سائیکل سوار 2 ڈاکو اسلحے کے زور پر موبائل فون چھین رہے تھے جنہوں نے مزاحمت پر گولی ماری اور موبائل چھین کر فرار ہوگئے۔ 

زخمی عبداللہ کو جناح اسپتال کے آئی سی یو میں زیر علاج عبداللہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگیا اور اس حوالے سے مقتول کے ماموں نے بتایا کہ عبداللہ میٹرک کر چکا تھا اور کمپیوٹر کورس کر ہا تھا جبکہ وہ تین بہن بھائیوں میں سب سے بڑا تھا ، عبداللہ کو سینے پر گولی لگی تھی جو جان لیوا ثابت ہوئی۔

 مقتول کی میت رہائش گاہ سے اٹھائی گئی تو کہرام مچ گیا خواتین شدت غم سے نڈھال ہوگئیں ، اس موقع پر مقتول کے اہلخانہ ، رشتے دار اور علاقہ مکینوں کی بڑی تعداد جمع تھی علاقے میں سوگ کا سماں تھا اور کئی رقت انگیز مناظر بھی دیکھنے میں آئے۔

 موقع پر موجود افراد نے نوجوان عبداللہ کی ڈاکوؤں کے ہاتھوں ہلاکت پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا اور مطالبہ کیا کہ فوری طور پر ڈاکوؤں کا سراغ لگا کر انھیں کیفر کردار تک پہنچایا جائے ، مقتول عبداللہ کی نماز جنازہ گھر کے قریب مسجد  کے باہر ادا کی گئی جسے بعدازاں آہوں اور سسکیوں کے ساتھ اسمٰعیل گوٹھ قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔

دوسری جانب ضلع کورنگی میں رواں سال میں اب تک 5 افراد ڈکیتی مزاحمت پر جاں بحق ہوچکے ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ڈاکوو ں

پڑھیں:

بلیدہ میں پکنک پر گئے 4نوجوانوں کی مسخ شدہ لاشیں برآمد، خاندانوں میں صف ماتم

کوئٹہ:

بلوچستان کے ضلع کیچ کی تحصیل بلیدہ کے علاقے جاڑین سے چار نوجوانوں کی مسخ شدہ لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔

نوجوان تقریباً ایک ہفتہ قبل پکنک منانے کے لیے گئے تھے اور اس کے بعد سے لاپتا تھے اور آج یہ افسوسناک واقعہ سامنے آیا ہے جس نے علاقے میں خوف و ہراس پھیلا دیا۔

ذرائع کے مطابق قتل ہونے والے نوجوانوں کی شناخت ذاکر ولد عبداللہ، رزاق ولد عبداللہ، صادق اور پیرجان کے ناموں سے ہوئی ہے۔ تین نوجوان زِردان کوچہ بلیدہ کے رہائشی تھے، جبکہ ایک کا تعلق بٹ کورے پشت جاڑین بازار سے تھا۔

اہل علاقہ کا کہنا ہے کہ یہ نوجوان پکنک کے لیے نکلے تھے اور اسی دن سے ان کے موبائل فون بند ہوگئے تھے، ان کے اہل خانہ نے سوشل میڈیا پر متعدد پوسٹس کے ذریعے حکام بالا سے مدد کی اپیل کی تھی۔

لاشوں کی اطلاع ملتے ہی لواحقین اور مقامی افراد نے پہاڑی علاقے کی جانب روانگی اختیار کی، جہاں سے لاشیں برآمد ہوئیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ لاشیں بری طرح مسخ شدہ حالت میں تھیں اور نوجوانوں کی موٹر سائیکلیں بھی جلا دی گئی تھیں۔ یہ واقعہ بلوچستان میں جاری انسانی حقوق کی پامالیوں اور جبری گمشدگیوں کی ایک اور مثال کے طور پر دیکھا جا رہا ہے جہاں حالیہ مہینوں میں متعدد ایسے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔

پولیس اور انتظامیہ کی جانب سے ابھی تک کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا گیا تاہم مقامی ذرائع کا دعویٰ ہے کہ یہ ایک منظم کارروائی کا نتیجہ ہو سکتا ہے۔ خاندانوں نے مطالبہ کیا ہے کہ واقعے کی شفاف تحقیقات کی جائیں اور ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • بلیدہ میں پکنک پر گئے 4نوجوانوں کی مسخ شدہ لاشیں برآمد، خاندانوں میں صف ماتم
  • کراچی میں ڈاکو راج، مزاحمت کرنے پر 18 سالہ نوجوان جاں بحق
  • کراچی: براق پیٹرول پمپ سچل موڑ کے قریب  ڈکیتی کی واردات کے دوران مزاحمت پر بھتیجا جاں بحق، چچا زخمی
  • غزہ میں اسرائیل فضائی حملے کے دوران نوجوان فلسطینی باکسر شہید
  • کیوبا، جمیکا اور ہیٹی میں طوفان ملیسا سے ہلاکتوں کی تعداد 60 ہوگئی
  • کراچی میں گیس سلنڈر کی دکان میں دھماکا، 6 افراد زخمی
  • ریاستی درجہ کی بحالی سے بی جے پی حکومت مُکر رہی ہے، بے اختیاروزیراعلیٰ کی دہائی
  • سمندری طوفان نے کیوبا، جمیکا اور ہیٹی میں تباہی مچا دی؛ ہلاکتوں کی تعداد 60 ہوگئی
  • کراچی: ٹرالر کی ٹکر سے بائیک سوار طالب علم بحق، دوسرا زخمی
  • کراچی: ٹرالر کی ٹکر سے موٹر سائیکل سوار طالب علم بحق، دوسرا زخمی