دنیا میں ریڈیو نشریات کے 100 سال مکمل ہوگئے ہیں ۔ اقوام متحدہ کے زیراہتمام  جمعرات کو دنیا بھر میں ریڈیو کا عالمی دن منایا جا رہا ہے۔ 19ویں صدی کے اواخر میں ہونے والی یہ ایجاد اب بھی چار ارب سے زیادہ لوگوں کے لیے معلومات اور تفریح کا اہم ترین ذریعہ ہے۔ریڈیو کی پہلی براہ راست نشریات کو 100 سال مکمل ہونے پر اقوام متحدہ کے تعلیمی، سائنسی و ثقافتی ادارے (یونیسکو) کی ڈائریکٹر جنرل آدرے آزولے نے ایک پیغام میں کہا ہے کہ  ریڈیو کی نشریات وہاں بھی پہنچتی ہیں جہاں دوسرے مواصلاتی ذرائع کی رسائی نہیں ہوتی۔ خاص طور پر بحرانوں کے وقت اس کی اہمیت اور بھی بڑھ جاتی ہے جب بہت سے لوگوں کے لیے یہ رہنمائی اور مدد کا اہم ترین وسیلہ ہوتا ہے۔ اس دن پر اپنے پیغام  میں انہوں نے کہا ہے کہ انٹرنیٹ اور سماجی رابطوں کی ویب سائٹس کی بڑھتی مقبولیت بھی ریڈیو کی اہمیت کو کم نہیں کر سکی۔ اس نے ہمیشہ خود کو ایسا میڈیا ثابت کیا ہے جو جامعیت اور رسائی کے اعتبار سے دوسرے ذرائع ابلاغ سے کہیں آگے ہے۔ اقوام متحدہ نے بھی ریڈیو کو ہمیشہ اہمیت دی ہے جو اسے اطلاعات کی فراہمی، آگاہی بڑھانے، لوگوں کو بااختیار بنانے  اور قیام امن کے لیے ادارے کی کارروائیوں میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ جنوبی سوڈان میں اقوام متحدہ کا امن مشن 'یونیمس' اس کی ایک واضح مثال ہے۔  اس سال ریڈیو کا عالمی دن "ریڈیو اور موسمیاتی تبدیلی" کے لیے وقف کیا گیا ہے تاکہ اس مسئلے کی صحافتی کوریج میں ریڈیو اسٹیشنوں کی مدد کی جا سکے۔ریڈیو پاکستان کے عالمی دن کے سلسلے میں، ریڈیو پاکستان خصوصی پروگرام بھی نشر کر رہا ہے، جس میں آب و ہوا سے متعلق مسائل سے نمٹنے میں آگاہی پیدا کرنے میں قومی نشریاتی اداروں کے کردار کو نمایاں کیا جا رہا ہے۔اس میں آب و ہوا کے شکوک کے دلائل کو ختم کرنا، گرین واشنگ کی تحقیقات، ماحولیاتی معاشیات کو سمجھنا، اور موسمیاتی سرگرمی اور حل کی راہ میں حائل رکاوٹوں پر رپورٹنگ شامل ہے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

عالمی برادری فلسطین کے دو ریاستی حل کے لیے کوششیں کرے، سلامتی کونسل میں اسحاق ڈار کا صدارتی خطبہ

نیویارک میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے سہ ماہی مباحثے کی صدارت پاکستان کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کی۔ مباحثے کا موضوع ‘مشرق وسطیٰ کی صورتحال بشمول فلسطینی مسئلہ’ تھا۔

اپنے خطاب میں اسحاق ڈار نے فلسطینی عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسپتالوں، اسکولوں، اقوام متحدہ کی تنصیبات، امدادی قافلوں اور پناہ گزین کیمپوں کو نشانہ بنانا ایک سوچا سمجھا عمل ہے جس کا مقصد اجتماعی سزا دینا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: سلامتی کونسل غزہ میں جاری مظالم بند کروانے میں اپنا کردار ادا کرے، پاکستان

انہوں نے کہا کہ یہ اقدامات نہ صرف بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزی ہیں بلکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور جنرل اسمبلی کی متعدد قراردادوں کے بھی خلاف ہیں۔ ساتھ ہی، انہوں نے یاد دلایا کہ بین الاقوامی عدالت انصاف نے جو عبوری احکامات دیے ہیں، ان کی بھی کھلم کھلا خلاف ورزی ہو رہی ہے۔

