چائنا میڈیا گروپ لالٹین فیسٹیول گالا 2025 کی زبردست پذیرائی
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
چائنا میڈیا گروپ لالٹین فیسٹیول گالا 2025 کی زبردست پذیرائی WhatsAppFacebookTwitter 0 13 February, 2025 سب نیوز
بیجنگ: چائنا میدیا گروپ کا “2025 لالٹین فیسٹیول گالا” کامیابی سے نشر کیا گیا اور گالا سے متعلق 168 ٹاپکس نیٹ ورک کی ہاٹ سرچ لسٹ میں شامل رہے۔اعداد و شمار کے مطابق لالٹین فیسٹیول گالا کی کراس میڈیا لائیو نشریات کی مجموعی ویورشپ 459 ملین تک پہنچ گئی جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 30 فیصد زیادہ ہے۔ 189 ملین ٹی وی ناظرین نے اسے دیکھا ، جو پچھلے سال کے مقابلے میں 12 فیصد زیادہ ہے۔
نیو میڈیا براہ راست نشریات کی تعداد 270 ملین رہی ، جو پچھلے سال کے مقابلے میں 47 فیصد زیادہ ہے۔ ملک بھر کے 100 سے زائد شہروں میں 1500 بڑی اسکرینز پر بھی اس فیسٹیول کی لائیو براڈکاسٹنگ کی گئی۔غیر ملکی نشریات کے لحاظ سے ، سی جی ٹی این (چائنا گلوبل ٹیلی ویژن نیٹ ورک) نے 82 زبانوں میں لالٹین فیسٹیول گالا کی تشہیر اور رپورٹنگ کی ، اور بین الاقوامی ویڈیو نیوز ایجنسی نے لالٹین فیسٹیول گالا کی شاندار ویڈیوز کو عالمی میڈیا کے سامنے پیش کیا۔
اس گالا کی پروموشنل ویڈیوز اور پوسٹرز جرمنی، اٹلی، روس، پیرو، کینیا، جنوبی افریقہ، مصر، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سمیت 16 ممالک اور خطوں ،اور اس کے علاوہ ہانگ کانگ اور مکاؤ میں 1,884 بڑی پبلک اسکرینز پر مسلسل پیش کیے گئے ہیں، جس سے عالمی ناظرین کو چینی لالٹین فیسٹیول کے تہوار کے ماحول اور خاندانی اتحاد کے خوبصورت مناظر کا لطف اٹھانے کا موقع ملا ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
کانز فیسٹیول؛ جولین اسانج کا فلسطینی بچوں کی شہادتوں پر انوکھا احتجاج؛ ویڈیو وائرل
کانز فلم میلے کی چکا چوند اور رنگارنگی کے دوران چند احساس دل رکھنے والوں نے غزہ کے لیے احتجاج کو یاد رکھا اور دنیا کو اسرائیل کے وحشیانہ مظالم دیکھا کر عالمی ضمیر جھنجھوڑنے کی کوشش کی۔
وکی لیکس کے بانی جولین اسانج بھی کانز فلم فیسٹیول میں شریک ہوئے لیکن میلے میں ان کی آمد نے سب کو چونکا کر رکھ دیا۔
اس کی وجہ ان کی وہ ٹی شرٹ بنی جس کے اب دنیا بھر ڈنکے بج رہے ہیں اور جو گوگل پر سرچ کی جانے والی مقبول شے بنتی جا رہی ہے۔
شرٹ کی مقبولیت کی وجہ اس کا خصوصی برانڈ ہونا یا کسی انہونی خاصیت کا حامل ہونا نہیں تھا بلکہ اس پر لکھے 5 ہزار بچوں کے نام تھے۔
In a powerful humanitarian gesture, WikiLeaks founder Julian Assange appeared at the Cannes International Film Festival wearing a shirt bearing the names of 5000 Palestinian children who lost their lives due to Israeli airstrikes.
Huge respect ???????????????? pic.twitter.com/D7gZVR8Rf8
یہ نام غزہ کے ان شہید بچوں کے تھے جو اسرائیلی جارحیت اور بربریت کا شکار ہوئے۔ یہ نام ہزاروں کی تعداد میں ہونے کی وجہ بہت چھوٹے فونٹس سے لکھے گئے تھے۔
جولین اسانج نے غزہ کے شہید بچوں کے ناموں والی ٹی شرٹ پہن کر فوٹو سیشن میں بھی شرکت کی۔ جس سے ان کا پیغام پوری دنیا تک پہنچ گیا۔