انہوں نے فلسطینی مسئلے کو اقوام متحدہ کی ساکھ اور اثر کا امتحان قرار دیا اور کہا کہ اگر عالمی ادارہ اس مسئلے پر کوئی ٹھوس کارروائی کرنے میں ناکام رہتا ہے تو اس کی ساکھ کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے۔

Deputy Prime Minister/Foreign Minister, Senator Mohammad Ishaq Dar @MIshaq50, presided over the United Nations Security Council's Quarterly Open Debate on the "Situation in the Middle East including the Palestinian Question". The Open Debate was upgraded to the Ministerial level… pic.twitter.com/UrAWI4iGey

— Ministry of Foreign Affairs – Pakistan (@ForeignOfficePk) July 23, 2025

اس موقع پر انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ فوری جنگ بندی، انسانی امداد کی بلا رکاوٹ رسائی، اسرائیلی قبضے اور جبری بے دخلی کا خاتمہ، اقوام متحدہ کی ریلیف ایجنسی کی بحالی، غزہ کی تعمیر نو کے لیے عرب اور او آئی سی کے منصوبے پر عمل درآمد اور دو ریاستی حل کی بحالی کے لیے مشترکہ کوششیں کرے۔

اسحاق ڈار نے مشرق وسطیٰ میں پائیدار اور جامع امن کے لیے شام، لبنان اور ایران جیسے خطوں میں جاری بحرانوں کو بھی پرامن سفارتی طریقے سے حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ صرف فلسطین نہیں بلکہ پورے خطے میں امن اسی وقت قائم ہو سکتا ہے جب تمام مسائل کو بین الاقوامی قانون اور مؤثر کثیرالطرفہ مذاکرات کے ذریعے حل کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیے: اسرائیل غزہ جنگ فوری بند کرے: برطانیہ، فرانس اور 23 ممالک کا مطالبہ

انہوں نے کہا کہ اب وقت آ چکا ہے کہ فلسطینی عوام کو انصاف، آزادی، وقار اور اپنی خودمختار ریاست پر مبنی حقوق دیے جائیں جن سے وہ دہائیوں سے محروم ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہی راستہ مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن اور استحکام کی ضمانت فراہم کر سکتا ہے۔

پاکستان کے دفتر خارجہ سے ایکس پر جاری ایک پیغام میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی سربراہی میں اس مباحثے کو وزیر سطح تک اپ گریڈ کیا گیا جس سے نہ صرف اس کی اہمیت میں اضافہ ہوا بلکہ عالمی برادری کی توجہ بھی بھرپور طریقے سے اس سنگین انسانی مسئلے کی جانب مبذول ہوئی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل پاکستان جنگ بندی سلامتی کونسل غزہ فلسطین ہلاکتیں

متعلقہ مضامین

  • او آئی سی تعاون اجلاس، اسلاموفوبیا کے بڑھتے خطرات کی روک تھام کیلئے مل کر کام کرنا ہو گا: اسحاق ڈار
  • عالمی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے عالمی تعاون ناگزیر ہے، محمد اسحاق ڈار
  • اقوام متحدہ اور او آئی سی میں تعاون کو مزید مضبوط بنایا جائے، پاکستان کی تجویز
  • نائب وزیراعظم اسحاق کا اقوام متحدہ میں خطاب، عالمی تنازعات کے حل کا فارمولا پیش کردیا
  • نائب وزیراعظم اسحاق کا اقوام متحدہ میں خطاب؛ عالمی تنازعات کے حل کا فارمولا پیش کردیا
  • سلامتی کونسل اجلاس: غزہ عالمی قوانین کا قبرستان بن چکا، پاکستان
  • شام: فرقہ وارانہ تشدد کا شکار سویدا میں انسانی امداد کی آمد
  • عالمی برادری فلسطین کے دو ریاستی حل کے لیے کوششیں کرے، سلامتی کونسل میں اسحاق ڈار کا صدارتی خطبہ
  • ایسی دنیا جہاں تقسیم اورچیلنجزبڑھ رہے ہیں ہمیں تصادم کے بجائے تعاون اورطاقت کے بجائے سفارتکاری کو ترجیح دینی چاہیے ، وزیرخارجہ
  • ’غزہ کی ہولناکیوں‘ کے سائے میں اقوام متحدہ کی امن کی اپیل